باڈی لینگوایج کے اصول

آپ چاہے سیل مین ہوں، ماریکیٹنگ ہیڈ ہوں، کسی ادارے کے سربراہ یا پھر سیاستدان جب تک لوگوں کی باڈی لینگو ایج سے ان کا موقف نہیں سمجھ سکتے

محمد عبداللہ پیر 23 مارچ 2020

Body Language K Usool
پیشہ ورانہ ترقی کے حصول کے لیے کمیونیکیشن سکل میں مہارت ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور کمیونیکیشن سکل میں مہارت کے لیے باڈی لینگو ایج کو سمجھنا از حد ضروری ہے۔جدید تحقیق کے مطابق انسان بات چیت کے ذریعے صرف 7 فیصد سے10فیصدتک کمیونیکیشن کرتا ہے جبکہ60 فیصد سے70 فیصد تک گفت و شنید باڈی لینگو ایج کے ذریعے ہوتی ہے۔
آپ چاہے سیل مین ہوں، ماریکیٹنگ ہیڈ ہوں، کسی ادارے کے سربراہ یا پھر سیاستدان جب تک لوگوں کی باڈی لینگو ایج سے ان کا موقف نہیں سمجھ سکتے ، آپ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔

باڈی لینگو ایج وہ آئینہ ہے جس میں مدمقابل کے جذبات، احساسات، سوچ اور مزاج صاف دکھائی دیتے ہیں۔
باڈی لینگو ایج میں بیٹھنے کا طریقہ ، سر کا جھکاؤ، آواز کی پچ، سانسوں کا زیرو بم، مسکراہٹ کا انداز، ہاتھوں کی حرکات و سکنات، زاویہ نگاہ، پیشانی کی سلوٹیں ، پاؤں کی جنبش اور اشارہ ابرو بنیادی فیکٹرز ہیں۔

(جاری ہے)


گفتگو کے دوران مدمقابل جب آپ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات سن رہا ہو، اس کے سر کا جھکاؤ سامنے کی طرف ہو، وہ بار بار سر کو ہلائے، اس کے پیروں کا رخ آپ کی طرف ہو اوروہ زیر لب مسکرا رہا ہو تو سمجھ جایئے کہ وہ آپ کی بات میں دلچسپی لے رہا ہے۔

گفت وشنید کے دوران جب سامنے والا شخص اپنے ہاتھ میز پر سیدھے رکھ دے، اس کی ہتھیلیاں کھلی ہوں، اس کے دونوں پیروں کے درمیان مناسب فاصلہ ہو، جیکٹ کے بیٹن کھلے ہوں اوروہ اپنے ہاتھ چھاتی پر رکھے تو آپ سمجھ جائیں کے وہ شخص آپ کے آئیڈیاز سے متفق ہے۔
مختلف ملکوں کے درمیان مذاکرات اورکاروباری میٹنگز کے دوران جب کوئی شخص بار بار ٹھوڑی کو کھجائے، چشمہ اتار کر صاف کرے یا پھر چشمے کے فریم کو منہ میں ڈالے، آنکھیں بند کر کے ناک کو چھوئے، ہتھیلی کو ٹھوڑی کے نیچے اس طرح رکھے کہ شہادت کی انگلی رخساروں کو چھوئے جبکہ باقی انگلیاں اورانگوٹھا منہ کے نیچے ہوں یا چلتے ہوئے سر کو نیچے رکھے اور ہاتھ پیٹھ پر باندھ لے تو یہ علامات اس کے سوچنے کی کیفیت کو اجاگر کرتی ہیں۔

ایسا شخص عموماً درپیش مسائل پر سوچ بچار کر کے ان کے ممکنہ حل پر غورو فکر میں غلطاں ہوتا ہے۔
کسی بھی ملاقات کے دوران مایوس اور ڈرا ہوا شخص اپنے بالوں یا گردن کے پیچھے بار بار کھجا تا ہے۔اس کی نگاہیں ہوا میں موجود نامعلوم نقطے پر مرکوز رہتی ہیں اور وہ ہوامیں کک لگاتا رہتا ہے۔
بزنس میٹنگز اور ٹورز کے دوران آپ نے کچھ لوگوں کو دیکھا ہو گا جو تیز قدموں سے چلتے ہیں، کولہوں پر ہاتھ رکھ کر بات کرتے ہیں اور آئیڈیاز، مسائل اور ان کے حل تلاش کرتے ہوئے ریلیکس رہتے ہیں۔

