سورج گرہن کا پیغام

حضور اقدس صلی اللہ علیہ و وسلم نے فرمایا کہ حقیقت یہ ہے کہ سورج گرہن اور چاند گرہن کسی کی موت اور حیات کی وجہ سے نہیں ہوتا، اس لیے جب تم گرہن ہوتا ہوا دیکھو تو تم نماز ادا کرو اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرو

Muhammad Sohaib Farooq محمد صہیب فاروق جمعرات 26 دسمبر 2019

Sooraj grahan ka pegham
پاکستان میں رواں سال 2019میں ماہرفلکیات نے 3مرتبہ سورج گرہن کی پیشنگوئی کی تھی جن میں پہلی مرتبہ 6جنوری دوسری مرتبہ 2اور 3جولائی کوجبکہ تیسری اورآخری مرتبہ26دسمبر2019کومکمل سورج گرہن کی پیشنگوہی کی گئی۔ ماہرین فلکیات سورج گرہن کوعام طورپرچاراقسام میں تقسیم کرتے ہیں ،مکمل سورج گرہن ،حلقی سورج گرہن،مخلوط سورج گرہن اورجزوی سورج گرہن۔

کہاجاتاہے کہ پاکستان میں 1999ء کے بعدیہ دوسرامکمل سورج گرہن دیکھاگیا اوراس مکمل سورج گرہن کی صورت میں اس کے گردونواح میں جزوی سورج گرہن تھا، سورج گرہن کاظاہری سبب چاندکازمین کے گردگھومتے ہوئے زمین اورسورج کے درمیان آجاناہے جس کے باعث سورج مکمل یاجزوی طورپرچھپ جاتاہے جسے سورج گرہن کہتے ہیں۔
 جہاں جہاں سے چاندکاسایہ گزرتاہے وہاں سورج گرہن دیکھا جاسکتاہے۔

(جاری ہے)

سوال یہ پیداہوتاہے کہ دنیاکے مختلف ممالک میں اوقات مختلفہ کے اندرہونے والایہ سورج گرہن اوراسی طرح چاندگرہن اس کودیکھنے کے لئے دوردرازکاسفراختیارکرنااورا س پرخوشی مناناکیااس کاکوئی جوازہے؟دوسری بات کیاسورج اورچاندگرہن سے متعلقہ شریعت محمدیہ میں کوئی احکام موجودہیں کہ نہیں ؟پہلی بات کاجواب توایک بدیہی سی بات ہے کہ سورج زمین کے لئے روشنی وحرارت کامنبع ہے اوران کے بغیردنیاپرانسانیت کاوجودخطرے میں پڑجانے کاقومی امکان ہے دن کااجالاسورج کے دم قدم سے ہے لہذاسورج کی روشنی کازمین تک نہ پہنچ پانایہ خوشی کی بجائے انتہائی فکرمندی وتشویش کی بات ہے، دوسری اہم بات جومسلمان ہونے کے ناطے ہمارے لئے انتہائی ناگزیرہے کہ سورج وچاندگرہن کی صورت میں انہیں پیداکرنے والاخالق ومالک اپنے بندوں سے کیاچاہتاہے اورسال بھرانسانیت کوان دونوں سے مستفیدکرنے والااچانک ان کے نورکوکچھ وقت کے لئے کیوں روک لیتاہے؟آخر اس میں کیاپیغام مضمرہے؟ توقرآن کریم میں سورہ اعراف کے اندرارشادربّانی ہے ”کچھ شک نہیں کہ تمہارا پروردگار خداہی ہے جس نے آسمانوں اورزمینوں کوچھ دن میں پیداکیاپھرعرش پرجاٹھہراوہی رات کودن کالباس پہناتاہے کہ وہ اس کے پیچھے دوڑتا چلاآتاہے اوراسی نے سورج اورچاندستاروں کوپیداکیاسب اسی کے حکم کے مطابق کام میں لگے ہوئے ہیں دیکھوسب مخلوق بھی اسی کی ہے اورحکم بھی اسی کاہے یہ خدارب العالمین بڑی برکت والاہے “ اس آیت مبارکہ میں سورچ ،چاندکوخالق باری نے اپنی تخلیق کاشاہکار فرمایا ہے اوران کااس کے حکم کے مطابق اپنے محورمیں گردش کرناان کی ڈیوٹی بتلایاہے لیکن اپنے کلام پاک میں یہ بات بھی بتلائی ہے کہ ایک وقت مقررہ کے بعداس کائنات کاسارانظام لپیٹ دیاجائے گااورسورج وچاندستارے بے نورہوجائیں گے ۔

