
پاکستان کے پُر سکون مقامات
اُن مقامات کے رہنے والے گندا پانی نہیں پیتے اور نہ ہی وہاں مریض لائنوں میں لگ کے پرچی کا انتظار کرتے ہیں ۔ وہاں ڈاکٹر جلاد اور قسائی کی مانند پانی بھرے ٹیکے لگانے کے بجائے 24گھنٹے مسیحا کے روپ میں رہتے ہیں
جمعہ 14 اگست 2015

(جاری ہے)
وہاں نہ تو اوورریڈنگ ہوتی ہے اور نہ ہی اووربلنگ ۔
وہاں کے دسترخوانوں پر بیسیوں کھانے روزانہ رکھے جاتے ہیں ۔ اُن کے بچے سُوکھے ٹکڑوں پر نہیں بلکہ شہد اور بادام سے پلتے ہیں ۔ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ شاید میں تصورات کی دنیا میں آپ کو شداد کی جنت کی سیر کروارہاہوں کہ پاکستان کے 90فیصد عوام کو یہ حقیقت بتا رہاہوں کہ پاکستان میں واقعی ایسے پُرسکون مقامات ہیں جہاں نہ فکر معاش ہے نہ فکر زندگی اور نہ ہی غم عاشقی یہ تیسرا جملہ اس لیے لکھا کہ اُن مقامات میں ہمارا جانا تو ممنوع ہے کیونکہ ہم تو صرف غربت کی چکی میں پسنے کیلئے بنے ہیں ۔ یہاں جانے سے نہ صرف یہ جگہیں میلی ہوجائیں گی بلکہ سیکیورٹی خدشات بھی بڑھ جائیں گے لیکن ان پُر سکون مقامات کے نام ضرور سُن لیجیئے تاکہ آپ کی تسلی ہوکہ اس دھرتی پر بھی آرام دہ جگہیں موجود ہیں ۔ وزیر اعظم ہاؤس ، گورنرز ہاؤس ، آفیسرز کالونیاں ، بلاول ہاؤس ، رائے ونڈمحل ، بنی گالہ ، ولی خان ہاؤس ، اچکزئی ہاؤس ، گیلانی ہاؤس ، مہر منزل ، پیرپگاڑا ہاؤس ، کمشنرہاؤس DCO,s ہاؤس اسی طرح کے بہت سے ایسے مقامات ہیں جہاں چارسُو ” رحمت “ برستی ہے ۔ دراصل پاکستان صرف ان کاہے یہ سچے کھرے محب وطن پاکستانی ہیں یہ ہمارے رازق ہیں ۔ ہماری زندگی موت نوکری تعلیم صحت ان کے ہاتھ میں ہے ۔ یہ ہر قانون سے آزاد ہیں ہم جیسے کیڑے مکوڑوں کو زیب نہیں دیتا کہ ہم ان کی زندگیوں میں مخل ہوں ہم 90فیصد تو صرف ان کے درکار طواف کرنے کیلئے یہاں ٹھہرائے گئے ہیں ۔ قیامت تک ان کا ایک احسان جو یہ 5سال بعد ہم پر کرتے ہیں کہ ووٹ کے عوض لذیذ چکن بریانی کھلادیتے ہیں ہم اس کا بدلہ نہیں دے سکتے اور پھر وہاں ہمیں اپنی ملوں فیکٹریوں اور کارخانوں اورزمینوں پہ نوکریاں بھی تو دیتے ہیں اور پھر 12ہزار ماہوار تنخواہ بھی ۔ کون کسی کیلئے اتنا کرتا ہے ۔ یہ تو ہمارے دیوتا ہیں ۔ ان کے پُر نور اور روشن چہروں کو Tvسکرین پر بغیر منہ دھوئے دیکھنے والے غریبوں کو سرعام کوڑے لگنے چاہئیں ۔ اوبھائی ! یہ بھگوان ہیں آپ لوگوں کی طرح بھوکے ننگے غریب نہیں آپ کا کیا ۔ آپ تو سن 80ء میں لڑیں تو مجاہد 2000میں لڑیں تو دہشت گردہم ایویں ہی لنڈے کی پینٹس پہن کر اپنے آپ میں ہیرو بنے پھرتے ہیں ۔ ہیرو تو ان کے بچے ہیں پیدا ہوں تو سونے کا نوالا مریں تو سنگ مرمر کی قبر ۔ کبھی ان پر سکون ، مقامات اوران میں رہائش پذیر افراد کی زیارت سے متعلق خواب میں بھی نہ سوچئیے گا ۔ کیا ہوا کہ ہمارے مذہب میں ذات پات کی کوئی اہمیت نہیں لیکن ہیں تو آخر ہم اچھوت کوئی نہ کہے تو کیا براہمنوں کا عمل ہی بتادیتا ہے کہ وہ اپنی رعایا کو کیا سمجھتے ہیں ۔ ہاں ایک کام ہوسکتا ہے ۔ ان کا بچا کچا جھوٹا کھانا کھا کر ان کے بستر کی میلی چادریں دھو کر ہم اپنا پیٹ بھر اور سر ڈھانپ سکتے ہیں ۔ قائداعظم اپنی جیب کے کھوٹے سکوں کو یہاں راج کرتا دیکھ کر پچھتاتے ہوں گے کہ انھوں نے پاکستان کیوں بنایا ۔ ان پُرسکون مقامات کو دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے اور خُدائے برحق اللہ غنی کو پُکارتا ہے۔ کہ آخر ہمارا قصور کیا ہے ؟ وہ کونسا جُرم ہے کہ ہم پر اُن لوگوں کومسلط کیا کہ جونہ صدیق رضی اللہ عنہ جیسے سچے نہ فاروق رضی اللہ عنہ جیسے دلیر نہ عثمان غنی رضی اللہ عنہ جیسے غنی نہ علی رضی اللہ عنہ جیسے عالم وفاضل وبہادر تو جواب آتا ہے کہ خُدا اُس قوم کی حالت نہیں بدلتا نہ ہو جس خیال جس کو آپ اپنی حالت کے بدلنے کا ۔ غریبوں کو بھوک غربت افلاس مبارک اور زمانے کے نام نہادنمرودوں کو عارضی جنت کی ہر آسائش مبارک اور ہم کو جشن آزادی مبارک ۔ تحریر : وقار احمدادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Pakistan K Pursakoon Muqamaat is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 14 August 2015 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.