ایسے لوگ با مقصد ٹارگٹس کے حصول کے لیے بے حد معاون ہوتے ہیں۔
جو شخص گفتگو کے دوران اپنے ہاتھ جیبوں میں رکھے، ہاتھوں کا حلقہ بناکر سینے پر باندھے یا اپنے ہاتھوں کو چھپانے کی کو کوشش کرے وہ یقیناً کوئی اہم بات یا حقائق چھپا رہا ہوتا ہے جو اسے مدافعانہ طرز عمل پر مجبور کرتے ہیں۔
فرض کریں آپ کا باس کچھ اہم کاروباری معاملات پرتبادلہ خیال میں مصروف ہے جس کا سننا ہر ملازم کے لیے ضروری ہو تو آپ نوٹ کریں گے کہ آپ کے ساتھیوں میں سے کوئی شخص پین کلک کررہا ہو گا، کوئی پاؤں بجا رہا ہو گا، کوئی میز پر انگلیاں بجا رہا ہو گا اور کوئی ہونقوں کی طرح منہ اٹھائے بار بار گردن ہلا کر یس سر، یس سر کہہ رہا ہو گا۔

ایسی علامات بوریت کی نشان دہی کر رہی ہوتی ہیں کہ آپ چاہے جو مرضی کر لیں مد مقابل کو آپ کی باتوں میں کوئی دلچسپی نہیں۔
گفتگو کے دوران اگرکوئی شخص مٹھیاں بھینچ لے، اپنے ہاتھوں یا پیروں کو بجائے، آنکھیں آگ کی مانند تپ جائیں، سانس کی رفتار تیز ہو جائے، بار بار پلکیں جھپکائے اور طبیعت میں بے چینی صاف نظر آئے تو سمجھ جائیں کہ مد مقابل غصے کی آخری حدوں کو چھو رہا ہے اور کسی وقت بھی آپ کی عزت کی دھجیاں اڑا سکتا ہے۔


جاب انٹرویو کے لیے جہاں مناسب لباس کا انتخاب، پابندی وقت اور انٹرویو کی مناسب تیاری ضروری ہے وہاں باڈی لینگو ایج بھی خاص اہمیت کی حامل ہے۔انٹرویو لینے والاآپ کی باڈی لینگو ایج سے انداہ لگاتا ہے کہ آپ کتنے خوداعتماد ہیں، آپ کا رویہ دوستانہ ہے یا آپ شرمیلے ہیں، آپ اکیلے کام کر سکتے ہیں یا ٹیم ورک میں بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کر سکتے ہیں اور آپ ایک لیڈر ہیں یا فالوور۔

آپ کی صلاحیتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے پرکھا جاتا ہے کہ آپ متعلقہ جاب کے لیے مناسب انتخاب ہو سکتے ہیں یا نہیں۔
جاب انٹرویو کے دوران متعلقہ کمرے میں انتظار کرتے ہوئے کوفت یا بے چینی کا اظہار مت کریں بلکہ صبرو تحمل سے بیٹھے رہیں۔بعض اوقات انٹر ویو لینے والا شخص یا پینل آپ کو CCTVپر دیکھ رہا ہوتا ہے۔جس کا مقصد آپ کے صبرو تحمل کا مشاہدہ ہوتا ہے۔

جب انٹرویو لینے والا شخص آپ کے روم میں داخل ہو تو کبھی بھی سلام کے لیے پہلے ہاتھ نہ بڑھائیں۔اگر وہ سلام کے لیے ہاتھ بڑھائے تو لازمی ہاتھ ملائیں۔اپنی طبیعت کو پرسکون رکھیں اور انٹرویو لینے والے شخص کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر سلام کا جواب دیں۔انٹرویو کے دوران کرسی پر سیدھے بیٹھیں اور اپنی پیٹھ کرسی کے ساتھ لگا لیں۔کرسی پربار بار مت گھومائیں بلکہ اپنی کرسی کا زاویہ اس طرح کر لیں کہ انٹرویو لینے والا شخص آپ کے سامنے ہو۔

کرسی کے کونے پر مت بیٹھیں ورنہ انٹرویو لینے والا شخص سمجھے گا کہ آپ پریشان ہیں یابور ہو رہے ہیں۔
انٹرویو کے دوران سوال کو توجہ سے سنیں اور اتنا ہی جواب دیں جتنا پوچھا جائے۔فرض کریں کہ آپ سے اگر پوچھا جائے کہ آپ ہماری کمپنی کیوں جوائن کرنا چاہتے ہیں؟ تو اس کا جواب ہو سکتا ہے کہ آگے بڑھنے اور ترقی کے لیے۔لیکن بعض امیدوار فوراً کہانیاں سنانا شروع کر دیتے ہیں کہ دیکھیں جی دنیا میں ہر شخص کو ترقی کرنے کا حق ہے وغیرہ وغیرہ۔

حضور والا! آپ صرف متعلقہ سوال کا جواب دیں آپ نے پوری دنیا کا ٹھیکا نہیں لے رکھا۔انٹرویو کے دوران میز پر انگلیاں نہ بجائیں، بار بار ایک پاؤں کو اٹھا کر دوسرے پاؤں پر مت رکھیں، ناخن نہ چبائیں ، پین کے ساتھ مت کھیلیں اور جمائیاں لینے سے پر ہیز کریں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Body Language K Usool is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 23 March 2020 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.