چنیوٹ کے نواحی علاقے قلعہ آسیاں میں قتل

کبھی مذہب، کبھی سیاست، کبھی ذات برادری اور کبھی مختلف چھوٹی موٹی وجوہات کی بناءپر قتل و غارت گری کے واقعات کی خبریں ہم سب سنتے اور پڑھتے رہتے ہیں لیکن اس کے باوجود کیا ہم سب کبھی سوچتے ہیں کہ ان میں سے ہر جرم کرنے والے جرائم پیشہ فرد کا انجام کیا ہوتا ہے۔

بدھ 30 اگست 2017

Chiniot Ke Nawahi Alaqy Qila Asian Main Qatal
احمد جمال نظامی:
کبھی مذہب، کبھی سیاست، کبھی ذات برادری اور کبھی مختلف چھوٹی موٹی وجوہات کی بناءپر قتل و غارت گری کے واقعات کی خبریں ہم سب سنتے اور پڑھتے رہتے ہیں لیکن اس کے باوجود کیا ہم سب کبھی سوچتے ہیں کہ ان میں سے ہر جرم کرنے والے جرائم پیشہ فرد کا انجام کیا ہوتا ہے۔ شاید اس جانب توجہ دے لی جائے تو جرائم کی شرح میں خاطر خواہ کمی واقع ہو سکتی ہے۔

اللہ رب العزت نے اسلام کو ایک مکمل ضابطہ حیات قرار دے رکھا ہے اور اپنے آخری نبی کے ذریعے اپنے اس دین کو دنیا میں مکمل کر دیا۔ اسلام کی تعلیمات اور آپ کی احادیث کی روشنی میں دنیاوی زندگی کو ایک عارضی زندگی قرار دیا گیا ہے اور اصل ہمیشہ ہمیشہ قائم رہنے والی زندگی آخرت کی زندگی بتائی گئی ہے جہاں مسلمان اگر کامیاب ہوا تو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے اللہ کے مہمان خانے جنت میں جائے گا جہاں اسے نہ کوئی بیماری، نہ بڑھاپا، نہ غربت، نہ کوئی پریشانی اور نہ کوئی مسئلہ درپیش ہو گا لیکن اگر خدانخواستہ وہ ناکام ہو گیا تو پھر جہنم کی زندگی اس کے لئے کسی ایسے عذاب سے کم نہیں جس کا تصور کسی انسان کے گمان میں بھی نہیں آ سکتا۔

(جاری ہے)

لہٰذا آپ نے ابن آدم کو ایک ایسا ضابطہ اخلاق دیا جس پر چلتے ہوئے دنیا اور آخرت کی زندگی کو کامیاب بنایاجاسکتاہے مگر افسوس بحیثیت ایک قوم اور مسلمان مملکت کے باسی ہونے کے ناطے ہم سب دین سے دوری کا واویلا تو خوب کرتے ہیں لیکن خود عمل پیرا نہیں ہوتے۔گزشتہ روز ہی فیصل آباد ڈویڑن کے نئے ضلع چنیوٹ میں ایک ایسے جرم کی واردات سامنے آئی جس نے ہمارے معاشرے کے ہر باشعور شہری اور معتدل مزاج ہم وطنوں کو سوگوار کر کے رکھ دیا۔

چنیوٹ کے نواحی علاقہ قلعہ آسیاں کی جامع مسجد میں پیرکرم شاہ کے مدرسہ محمدیہ غوثیہ میں زیرتعلیم نوجوان اکرم خاںکے ہاتھوں تبلیغی جماعت کے دو بزرگ قتل ہو گئے۔ واقعہ کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے تبلیغی جماعت کے امیر محمد رفیق سکنہ مظفرآباد کالونی قائدآباد کراچی نے پولیس کوبتایاکہ ملزم اکرم خاں 20 اگست کو ان کی جماعت کے پاس مسجد میں آیا اور تقریباً سارا دن ان کے ساتھ بیٹھا رہا، رات کو عشاءکی نماز کے وقت اس نے جماعت کے ساتھیوں سے بحث و تکرار شروع کر دی ہم سب ساتھیوں نے اس کے ہر سوال کا جواب دیا جس پر وہ چلا گیا لیکن اگلے روز 21 اگست کو دوبارہ عشاءکی نماز کے وقت مسجد آیا اور پھر وہی تکرار شروع کر دی جس پر ہم نے پھر اس کے تمام سوالات کے جواب دے کر اسے مطمئن کیا اور وہ چلا گیا لیکن اسی رات وہ مسجد میں کسی لے کر اس وقت داخل ہوا جب جماعت کے تمام گیارہ ساتھی سو رہے تھے۔

اس دوران انہوں نے بتایا کہ میری آنکھ کھلی تو ملزم نے ہاتھ میں کسی پکڑی ہوئی تھی اس نے کسی سے 57 سالہ محمد عبداللہ سکنہ کراچی اور 70 سالہ بزرگ ولی رحمان پر وار کئے، جس کے نتیجہ میں 70 سالہ ولی رحمان موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ 57 سالہ محمد عبداللہ شدید زخمی ہو گئے جنہیں تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں سے انہیں الائیڈ ہسپتال فیصل آباد منتقل کر دیا گیا۔

الائیڈ ہسپتال فیصل آباد میں چار روز تک زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد وہ بھی چل بسے۔ ان کی لاش ٹی ایچ کیو ہسپتال چنیوٹ میں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کر دی گئی۔ ملزم کو جائے وقوعہ پر آلہ قتل سمیت دھر لیا تھا اور پولیس کو اطلاع کر دی گئی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر ملزم کو گرفتار کر لیا تھا اور اس واقعہ کا مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق ملزم سے تفتیش کی گئی اور مزید تفتیش کے مراحل جاری ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزم کو کسی نے گمراہ کر کے یہ قدم اٹھوایا۔ پولیس کے مطابق وہ اس شخص کا بھی احاطہ کر رہے ہیں جو ملزم کو گمراہ کر رہا تھا اور اس نے اسے قتل جیسے خطرناک جرم کا ارتکاب کرنے پر مجبور کیا۔یہ واقعہ ہمارے معاشرے میں فرقہ وارانہ نفرت کی ایک خطرناک دلیل ہے حالانکہ تبلیغی جماعت اس وقت ایک ایسی مذہبی جماعت ہے جو کسی فرقہ واریت میں ملوث نہیں ہوتی۔

تمام مذہبی حلقے اور جماعتیں بلاتفریق اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے تحت اس واقعہ کی مذمت کر رہے ہیں۔ ہم سب کو چاہیے کہ کسی کے بھی بہکاوے اور اس کی انتشار پسندی کے شکنجے میں آنے سے پہلے یہ ضرور سوچ لیں کہ اللہ رب العزت نے ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیا ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Chiniot Ke Nawahi Alaqy Qila Asian Main Qatal is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 30 August 2017 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.