بہار کا موسم آنے کو ہے تیار

اس موسم میں پہاڑوں پر برف پگھلنا شروع ہو جاتی ہے اور نئے پودے اور پھول کھلتے ہیں۔بہار آنے کے ساتھ ہی دن کا دورانیہ طویل ہوتا چلا جاتا ہے اور سورج مزیدروشن ہوجاتا ہے جبکہ راتیں چھوٹی ہو جاتی ہیں

مہمیز علی منگل 19 فروری 2019

bahar ka mausam aane ko hai taiyar
سردی کا موسم آخر کار اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے اور اگرچہ ابھی یہ کچھ روز تک مزید رہے گا لیکن اب اس میں اتنی شدت نہیں رہی۔ جیسا کہ آپ سب کوپتا ہے کہ اب بہار کا موسم آنے کو ہے اور اس موسم کے ساتھ ہی لوگوں کے چہروں پر رونق آجاتی ہے کیونکہ انہیں طرح طرح کے پروگرامز دیکھنے کو ملتے ہیں جو کہ تفریح سے بھرپور ہوتے ہیں۔ خاص طور پر زندہ دلان لاہور کو اسکابہت شدت سے انتظار رہتا ہے کیونکہ یہاں پر مختلف قسم کے آرٹ شوز لوگوں کادل لبھاتے ہیں۔

اس کے علاوہ پھولوں سے بھر پور نمائیشیں سجائی جاتی ہیں اور مختلف شہروں سے لوگ آ کر ان نمائشوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
 اس موسم میں پہاڑوں پر برف پگھلنا شروع ہو جاتی ہے اور نئے پودے اور پھول کھلتے ہیں۔بہار آنے کے ساتھ ہی دن کا دورانیہ طویل ہوتا چلا جاتا ہے اور سورج مزیدروشن ہوجاتا ہے جبکہ راتیں چھوٹی ہو جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

سورج کی روشنی آپکی جلد کے لئے بے حد مفید ہوتی ہے۔

ایسے موسم میں ساحل پر سیر کرنے کا بھی اپنا ہی مزہ ہوتا ہے۔ اسکے علاوہ مختلف شاپنگ مالز میں بھی بچوں کے لئے تفریحی پروگرامز کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ 
لاہور کے مشہور الحمرا آرٹس کونسل میں بہار کی مناسبت سے ڈرامے دکھائے جاتے ہیں اور مقبول مقامات مثال کے طور پرفورٹریس اسٹیڈیم اور مختلف ہوٹلز میں فوڈ فیسٹیولز ہوتے ہیں اور ذائقہ کے شوقین افراد کو طرح طرح کی سبزیاں اور پھل کھانے کو ملتے ہیں جو کہ صحت بخش ہوتے پیں۔

دیگر شہروں میں ادب کے حوالے سے محفلیں سجائی جاتی ہیں جن میں ملک کے سماجی مسائل پر روشنی ڈالی جاتی ہے۔لاہور میں حکومت نے ایک کلینڈر جاری کیا ہے جس میں جشن بہاراں سے متعلق پروگراموں کے حوالے سے تفصیلات درج ہیں۔ یہ کلینڈر شہر کے ریلوے اسٹیشن،بس اڈے، ائیر پورٹ اور مختلف دفاتر اور تفریحی مقامات پر رکھا گیا ہے۔لاہور پاکستان کا دوسرا بڑا شہر ہے اور موسم بہار کے آتے ہی یہاں کے لوگ مختلف تھیٹرز اور آرٹ گیلریز کا رخ کر لیتے ہیں۔

ویسے بھی اسے باغوں کاشہر کہا جاتا ہے اور بہار آنے کے بعد یہاں کے باغوں میں مزید رونق آ جاتی ہے۔
 کسی زمانے میں یہ موسم آتے ہی لاہور کا آسمان رنگ برنگی پتنگوں سے سج جاتا تھا اور لوگ چھتوں پر چڑھ کر موسیقی اور مزیدار کھانوں سے لطف اندوز ہوا کرتے تھے۔ نہ صرف نوجوان بلکہ بچے اور بوڑھے بھی ہر طرح سے اس موسم کی رنگینیوں میں کھو جاتے تھے۔

پھر ہوا کچھ یوں کہ بسنت پر پابندی لگا دی گئی کیونکہ کیمیکل لگی ڈوروں سے ہلاکتیں اور زخمی ہونے کے واقعات سامنے آرہے تھے۔ ایک طرح سے یہ پابندی ٹھیک بھی ہے کیونکہ کسی کی جان سے زیادہ قیمتی کوئی چیز نہیں ہوتی۔ ہمیں اس طرح کی سرگرمیوں میں دلچسپی لینی چاہئے جس میں کسی کو نقصان نہ پہنچے۔
اس سال بہار کے موسم میں درخت لگانے کی بھی ایک مہم شروع کی گئی ہے جس کے تحت مختلف پارکوں جن میں لاہور کا مشہور جلو پارک بھی شامل ہے میں درخت لگائے جائیں گے اور حکومت اس بات پر زور دے رہی ہے کہ عوام کو بھی ملک کاماحول بہتر کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے اور اپنے گھروں میں پودے لگانے چاہئیں۔

بہار منانے کا سب سے اچھا طریقہ یہ ہے کہ آپ اپنے گھر کومکمل طور پر صاف کریں تا کہ ماحول خوشگوار ہو۔ اگر آپ سردی سے تنگ آ چکے ہیں اور آپ نے کسی پرکشش مقام پر جانے کا سوچ رکھا ہے تو بہار کا موسم سب سے اچھا وقت ہوتا ہے کیونکہ اس موسم میں قدرتی مناظر اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ آپکو نظر آتے ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ اس موسم کی اہمیت سے عوام کو آگاہ کرے تا کہ لوگوں کو ان تہواروں سے متعلق پتا چل سکے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

bahar ka mausam aane ko hai taiyar is a khaas article, and listed in the articles section of the site. It was published on 19 February 2019 and is famous in khaas category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.