یہ وقت کسی کے علم میں نہیں اس کاعلم خدائے وحدہ لاشریک نے اپنے پاس رکھا ہے۔ لیکن انسان کوقیامت کی یاددلانے اورفکرآخرت کی جانب متوجہ کرنے کے لئے کبھی کبھارسورج اورچاندکوکچھ وقت کے لئے بے نورکردیاجاتاہے ،رحمة للعالمین ﷺنے بھی اپنے ارشادات میں سورج وچاندگرہن کی حکمت کوبتلایاہے آپ ﷺنے اپنے ارشادات ہی سے نہیں بلکہ اپنی عملی زندگی میں بھی ان دنوں کے مخصوص اعمال کرکے دکھلائے ہیں۔

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ سورج گرہن اور چاند گرہن لوگوں میں سے کسی کی موت ہوجانے پر نہیں ہوتا، بلکہ یہ تو اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں، اس لیے جب تم سورج اور چاند گرہن ہوتا ہوا دیکھو تو اْٹھ کر نماز ادا کرو۔ (صحیح بخاری ابواب الکسوف )حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں (حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے صاحبزادے) حضرت ابراہیم کے فوت ہونے کے دن سورج گرہن ہوگیا، تو کچھ لوگوں نے کہا کہ سورج گرہن ابراہیم کی موت کی وجہ سے ہوا ہے، تو حضور اقدس صلی اللہ علیہ و وسلم نے فرمایا کہ حقیقت یہ ہے کہ سورج گرہن اور چاند گرہن کسی کی موت اور حیات کی وجہ سے نہیں ہوتا، اس لیے جب تم گرہن ہوتا ہوا دیکھو تو تم نماز ادا کرو اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرو۔

 
(صحیح بخاری ابواب الکسوف)،حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم سورج اور چاند گرہن دیکھو تو اللہ سے دعا کرو، تکبیرات پڑھو، نماز ادا کرو اور صدقہ کرو۔ (صحیح بخاری ابواب الکسوف)،حضرت ابو موسیٰ رضی اللّٰہ عنہ کی ایک روایت میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ جب تم سورج یا چاند گرہن دیکھو تو اللہ تعالیٰ کے ذکر،دعا اور استغفار کی طرف متوجہ ہوجاوٴ۔

(صحیح بخاری ابواب الکسوف)،حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللّٰہ عنہ کی ایک روایت میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جب تم سورج یا چاند گرہن دیکھو تو اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا، تکبیر اور تسبیح کرو اور نماز پڑھو یہاں تک کہ سورج یا چاند گرہن ختم ہوجائے۔ 
(صحیح ابن خزیمہ حدیث 1372)معلوم ہواکہ کائنات کایہ سارانظام شمسی انسان کی خدمت گزاری کے لئے ہے اورہرچیزاپنے مدارمیں رواں دواں ہے یہ وقتی بندش کسی بہت بڑی تنبیہ کااشارہ ہے اس سے عبرت حاصل کرنے والے عنقریب اس کی حقیقت سے محفوظ رہیں گے اوراسے کھیل تماشہ سمجھنے والے عنقریب اس کی حقیقت سے تہس نہس ہوجائیں گے اس لئے عقل منداس سے عبرت حاصل کرتے ہیں ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Sooraj grahan ka pegham is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 26 December 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.