- Home
- Business
- Business News
- ایف بی آر کو رواں مالی سال کے دوران 286 ارب ریونیو خسارہ متوقع‘ 2691 ارب کا نظرثانی شدہ ہدف کے حصول ..
ایف بی آر کو رواں مالی سال کے دوران 286 ارب ریونیو خسارہ متوقع‘ 2691 ارب کا نظرثانی شدہ ہدف کے حصول کیلئے چارہ ماہ میں 1167 ارب ٹیکس وصولیاں کرنا ہوں گی، مالی سال 2013-14ء میں ایف بی آر کو 221 ارب ریونیو خسارے کا سامنا کرنا پڑا تھا ، رواں مالی سال کے آٹھ ماہ میں 2810 ارب ریونیو ہدف کے مقابلہ میں 1524 ارب کی گزشتہ سال کے مقابلے میں 11.09 فیصد زائد وصولیاں ، 2810 ارب کے ہدف کیلئے ٹیکس وصولیوں میں 24.7 فیصد اضافے ، 2691 ارب کے ہدف کیلئے 19.04 فیصد ریونیو اضافہ درکار تھا
اتوار 1 مارچ 2015 20:50
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم مارچ۔2015ء) ایف بی آر کو رواں مالی سال کے دوران 286 ارب ریونیو خسارہ متوقع‘ 2691 ارب روپے کا نظرثانی شدہ ہدف کے حصول کیلئے چارہ ماہ میں 1167 ارب روپے کی (گذشتہ سال کے مقابلے میں 30.07 فیصد زائد) ٹیکس وصولیاں کرنا ہوں گی، مالی سال 2013-14ء کے دوران ایف بی آر کو 221 ارب روپے ریونیو خسارے کا سامنا کرنا پڑا تھا ، مالی سال 2014-15ء کے آٹھ ماہ (جولائی تا فروری) کے دوران 2810 ارب روپے ریونیو ہدف کے مقابلے میں ایف بی آر نے 1524 ارب کی گزشتہ سال کے مقابلے میں 11.09 فیصد زائد وصولیاں کیں ، 2810 ارب روپے سالانہ ریونیو ہدف کے حصول کیلئے ٹیکس وصولیوں میں 24.7 فیصد اضافے کی ضرورت تھی ، 2691 ارب روپے کے ہدف کیلئے بھی 19.04 فیصد ریونیو اضافہ درکار تھا۔
اتوار کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سینئر ذرائع نے بتایا کہ 30 جون 2015ء تک ٹیکس وصولیوں میں مجموعی طور پر 286 ارب روپے خسارے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس سے بچنے کیلئے ایف بی آر کے اعلی حکام نے وزارت خزانہ کی منظوری سے سالانہ ٹیکس ریونیو ہدف پر نظرثانی کرکے 2691 روپے کا نیا ہدف مقرر کرلیا ہے لیکن مالی سال 2014-15ء کے آٹھ ماہ (جولائی تا فروری) کے دوران ایف بی آر کے لارجر ٹیکس یونٹس کی کارکردگی کو دیکھا جائے تو آٹھ ماہ میں 1661 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 1524 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں ہوئیں یوں جولائی تا فروری کے دوران ایف بی آر کو 137 ارب روپے خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔(جاری ہے)
Browse Latest Business News in Urdu
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے اخری تیزی کا رجحان رہا، 100 انڈیکس میں مجموعی طور پر 751.35 پوائنٹس ..
پاکستان مواقع سے مالامال اور مزید مضبوط ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، سفیر نیدرلینڈز
سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار
ایل این جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نوماہ میں دو فیصد کا اضافہ
ایس ای سی پی نے نیا آن لائن کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم ایس ای سی پی ایکس ایس متعارف کروا دیا
روٹی زائد قیمت پر فروخت کرنے والوں کیخلاف کریک ڈائون جاری، 115 افراد گرفتار
پاکستان معلومات کے تبادلے اور ڈیٹا کو حفاظت کے ساتھ خفیہ رکھنے کے لئے پر عزم ہے، ڈائریکٹر جنرل انٹرنیشنل ..
بینک دولتِ پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی)کا اجلاس 29اپریل کو ہوگا
ایس ای سی پی نے نیا آن لائن کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم ’ایس ای سی پی ایکس ایس‘ متعارف کروا دیا
بجلی 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مزید مہنگی کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی کی قدر میں 10 پیسے کا اضافہ
عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ
وزیراعظم میاں شہباز شریف بزنس کمیونٹی کے مسائل کو سمجھتے ہیں اور اس کو حل کرنے کا تجربہ بھی رکھتے ہیں؛ ..
پاکستان۔یو ایس ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فریم ورک ایگریمنٹ کا ساتواں اجلاس، تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق ..
کریڈٹ کارڈز کے زریعہ خریداری اورادائیگیوں میں مارچ کے دوران سالانہ بنیادوں پر26.1 فیصداضافہ
ایل پی جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے دوران سالانہ بنیادوں پر9 فیصد اضافہ
ملک میں دالوں کی درآمدات میں جاری مالی سال کے دوران کمی
بیلا روس میں منعقد ہونے والی عالمی تجارتی نمائش میں شرکت کے لئے7مئی تک درخواستیں طلب
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس72 ہزار445پوائنٹ کی نفسیاتی حد عبور کرگیا
پاکستان اورچین کے درمیان دوطرفہ تجارت کے حجم میں جاری مالی سال کے دوران نمایاں اضافہ ، ریکارڈ
ملک میں ضروری اشیاء کی قیمتوں میں ہفتہ واربنیادوں پر1.10 فیصدکی کمی، سالانہ بنیادوں پر26.94 فیصد اضافہ
فیصل آبا د اور ازبکستان کی سرحد پر واقع قازقستان کے شہر شیمکنت کو جڑواں شہر قرار دیدیا گیا
برائلرگوشت اورفارمی انڈوں کے نرخ
بینک الفلاح کو رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں 9.9ارب روپے کا خالص منافع
PSX Live Index
Updated: 07:15:01am | 27-04-2024
Status: Closed | Volume: 541,144,650 |
---|
KSE100 Index |
---|
Current |
High |
Low |
Change |
* LDCP represents Last Day Close Price
View Full Summary