
دہشت گردی کے خلاف پاک روس اتحاد
پاک روس فوجی تعاون کمیشن کا قیام واشنگٹن پر یشان ”دوستی“فوجی مشقوں کو جاری رکھنے کا اعلان
منگل 13 مارچ 2018

روس اور پاکستان نے خطے میں داعش دہشتگرد گروہوں عسکریت پسندی کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے فوجی تعاون کا ایک کمشن قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے اپنے پاکستانی ہم منصب خواجہ محمد آصف کے ساتھ مذاکرات کے بعد اعلان کیا ،لاروف نے یہ بھی کہا کہ ماسکو اسلام آباد کے خلاف ہونے والی دہشتگردی کے بارے میں اس کی صلاحیت بڑھانے میں مزید مدد کے لئے تیار ہے جو اس خطہ کے مفاد میں ہوگا اس موقع پر انہوں نے یاد دھائی بھی کرائی کہ 2017 میں روس نے چار ایم آئی جنگی ہیلی کاپٹر پاکستان کے حوالے کردئیے جو دہشتگردی کے خلاف آپریشنز میں اہم کردار ادا کررہے ہیں علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ فریقین نے ”دوستی“نامی مشترکہ فوجی مشقوں کا سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جن کا مقصد پہاڑی علاقوں میں دہشتگردی کا مقابلہ کرنا ہے لاروف نے مزید کہا کہ دو طرفہ معاشی و تجارتی بالخصوص توانائی میں تعاون کے امکانات بھی روشن ہیں خواجہ آصف نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان روس کے اس موقف کا خیرمقدم کرتا ہے کہ مسئلہ افغانستان کو حل کرنے کے عمل میں خطے کے ممالک کو شامل کیا جائے فوجی تعاون کی منصوبہ بندی اس وقت کی گئی ہے جب افغانستان میں داعش ایسے خطرناک گروپ کی قوت بڑھ رہی ہے بلکہ اس قوت کو بڑھانے میں پس پردہ اس امریکی جنگجو اشرافیہ کا ہاتھ ہے جو خطے میں واضح طور پر اپنی موجودگی رکھنا چاہتی ہے اسی مقصد کے تحت شام اور عراق میں داعش کو منظم کیا گیا لیکن دونوں ملکون میں بدترین خون خرابے اور جنگ کے بعد اس گروہ کے ارکان کو افغانستان منتقل کیا گیا ہے روس کے پاس وسط ایشیائی ریاستوں کی انٹیلی جنس رپورٹ میں کہا کہ داعش کے ارکان کو جعلی علاقائی پاسپورٹ سکیورٹی حکام کی مہروں جعلی اجازت نامہ مہاجرین کے روپ میں ان ملکوں میں منتقل کیا جارہا ہے افغانستان اور پاکستان میں انکے اڈے اور خفیہ کیبن گاہوں کی ساتھ ساتھ نیٹ ورک بھی تشکیل دئیے گئے جس کے باعث روس کا کہنا ہے کہ پاکستان کی صلاحیت بڑھانے کا مقصد داعش کے دہشتگردوں کے پاس اعلیٰ ترین ٹیکنالوجی ہے جو ظاہری بات ہے کہ سی آئی اے پینٹاگون کی مدد کے بغیر ممکن نہیں ہے حالیہ بلوچستان میں دہشتگردوں کی کاروائیوں میں ایسے جدید آلات،تکنیک ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے جو یا تو امریکہ کے پاس ہے یا اس بارے میں روس معلومات رکھتا ہے اس ضمن میں ذرائع ابلاغ میں ایسی اطلاعات آچکی ہے کہ افغانستان میں بغیر رنگ کے ہیلی کاپٹر داعش کے ارکان کو اسلحہ فراہم کررہے ہیں مزید یہ کہ پاکستان میں متعدد ہونیوالی دہشتگردی کی کاروائیوں بارے میں داعش نے ذمہ داری بھی قبول کی ہے گزشتہ دنوں ماسکو میں پاکستان اور روسی حکام کی بات چیت ملاقاتوں مذاکرات میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعاون میں دہشتگردی کیخلاف جنگ کو اولیت حاصل ہے انہوں نے بتایا کہ روس اور پاکستان کی سپیشل فورسز کے درمیان 2016 سے فوجی مشقیں ہورہی ہے جو رواں سال بھی جاری رہیں گی لاروف نے کہا کہ افغانستان میں نیٹو کی قیادت کے اتحاد کی جانب سے داعش کے خطرہ کو کچلنے کی کوششوں پر ماسکو کو سنجیدہ نوعیت کے شکوک و شہبات ہیں روس اور پاکستان کو حاصل ہونے والی معلومات اور اعدادوشمار کے مطابق افغانستان کے مشرقی اور شمالی سرحدی علاقوں میں داعش کے گروہ موجود ہیں اور ان کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ایسے اشارے بھی ملے ہیں کہ وسط ایشیائی ریاستوں سے انہیں پاکستان روس میں داخل کیا جاسکتا ہے پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے روس کے ہم منصب کے خدشات سے اتفاق کیا اور کہا کہ افغانستان میں داعش کی موجودگی اور اضافے کو نظر انداز نہیں کیا جارہا ہے اسی طرح کا الزام ہمسایہ ایران بھی لگا چکاہے کہ امریکی عراق اور شام سے فرار ہونے والے داعش کے جنگجوﺅں کو شورش زدہ علاقہ افغانستان میں محفوظ ٹھکانے بنانے میں مدد دے رہے ہیں اسی صورتحال بارے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ واشنگٹن اور کابل اس خطرہ کا نوٹس نہیں لے رہے ان کی کاروائیاں وسط ایشیا پاکستان چین اور روسی وفاق کے لیے خطرہ بن رہی ہے اور یہ بات بہت الارمنگ ہے داعش کے دہشتگردوں کی مشرق وسطیٰ سے آمد کی وجہ سے ان کی تعداد افغانستان میں طالبان کے کئی گروہوں کے مقابلے میں بڑھ گئی ہے۔
(جاری ہے)
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
dehshat gardi ke khilaf Pakistan Russian ittehad is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 13 March 2018 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.