
قومی مفادکے منصوبے کو رکھنے کی حکومتی پالیسی ناقابل فہم
کالا باغ ڈیم اور اقتصادی راہداری کی مخالفت ‘بھارتی عزائم کی تکمیل۔۔۔ اقتصادی راہداری کو شکوک وشبہات کا شکار کر کے منتازعہ بنانے کی سازش
منگل 5 مئی 2015

پاکستان چین سرمایا کاری منصوبہ ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے میں نے چین کے دورے کر کے دوستی کو آگے بڑھایا اب چین کی سرمایا کاری کا تحفظ کریں ۔ہم ملک میں کسی کے ساتھ نا انصافی نہیں ہو نے دین گے۔
یہ الفاظ پیپلز پارٹی کے سریک چیر مین آصف علی زرداری نے لیاری کے جلسے میں خطاب کرتے ہو ئے کہے ہیں ۔یہ چند جملے بڑی معنویت رکھتے ہیں ‘ چینی سرمایا کاری کے تحفظ کا عزم لا ئق تحسین ہے۔ملک میں کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہو نے دیں گے۔یہ اقتصادی راہداری کے حوالے سے پیدا کئے جانے والے شکوک وشبہات کا حصہ ہے اگرچہ حکومتی عہدیداروں کی طرف سے باربار اعلان کیا جا رہا ہے کہ یہ اکنامک روٹ چاروں صوبوں سے گزرے گا اس کے باوجود”حقوق “کے نام پر شور شراباجاری ہے حالانکہ جب یہ روٹ بننا شروع ہو گا تو باقاعدہ سروے ہو گا زمین ہمورا کی جا ئے گی تواز خود ظاہر ہو جائے گا تب شور شرابے کا جوازہو گا ؟قبل ازوقت شور شرابے کا مقصد چاہے اسے سبو تاژکر نا ہو تب بھی شکوک وشبہات اور متناز عہ بنانے سے سبوتاژ کرنے ناپاک ارادے رکھنے والوں کو تقویت ضرور ملے گی۔
(جاری ہے)
آصف زرداری نے چار جماعتوں کے دوسری سطح کے لیڈروں کی نفرنس بلا کر اقتصادی راہداری کا معاملہ پا رلیمنٹ میں پیش کر نے کا جو مطالبہ کیا تھا اچھا کیا نوازشریف نے یہ مطالبہ نہیں مانا ورنہ نہ سعودی عرب کی حمایت کی طرح اس اہم قومی معاملہ کو بھی متناز عہ بنادیا جاتااور جس انداز کے خطابات ہوتے اس سے چنیوں کو بھی شایدرونا آجاتا کہ کس قوم کا بھلا کرنے چلے ہیں۔ قومی وطن پارٹی کے چیئر مین آفتاب شیرپاؤ نے دعویٰ کہ اگر وفاتی حکومت نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں ردوبدل کی نو پختوں قوم سروں پر کفن باندھ کر ان کی قیادت میں احتجاجی تحریک چلانے نکلے گی۔عوامی نیشنل پارٹی نے گوادر کا شغرروٹ کی تبدیلی کے خلاف بلوچستان میں کل جماعتی کا نفرنس کا اعلان کیا ہے اور حکومت سے تمام جماعتوں کو اعتماد میں لینے کا مطالبہ کیا ہے۔آصف زرداری پہلے ہی پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کر چکے ہیں ۔میڈیارپورٹس کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے چین کے ساتھ طے پانے والے منصوبوں پرلیمانی رہنماؤں کو اعتماد میں لینے کے لیے وزارتی کمیٹی تشکیل دی جو مختلف سیاسی رہنماؤں آصف زرداری خورشید شاہ عمران خان سراج الحق اعتزاز احسن شاہ محمود قریشی محمود اچکزئی حاصل بزنجو اور دیگر سے رابطہ کرے گی۔ان کیمرہ بریفنگ میں چاروں وزراء اعلیٰ بھی شریک ہوں گے ہوسکتا ہے ان سطور کی اشاعت تک اس بریفنگ کا اہتمام کیا جاچکا ہو البتہ اقتصادی راہداری کے حوالے سے خفیہ بریفنگ ناقابل فہم ہے ۔اول تو یہ راز نہیں رہے گا بلکہ ممکن ہے اجلاس کے دوران ہی ٹی وی چینلوں پر اس کے ٹکر چل رہے ہوں ۔دوسرے یہ راہداری تو کھلے آسمان تلے بنے گی پھر خفیہ رکھنے کی کیا ضرورت ہے ۔تیسرے حکومت سیا ستدانوں کو اعتماد میں لینے کی بجائے براہراست قوم کو اعتماد میں لے اور بریفنگ کی بجائے اگر کوئی نیاروٹ بنایا گیاہے تو نیا اور پر انا دونوں اخبارات میں شائع کر دئیے جائیں ساتھ ہی نئے روٹ کی افادیت تفصیل سے بیان کر دی جائے ۔کسی سیا ستدان کے لیے عوام کو گمراہ کرنا ممکن نہیں رہے گا ۔جبکہ خفیہ بریفنگ عوامی سطح پر شکوک وشبہات پیدا کرے گی ۔آخر میں برادر م نذیر ناجی کے کالے سویرے سویرے کا ایک اقتباس “ یہ اعزاز صرف ہماری جمہوریت کو حاصل ہے حکومت جیسے چاہے عوام کی کھال کھنچتی رہے پارلیمنٹ میں سے کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا لیکن جب ملک میں کوئی سرمایا کاری ہورہی ہوتو اپوزیشن کو فورا اپنی ذمہ داریاں یاد آجاتی ہیں ذمہ داریاں کیا ہوتی ہیں ؟کہ باہر سے جو مال آیا ہے اسے اکیلے مت کھاؤ ہمیں بھی حصہ دو آنے والی چینی سرمایا کاری پر بھی سب کی نظر یں گڑی ہیں تمام میٹنگوں، بیانات اور مطالبوں کا ایک ہی مقصد ہوتا ہے اکیلے نا کھانا ان دنوں میں بھی اپوزیشن پارٹیوں کے مضطرب اجلاسوں کا ایک ہی پیغام ہے اکیلے نہ کھانا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
-
”منی بجٹ“غریبوں پر خودکش حملہ
-
معیشت آئی ایم ایف کے معاشی شکنجے میں
-
احتساب کے نام پر اپوزیشن کا ٹرائل
-
ایل این جی سکینڈل اور گیس بحران سے معیشت تباہ
-
حرمت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حق میں روسی صدر کے بیان کا خیر مقدم
مزید عنوان
Qoumi Mufaad K Mansobe Ko Rakhne Ki Hakomati Policy Naqabal e Fehem is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 05 May 2015 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.