
کنٹونمنٹ بورڈوں میں انتخابی سرگرمیاں عروج پر
پاکستان کے 42 کنٹونمنٹس بورڈ کے بلدیاتی انتخابات 25 اپریل کو ہونے جا رہے ہیں۔ صوبائی دارلحکومت لاہور میں 10 یونین کونسل کنٹونمنٹ بورڈ کی جبکہ 10 یونین کونسلیں والٹن کنٹونمنٹ بورڈ میں شامل ہیں
پیر 20 اپریل 2015

پاکستان کے 42 کنٹونمنٹس بورڈ کے بلدیاتی انتخابات 25 اپریل کو ہونے جا رہے ہیں۔ صوبائی دارلحکومت لاہور میں 10 یونین کونسل کنٹونمنٹ بورڈ کی جبکہ 10 یونین کونسلیں والٹن کنٹونمنٹ بورڈ میں شامل ہیں۔ لاہور کی سیاسی اہمیت کے پیش نظر ان دونوں کنٹونمنٹ بورڈز کی یونین کونسلوں کے انتخابی نتائج پرسیاسی حلقوں کی نظریں لگی ہوئی ہیں۔ مسلم لیگ ن، تحریک انصاف، پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی اور پاکستان عوامی تحریک نے انتخابی میدان میں اپنے امیدوار اتار دیئے ہیں۔ ان جماعتوں میں سب سے زیادہ امیدوار مسلم لیگ ن کے ہیں جس نے کنٹونمنٹ بورڈ لاہور کی صرف ایک وارڈ میں اپنا امیدوار دینے کی بجائے عرفان اکبر کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وارڈ نمبر 6 میں مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ عرفان اکبر کا مقابلہ تحریک انصاف کے تیمور اختر اور جماعت اسلامی کے افتخار احمد اعوان سے ہو گا۔
(جاری ہے)
کنٹونمنٹ بورڈ والٹن کی 10 نشستوں پر بھی دلچسپ مقابلے دیکھنے کو ملیں گے۔ وارڈ نمبر 1 میں مسلم لیگ ن کے اشفاق احمد، تحریک انصاف کے احسان محمود اور جماعت اسلامی کے مرغوب اقبال مضبوط امیدوار ہیں۔ گل خطاب، منظور احمد، محمد اکرم، محمد اشرف، محمد ندیم، محمد پرویز اور محمد شکیل بھی امیدوار ہیں۔ وارڈ نمبر 2 میں مسلم لیگ ن کے امیدوار قاری محمد حنیف معروف سماجی و سیاسی کارکنوں میں ان کے مد مقابل تحریک انصاف کے ملک طاہر محمود، جماعت اسلامی کے ذکی الدین شیخ بھی اچھے امیدوار ہیں لیکن قاری محمد حنیف یہاں سے سبقت حاصل کریں گے۔ دیگر امیدواروں میں آصف نثار، چودھری رمضان، فرحت مختار قریشی، ملک اعجاز اعوان، ملک طاہر محمود، مبارک آفتاب گل، محمد صیام، طارق صدیقی، راجہ اطہر زمرد اور رانا عمر شہزاد بھی امیدوار ہیں۔ وارڈ نمبر 3 میں مسلم لیگ ن کے محمد اعظم، تحریک انصاف کے فیصل مسعود بھٹی، جماعت اسلامی کے افتخار اشرف، پاکستان عوامی تحریک کے محمد برکت سمیت محمد میران، محمد اقبال، محمد آصف، معراج حسن اور فوزیہ امیر امیدوار ہیں یہاں مسلم لیگ ن کے محمد اعظم کی پوزیشن زیادہ مستحکم ہے۔ وارڈ نمبر 4 میں مسلم لیگ ن کے فقیر حسین، تحریک انصاف کے محمد اسلم، پیپلز پارٹی کے محمد رفیق اور جماعت اسلامی کے شاہد بھٹی میں جوڑ پڑے گا۔ ارشد محمود، جمشید یوسف، لئیق مرزا اور رخسانہ نوید بھی یہاں سے امیدوار وارڈ نمبر 5 میں مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد اکرم سوہل یہاں کے ایم پی اے یسینٰ سوہل کے بھائی ہیں۔ تحریک انصاف کے امیدوار محمد اکبر پیپلز پارٹی کے رابسن گل (Rob son)، جماعت اسلامی کے محمد طاہر اور پاکستان عوامی تحریک کے سجاد خان امیدوار ہیں۔ اکرم سوہل کی پوزیشن بہتر ہے۔ وارڈ نمبر 6 میں مسلم لیگ ن کے امیدوار چودھری سجاد احمد، تحریک انصاف کے امیدوار ساجد حسین، پیپلز پارٹی کے امیدوار غلام رسول، جماعت اسلامی کے محمد حبیب نذیر سمیت عبدالواجد، انور علی، آصف مسیح، چودھری شاہد اقبال، عمران رشید بٹ، محمد اعظم، محمد لطیف، عثمان یوسف، رانا انیس، شاہد شہزاد، شہزادہ محمد شکیل اور تنویر اکرم شیخ امیدوار ہیں مسلم لیگ ن کے چودھری سجاد احمد اس حلقہ انتخاب میں پچھلے 25 برس سے رہ رہے ہیں سماجی کارکن ہیں اور مسلم لیگ ن کے سینئر کارکنوں میں شمار ہوتے ہیں ان کی جیت یقینی دکھائی دیتی ہے۔ وارڈ نمبر 7 میں مسلم لیگ ن کے چودھری طاہر حمید، تحریک انصاف کے ناصر مشاہد لودھی، پیپلز پارٹی کے چودھری شریف، پاکستان عوامی تحریک کے ارشد علی سمیت عامر قیصر، عظمت اللہ وڑائچ، افتخار نذیر، خالد محمود، خواجہ عمران، محمد علی، رانا عبدالقدیر، نعیم رضا، طیب اور محمد آصف میدان میں ہیں۔ مسلم لیگ ن کے چودھری طاہر حمید کی پوزیشن ان سب میں اچھی ہے۔ وارڈ نمبر 9 میں مسلم لیگ ن کے منیر حسین، پیپلز پارٹی کے خدمت علی میں مقابلہ ہو گا۔ پاکستان عوامی تحریک عبدالرؤف بٹ اور جماعت اسلامی کے محمد یعقوب مان بھی اہم امیدوار ہیں دیگر امیدواروں میں بشارت علی، کامران شہزاد، محمد اقبال، محمد طفیل، زبیر علی، مرشد محمود خان، مظفر اقبال، شوکت علی اور شازیہ شہزاد قاضی شامل ہیں اس حلقہ انتخاب میں دلچسپ مقابلہ دیکھنے میں آئے گا۔ وارڈ نمبر 10 میں مسلم لیگ ن کے امیدوار خالد احمد، تحریک انصاف کے چودھری اختر علی، پیپلز پارٹی کے چودھری عدنان سرور، جماعت اسلامی کے حافظ عتیق احمد شاہد، پاکستان عوامی تحریک کے عمران صدیقی سمیت وسیم احمد خاں، رانا غضنفر علی احمد قریشی اور فہیم احمد امیدوار ہیں۔مسلم لیگ ن کے خالد احمد اور تحریک انصاف کے چودھری اختر علی میں جوڑ پڑے گا۔مندرجہ بالا یونین کونسلوں کی تعداد اگرچہ 20 ہے لیکن ان کے نتائج فیصلہ کریں گے کہ ا?یا مسلم لیگ ن کو اب بھی 11 مئی 2013ء کی طرح عوامی مقبولیت حاصل ہے یا ان کی مقبولیت میں کمی آئی ہے جہاں تک انتخابی مہم کا تعلق ہے اس کی روشنی میں کہا جا سکتا ہے کہ مسلم لیگ ن دونوں کنٹونمنٹس میں برتری کے ساتھ آگے آگے دکھائی دے رہی ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
ایک ہے بلا
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
مزید عنوان
Cantonment Boardoon Main Intekhabi Sargarmiyaan Urooj Per is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 20 April 2015 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.