
مسلم لیگ ن تحریک انصاف میں کانٹے دار مقا بلہ ہو گا
مسلم لیگ (ن) تحر یک انصاف اور پیپلز پارٹی میں انتخابی ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے شور ختم نہ ہو سکا۔ جن کو پارٹی نے ٹکٹ دئیے وہ تو خوش ہیں اور جن کو ٹکٹ نہیں ملا ان کی جانب سے بغاوتی اعلانات جاری ہیں
منگل 17 جولائی 2018

(جاری ہے)
جن کو پارٹی نے ٹکٹ دئیے وہ تو خوش ہیں اور جن کو ٹکٹ نہیں ملا ان کی جانب سے بغاوتی اعلانات جاری ہیں ۔
زعیم قادری سمیت مسلم لیگ (ن) کے کئی سیاسی رہنماوٴں کی طرف سے پارٹی قیادت پر انگلیا ں اٹھا ئی گئیں ۔ گزشتہ 35 سالوں میں پہلی بار ایسا ہواہے کہ مسلم لیگ (ن) انتخابی ٹکٹوں کی تقسیم پر گو مگو کی کیفیت میں مبتلا ہے اور بار بار کئی امید وار وں کے حلقے تبدیل کئے جاچکے ہیں جس کی واضح مثال مر یم نواز کے حلقہ کی تبدیلی ہے جس کا اخبارات وٹی وی چینلز پر بہت شور مچاہو ا ہے ۔ قبل ازیں نواز شریف کے حلقے 125سے مر یم نواز کے الیکشن لڑنے کااعلان کیا گیا تھا ۔بعدازاں انہیں حلقہ این اے 127میں بھیج دیا گیاجس سے تحریک انصاف کی امیدوار یاسمین راشد نے تنقید کی اور کہا کہ مر یم نے مجھ سے شکست کے خوف سے حلقہ تبدیل کیا ہے ۔ متعدد سیاسی تجزیہ نگاروں کاکہنا ہے کہ یاسمین راشد کے لئے کھلامیدان چھوڑ دیا گیا ہے ۔اس کا فیصلہ تو 25جولائی کو ہو گا کہ اس حلقے سے کو ن سر خرو ہوتا ہے۔لاہور ہائیکوٹ کے تین رکنی بنچ نے قصو ر میں عد لیہ مخالف ریلی نکالنے اور تقا یر رکر نے والے سابق (ن) لیگی ایم این اے شیخ وسیم احمد سمیت چار ملز موں کو ایک ایک ماہ قید اور ایک ایک لاکھ روپے جر مانہ کی سزا سنائی جس کے نتیجے میں ن لیگ کے سابق ایم این اے شیخ وسیم اور دیگر 5سال کے لئے نااہل ہو گئے ہیں ۔غیر مشروط معافی نامہ دینے پر سابق ایم پی اے نعیم قیصر سمیت وہ افراد کو بری کر دیاگیا ۔سزا پانے والے (ن) لیگی ارکان کو کمرہ عدالت سے حرا ست میں لے لیا گیا ۔لاہور ہائیکوٹ کے تین رکنی فل بنچ نے احسن اقبال کے خلاف درخواست پر سماعت کی ۔ احسن اقبال اپنے وکیل کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے اور تحریر ی جواب داخل کیا ۔فل بنچ نے باور کر وایا جواب میں معافی کیلئے وہ الفاظ استعمال نہیں کئے گئے جو استعمال ہونے چا ئیں تھے ۔ سابق وزیر داخلہ نے دوبارہ غیر مشروط معافی مانگی اور استد عاکی ان لو گوں کے خلاف بھی کا روائی کی جائے جو چیف جسٹس آف پاکستان کا نام لے کر ان کے بارے میں باتیں کرتے ہیں ۔در حقیقت 25جو لائی اس فیصلے کا اہم دن ہے کہ تخت لاہور کی ملکیت کی جنگ کون جیتے گا ۔ حالیہ صورتحا ل کے حوالے سے ن لیگ اور پی ٹی آئی کے درمیان کے نئے دار مقابلہ متو قع ہے ۔ لاہور میں قو می اسمبلی کی 14اور اصوبائی کی 30نشستوں کیلئے ن لیگ اور پی ٹی آئی کے امید وار منظر عام پر آگئے ہیں ۔ این اے 124میں حمزہ شہباز شریف اور پی ٹی آئی کے نعمان قیصر این اے 125ن لیگ کے وحید عالم خان اور پی ٹی آئی کی یاسمین راشد این اے 126میں(ن) لیگ کے مہر اشتیاق اور پی ٹی آئی کے محمد حماد اظہر این اے 127میں مرکزی رہنما مریم نواز اور پی ٹی آئی کے جمشید چیمہ آمنے سامنے ہیں ۔سب سے بڑے معر کہ این اے 131میں ہو گا جہاں پر خواجہ سعدر فیق اور عمران خان مد مقا بل ہو نگے ۔ شہباز شریف ایک قو می حلقہ سمیت لاہور کی دو صو بائی نشستوں پر بھی الیکشن لڑرہے ہیں ان میں پی پی 164اور پی پی 165میں پی پی 173 میں مر یم نواز اور پی ٹی آئی کے سر فراز کھو کھر آمنے سامنے ہیں ۔ سابق رکن اسمبلی سمیل راجہ عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک سامنے دھر نادئیے بیٹھی ہے ان کااحتجاج ہے کہ پی پی14سے راجہ بشارت سے ٹکٹ واپس کی جائے کیو نکہ ان کے خلاف مقد مات درج ہیں ۔ سمیل راجہ نے چےئر مین تحریک انصاف کی لاہور آمد پر ان کی گاڑی کو بھی رو کنے کی کوشش کی تھی ۔ پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب اور لاہور میں پارٹیوں سے شامل ہونے والوں کو تر جیحی بنیاد وں پر ٹکٹ جاری کئے گئے جس پر جیالے سر اپا احتجاج ہیں۔ تحریک انصاف نے ٹکٹو ں کی تقسیم کا مر حلہ طے کر لیا ہے اورا س کے امید وار انتخابی مہم کے لئے میدان میں ہیں ۔ تحریک انصاف کی قیادت پنجاب کی 148قو می نشستیں اپنے نام کروانا چاہتی ہے ۔ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Muslim League N tehreek insaaf mein kantay daar muqabala ho ga is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 17 July 2018 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.