
خونی دشمنی کا شاخسانہ
ساتواں بھائی بھی قتل۔۔۔۔ اس سے قبل اس دشمنی کی وجہ سے مقتول کے 6 بھائیوں سمیت 13 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں
بدھ 18 فروری 2015

اس سے قبل اس دشمنی کی وجہ سے مقتول کے 6 بھائیوں سمیت 13 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔
یوں تو ہمارے معاشرے میں معمولی باتوں پر دشمنیاں پالنا قابل فخر بات سمجھی جاتی ہے اور ان دشمنیوں کو بنیاد بنا کر مخالف کو قتل کرنا بھی معمولی بات ہے مگر وطن عزیز کے مختلف چھوٹے بڑے شہروں میں بعض دشمنیاں اور عداوتیں ایسی بھی ہیں جو پورے کے پورے خاندانوں کا لہو پی چکی ہیں۔ ہنستے بستے گھر اجڑ گئے۔ گھر کا کوئی مرد باقی نہ رہا۔ حتیٰ کہ خواتین اور بچوں کو بھی معاف نہیں کیا گیا۔ نسلیں ختم ہوگئیں مگر یہ دشمنیاں اور دشمنی پالنے والے یا اسے قابل فخر سمجھنے والے اب بھی ہمارے معاشرے میں قابل نفرت نہیں سمجھے جاتے۔
صرف چند روز قبل ایسی ہی ایک خونی دشمنی کے نتیجہ میں ایک ایسے خاندان کا فرد اور ساتواں بھائی بھی مخالفین نے فائرنگ کر کے مار ڈالا جس کے چھ سگے بھائی پہلے ہی اس دشمنی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔
(جاری ہے)
دشمنی کے اس افسوسناک انجام یعنی ایک خاندان کی تباہی کی مثال کے علاوہ بالخصوص صوبہ پنجاب کے چھوٹے بڑے شہروں میں خونی دشمنیاں ہزاروں افراد مرد خواتین اور بچوں کی جان لے چکی ہیں۔ لاہور، شیخوپورہ، گوجرانوالہ، پنڈی بھٹیاں، سرگودہا، میانوالی اور جھنگ میں آج بھی ایسی سنگین دشمنیاں چل رہی ہے۔ جو ہزاروں لوگوں کے سروں پر موت کی تلوار بن کر ہر وقت لٹک رہی ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ان دشمنیوں کے خاتمہ کے لئے نہ صرف حکومت ہنگامی اقدامات کرے بلکہ پولیس بالخصوص ایلیٹ فورس کا مفرور اشتہاری مجرمان کو گرفتار کرنے کا خصوصی ٹاسک دیا جائے۔ معاشرہ کا ہر طبقہ دشمنیوں کے خاتمہ اور انسانی جانوں کے ضیاع کو روکنے کے لئے اپنا اپنا کردار ادا کرے عام و خاص سبھی دشمنیوں کو قابل نفر ت سمجھیں اور اس نفر ت کا اظہار مظلوموں کی ہر طرح کی حمایت کر کے کریں۔ علماء کرام، پیران محترم اور سیاسی رہنما ایم این اے، ایم پی اے صاحبان اپنے اپنے علاقوں میں دشمنیوں کے خاتمہ کے لئے صلح کمیٹیاں قائم کریں۔ قانون سازی کے ذ ریعہ قتل کی ایسی وارداتوں کو دہشت گردی جیسا جرم قرار دے کر جلد از جلد مجرموں کو پھانسی کے پھندے پر پہنچایا جائے اسکے علاوہ اساتذہ کرام نوجوان نسل میں دشمنیوں کے بارے میں شعور بیدار کر کے اسے جہالت کی نشانی قرار دے کر قابل نفرت فعل شمار کریں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
مزید عنوان
Khooni Dushmani Ka Shaksana is a khaas article, and listed in the articles section of the site. It was published on 18 February 2015 and is famous in khaas category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.