
مفت موٹرسائیکل ایمبولینس سروس کا آغاز
شہری علاقوںمیں آبادی کے بڑھتے مسائل بالخصوص لاہور جےسے بڑے شہروں کی پرانی آبادیوں کی تنگ گلیاں اور بازار ہنگامی حالات میں سانحے کے ساتھ ایک اور سانحے کی شکل اختےار کرلیتی ہیں۔ خدانخوٍٍاستہ کہیں کوئی بیمار ہوجائے تو ایمبولینس گھر کا پاس نہیں جاسکتی۔
بدھ 18 اکتوبر 2017

(جاری ہے)
کسی ایمرجنسی میں فوری ردعمل ہی سب سے اہم ہوتا ہے اور ریسکیو 1122اس ضمن میں کافی اچھی کارکردگی کی حامل ہے۔
ضرورت اس بات کی تھی کہ ایک ایسی سروس شروع کی جائے جس کی راہ میں ٹریفک اور تنگ گلیاں حائل نہ ہوں۔موٹربائیک سروس اسی خواب کی تعبیر ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف پنجاب کو ایک مثالی صوبہ بنانے کےلئے دن رات کوشاں ہیں۔ عوام کو صحت کی معیاری سہولیات بہم پہنچانے کےلئے جتنا کام انہوں نے کیا وہ ملکی تاریخ کاایک روشن باب بن چکا ہے ۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ صحت کی سہولیات کےلئے دیہات، شہروں یا بڑے شہروں کی کوئی تخصیص نہیں رکھی گئی۔ بنیادی مراکز صحت، دیہی مراکز صحت، تحصیل ہیڈکوارٹر اور ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں یونیفارم پالیسی کے تحت فنڈز مہیا کئے گئے۔ آج الحمداللہ عوام کا سرکاری ہسپتالوں پر اعتماد بحال ہوا ہے۔ ڈاکٹروں، نان میڈیکل سٹاف اور پیرامیڈکس کی کمی جنگی بنیادوں پر پوری کی جارہی ہے۔ ہر قسم کی ادویات مفت فراہم کی جاتی ہیں۔ ایمرجنسی، ان ڈور اور آو¿ٹ ڈور کے شعبوں میں ہسپتالوں کا عملہ ہمہ وقت آپ کی خدمت کےلئے تےار ملے گا۔ ضلعی سطح پر ہیلتھ اتھارٹی بنانے کا مقصد مقامی سطح پر صحت عامہ کی سہولتیں بہتر بنانے کےلئے فیصلہ سازی میں آسانی پیدا کرنا ہے۔ 10اکتوبر 2017کا دن ملک کی تارےخ میں ایک اہم سنگ میل کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ جناب وزیراعلیٰ پنجاب نے مفت موٹر بائیک ایمبولینس سروس کا افتتاح کردیا ہے۔ ابتدائی طور پر یہ سہولت بیک صوبے کے تمام ڈویڑنل ہیڈکوارٹرز میں مہیا کی گئی ہے جبکہ اگلے مرحلے میں اس کا دائرہ کار ضلعوں، تحصیلوں، شہروں اور قصبوں کی سطح تک بڑھاےا جائے گا۔ مجموعی طور پر ریسکیو 1122کی زیرنگرانی 900ایمبولینسیں اور اتنے ہی ٹےکنیشنز مہیا کئے گئے ہیں۔ گوےا ہر ڈویڑنل ہیڈکوراٹر میں 100ایسے موٹرسائیکل دےے گئے ہیں جنہیں خصوصی طور پر ریسکیو آلات سے لیس کیا گےا ہے۔ موٹرسائیکل کا ڈرائیور ایک تربیت یافتہ میڈیکل ٹےکنیشن ہوگا جو ابتدائی طبی امداد کا ماہر ہوگا۔ مریض کی صورتحال سنبھلنے تک باقاعدہ ایمبولینس بھی پہنچ جائے گی۔ یوں کئی زندگیوں کو بچانا ممکن ہوگےا ہے۔ شہروں کی بے ہنگم ٹریفک میں راستہ ملنا ایک مشکل کام ہے۔ حکومت آبادی میں اضافے کے تناسب سے انفراسٹرکچر اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات میں انقلابی بہتری تو لارہی ہے لیکن اس کے باوجود ٹریفک کے مسائل ابھی باقی ہیں۔ لاہور میں فیروز پور روڈ، کینال روڈ، مین بولیوارڈ گلبرگ اور بعض دیگر سڑکوں کو سگنل فری بنانے سے گھنٹوں ٹریفک بلاک رہنے والا کلچر اب کافی کم ہوگیا ہے۔ اب شہری1122پر کال کر کے مفت بائیک سروس بھی طلب کرسکیں گے۔ بڑی ایمبولینس کی بہ نسبت موٹر سائیکل کا ٹریفک میں پھنسنا مشکل اور تنگ گلیوں سے گزرنا آسان ہوگا۔ موٹر بائیک ایمبولینس پربلڈ پریشر مانیٹر،پورٹ ایبل آکسیجن سلنڈر، آٹومیٹڈ ایکسٹرنل ڈی فیبری لیٹر، پلس آکسی میٹر، ٹراما کٹ، سپلنٹس، سرویکل کالر، گلوکو میٹر اور جان بچانے والی اہم ادویات موجود ہوں گی۔ یہ وزیراعلیٰ شہبازشریف کے اس ویڑن کی عکاسی ہے جس اب خطے میں ضرب المثل بن چکا ہے۔ شہباز شریف کے نام کے ساتھ رفتار اور معیار کا لاحقہ ضرور لگے گا۔ انہوں نے عوام کو سہولیات کی فراہمی کےلئے کبھی روایتی دفتری طریقہ کار کو نہیں اپنایا بلکہ ہمیشہ کوشش کی کہ شفافیت برقرار رکھتے ہوئے تیز رفتاری برقرار رکھی جائے ۔ موٹربائیک سروس ایک اچھوتا اور عوام دوست منصوبہ ہے جس کی افادیت ہر گزرتے دن کے ساتھ سامنے آئے گی۔ ایک فون کال کے ساتھ ابتدائی بطی امداد منٹوں کے اندر پہنچے گی۔ امید ہے کہ لیپ ٹاپ، میٹرو اور اس جیسے دیگر منصوبوں کی طرح یہ سکیم بھی دیگر صوبوں بلکہ غےر ممالک میں اپنائی جائے گی۔ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
-
”منی بجٹ“غریبوں پر خودکش حملہ
-
معیشت آئی ایم ایف کے معاشی شکنجے میں
-
احتساب کے نام پر اپوزیشن کا ٹرائل
-
ایل این جی سکینڈل اور گیس بحران سے معیشت تباہ
-
حرمت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حق میں روسی صدر کے بیان کا خیر مقدم
مزید عنوان
Moft Motorcycle Ambulance Service Ka Agaz is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 18 October 2017 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.