
جشن آزادی اور ملی نغمے
یہ امر حیران کن ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ ملی نغمے پاکستان میں بنتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔ہر شعبے کے لوگ ان خوشیوں میں اپنا اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔ ہمارے شاعر اپنی شاعری کے ذریعے وطن سے محبت کا اظہار کرتے ہیں
منگل 12 اگست 2014
اگست کا مہینہ ہر پاکستان کیلئے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ چودہ اگست 1947ء کو ہمارا پیارا ملک پاکستان بنا اور آزادی کا یہ دن پورے جوش و جذبہ سے منایا جاتا ہے۔ اپنے بزرگوں، ماؤں، بہنوں، بیٹیوں، بھائیوں اور ان بچوں کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے جنہوں نے آزادی کی خاطر اپنی جانیں فدا کر دیں۔ عزت و آبرو ، مال و دولت، زمینیں جائیدادیں سب کچھ قربان کر کے غلامی کی زنجیریں کاٹ کر پھینک دیں اور دنیا کے نقشے پر ایک نئی مسلم ریاست ابھر کر سامنے آئی جس کا نام ہے۔۔۔پاکستان۔۔۔قائداعظم کی مخلص قیادت میں اپنی منزل کی طرف چلنے والا قافلہ صدق دل سے آگے بڑھتا رہا اور بالآخر اپنی منزل پر پہنچ کر سرخرو ہوا۔ خداکا شکر ہے کہ آج ہم انہیں لوگوں کی طفیل اپنے اس ملک میں آزاد زندگی بسر کررہے ہیں۔
(جاری ہے)
آزادی کی نعمت کیا ہے اسکی قدر وہی جانتے ہیں جو اس وقت غلامانہ زندگی بسر کررہے ہیں۔ کشمیر اور فلسطین کے لوگ ایک عرصہ سے جدو جہد آزادی میں مصروف ہیں ہر طرح کی قربانیاں دے رہے ہیں۔
ظلم اور مصیبتیں برداشت کررہے ہیں غلامی کی زنجیروں میں جکڑے ان لوگوں کا اپنی مرضی سے جینا مرنا بھی ان کے بس میں نہیں۔ ہمیں آزادی حاصل کئے سرسٹھ برس ہوچکے ہیں مگر ابھی تک وہیں کے وہیں کھڑے ہیں۔ پاکستان نے تو ہم کو سب کچھ دیا۔ وقار، عزت، دولت، بڑے بڑے عہدے، وزارتیں، صدارتیں مگر وسوچنے اور سمجھنے کی با ت یہ ہے کہ سب کچھ پانے کے باوجود ہم نے پاکستان کو کیا دیا اس کی تعمیر اور ترقی کیلئے کیا کچھ کیا۔ ہم نے تو جو کچھ بھی کیا صرف اپنے لئے کیا۔ اپنے بنک بیلنس بڑھائے، جائیدادیں بنائیں۔ایک دوسرے کی گردنوں پر پاؤں رکھ کر آگے بڑھتے رہے جو کچھ کیا صرف اور صرف اپنے لئے۔۔۔یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ حضرت قائداعظم کے بعد ہمیں ان جیسا کوئی بھی راہنما نہ مل سکا جو بھی ملا حرص وہوس کا دلدادہ ملا اپنی جیبیں بھریں اور نکل گیا۔ کیا وجہ ہے کہ ہمارے بعد آزاد ہونے والے ملک ترقی کی منزلیں طے کرتے ہوئے کہیں کے کہیں پہنچ گئے اور ہم اسی جگہ کھڑے انتظار کررہے ہیں کہ کوئی اللہ کا بندہ آئے اور ہماری راہنمائی کرتے ہوئے ہمیں بھی ترقی کی راہوں پر لے جائے۔ یقین کیجئے ہماری قوم دنیا کی سب قوموں سے بہترین اور عظیم قوم ہے اپنے ملک کیلئے دلوں میں محبت اور کچھ کر گذرنے کا جذبہ رکھتی ہے مگر اسے کوئی منزل کی راہ تو دیکھائے۔ اپنے طور پر ہم وطن سے محبت کا بھرپور اظہار کرتے ہیں آزادی کے اس دن کی خوشیاں بھرپور انداز میں مناتے ہیں شکرانے کے نفل ادا کرتے ہیں۔ا پنے گھر، گلیاں بازار جھنڈیوں اور پھول کلیوں سے سجاتے ہیں۔ مٹھائیاں تقسیم کرتے ہیں۔ چراغاں کیا جاتاہے۔ گھر گھر سبز ہلالی پرچم لہرایا جاتا ہے۔ہر شعبے کے لوگ ان خوشیوں میں اپنا اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔ ہمارے شاعر اپنی شاعری کے ذریعے وطن سے محبت کا اظہار کرتے ہیں بہت سے نغمے پرنٹ میڈیا میں اخبارات وغیرہ کی زینت بنتے ہیں اور کچھ نغموں کی ہمارے موسیقار بڑی محنت اور محبت سے دھنیں بناتے ہیں اور گلوکار اپنی آواز کا جادو جگا کر ان ملی نغموں کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچاتے ہیں۔ حیران کن بات تو یہ ہے کہ دنیا میں کسی بھی ملک میں اتنے زیادہ ملی نغمے نہیں بنتے جتنے ہمارے ملک پاکستان میں بنتے ہیں۔ ایسی ایس کمال کی صدابہار دھنیں جو پیدائش پاکستان سے لے کر آج تک کانوں میں رس گھول رہی ہیں۔
سب سے اونچا یہ جھنڈا ہمارا رہے
یہ پرچموں میں عظیم پرچم
لب پی دوا ہے دل میں لگن
میرے وطن تو سب کیلئے
جان سے بڑھ کر پیارا ہے
میرے کھیتوں کی مٹی میں لعل یمن
پاک وطن پاک وطن
اے میرے پیارے وطن
تجھ سے میری تمناؤں کی دنیا پرنور
وطن کی مٹی عظیم ہے تو
عظیم تر ہم بنا رہے ہیں گواہ رہنا
تیرے مغنی کی ہر سدا میں
خدا کی خاص رحمت ہے بزرگوں کی بشارت ہے
کئی نسلوں کی قربانی کئی نسلوں کی محنت ہے
شہیدوں کی امانت ہے تعاون ہی تعاون ہے
جبھی تاریخ نے رکھا ہے اس کا نام پاکستان
حبیب ولی محدم نے دل کی گہرائیوں سے گایا ہے۔۔۔
اے نگار وطن تو سلامت رہے
مانگ تیری ستاروں سے بھردیں گے ہم
سب تیرے لئے ہیں سب تیرے لئے ہیں
وعدے تیری مٹی کی قسم جو بھی کئے ہیں
سب تیرے لئے ہیں سب تیرے لئے ہیں
یہ چمن تمہارا ہے تم ہو نغمہ خوان اس کے
اس زمین کی مٹی میں خون ہے شہیدوں کا
عرض پاک مرکز ہے قوم کی امیدوں کا
نظم و ضبط کو اپنا میر کارواں جانو
وقت کے اندھیروں میں اپنا آپ پہچانو
تو تو میری جان ہے تو تو میری آن ہے ۔ تو میرا ایمان ہے
کہتی ہے یہ راہ عمل آؤ ہم سب ساتھ چلیں
مشکل ہو یا آسانی ہاتھ میں ڈالے ہاتھ چلیں
دھڑکن ہے پنجاب اور دل اپنا مہران ہے
بڑھتی رہے یہ روشنی چلتا رہے یہ کارواں
دل دل پاکستان جان جان پاکستان
ہم سب کی ہے پہچان ہم سب کا پاکستان
ہر دل کے افق پر ہے چاند ایک ستارہ ایک
ہے کلمہ بھی واحد پرچم بھی ہمارا ایک
ہم یک دل ہم یک جان ہم سب کا پاکستان
تیرا سوہنا روپ سجاؤں
کہ تو ہے پہچان میری تجھ سے ہے شان میری
تیری ہر اک رت متوالی تیری سجھ دھج دیکھنے والی
میرے دیس تو جم جم جیوے میں تیرے صدقے جاؤں
اس کا ہر اک زرہ ہمیں جان سے پیارا ہے
مزدور بھی ہم اس کے دہقان بھی ہم اس کے
اللہ کی رضا سے ہیں نگہبان بھی ہم اس کے
رنگ اس کو دئے ہم نے اسے ہم نے نکھارا ہے
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
-
”منی بجٹ“غریبوں پر خودکش حملہ
-
معیشت آئی ایم ایف کے معاشی شکنجے میں
-
احتساب کے نام پر اپوزیشن کا ٹرائل
-
ایل این جی سکینڈل اور گیس بحران سے معیشت تباہ
-
حرمت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حق میں روسی صدر کے بیان کا خیر مقدم
مزید عنوان
Jashn e Azadi Or Milli Naghme is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 12 August 2014 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.