
توانائی بچت…تجارتی سرگرمیاں اور توانائی کمیٹی کافیصلہ
تجارتی مراکز کو ایک مرتبہ پھر رات آٹھ بجے بند کرنے کا فیصلہ کرلیاگیاہے۔ اس سے پہلے بھی گزشتہ دور حکومت میں ایک دو مرتبہ ایسے فیصلے سامنے آچکے ہیں۔ جن پر عملدرآمد کم ہی ہوتا رہاہے۔ پرویزمشرف کے دور میں تو۔۔۔۔
منگل 14 اپریل 2015

تجارتی مراکز کو ایک مرتبہ پھر رات آٹھ بجے بند کرنے کا فیصلہ کرلیاگیاہے۔ اس سے پہلے بھی گزشتہ دور حکومت میں ایک دو مرتبہ ایسے فیصلے سامنے آچکے ہیں۔ جن پر عملدرآمد کم ہی ہوتا رہاہے۔ پرویزمشرف کے دور میں تو گھڑیوں کو ایک گھنٹہ آگے کردیاگیاتھا اور اس کا مقصد توانائی بچت قرار دیاگیاتھا لیکن اس کے باوجود توانائی کی تو بچت نہیں ہوسکی تھی البتہ سکول ‘ کالج ‘دفاتر ‘ ہسپتال ‘ تجارتی مراکز ‘ صنعتوں غرضیکہ ہر معمول زندگی بری طرح متاثر ہو کر رہ گیاتھا۔چوہدری پرویز الٰہی کے دور حکومت میں بھی 2002ء کے عام انتخابات کے بعد ایک موقع پر تجارتی مراکز کو رات آٹھ بجے اور ریستوران ہوٹلز کو بالترتیب رات دس بجے بند کرنے کا فیصلہ کیاگیاتھا جس پر زیادہ عملدرآمد سامنے نہیں آسکا تھا اور ایک دو ہفتوں کی پابندی کے بعد یہ حکم قطعاً تسلیم ہوتا نظر نہیں آسکا تھا اور بالآخر اس وقت کی حکومت پنجاب نے اس فیصلے کو موخر ہی کر دیا تھا۔
(جاری ہے)
ملک شدید انرجی کے بحران کاشکار ہے اور اس دلدل سے نکالنے کیلئے حکومت کو دن رات کام کرنے کی ضرورت ہے۔ جبکہ تاجروں کی طرف سے رات آٹھ بجے مارکیٹیں بندکرنے کے فیصلہ کو ناقابل عمل قرار یاجارہاہے اوران کا موقف ہے کہ حکومت ایسے فیصلوں کے بجائے بجلی کی پیداوار بڑھانے کیلئے اقدامات کرے ۔موجودہ حکومت نے 2013میں ہونے والے عام انتخابات کی انتخابی مہم کے دوران بجلی کے بحران کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے بہت سارے دعوے کئے تھے مگر حکومت کی طرف سے تاحال اس انداز میں یعنی اپنے وعدوں کے عین مطابق بجلی کابحران تو حل کیاجاتانظر نہیں آرہا۔تاہم حکومت نے جن منصوبوں پر کام شروع کررکھاہے اس سے 10000میگا واٹ بجلی حاصل ہونے کی قوی امید ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ اپنی کوششیں جاری رکھے اور پاکستان کے دوست ملک چین کے ساتھ اسی طرح صنعتی اور توانائی کے شعبے میں اپنا کردار ادا کرتی رہے۔ تاجروں کو بھی چاہئے کہ وہ توانائی بچت کیلئے حکومت کی مہم میں اپنا کردار اداکریں۔ چائنا اس وقت دنیا میں سب سے بڑی معاشی ترقی کے طورپر ابھر چکاہے اور مزید ابھر رہاہے۔چائنا دنیا کا واحد ملک ہے جہاں پیداواری شعبے کو اس قدر وسعت اور ترقی دی جارہی ہے کہ اس کی نظیر دنیا کی تاریخ میں شاید نہیں ملتی۔راقم کو 2011میں چائنا جانے کا موقع ملا تھا چائنا نے بھی تجارتی مراکز اور دوکانیں رات آٹھ بجے بند کی جاتی ہیں۔ گھروں اور دیگر مقامات پر فالتو لائٹس رات آٹھ بجے بند کردی جاتی ہیں۔ ہوٹل وغیرہ کسی کسی مقام پر کھلے رہتے یا پھر سرکاری سطح کا کوئی شاپنگ مال رات کو حد 10بجے تک کھلا رکھاجاتاہے۔ ہوٹلز وغیرہ میں ٹھہرے ہوئے مہمانوں کے کمروں کے علاوہ ہوٹل لابیز اور اس کے اکثر ریستوران وغیرہ رات 8بجے یا حد 10بجے تک بند کردیئے جاتے ہیں۔ لہٰذا حکومت اگر ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں 8بجے تجارتی مراکزبند کروانا چاہتی ہے تو اس کیلئے تجارتی ایسوسی ایشنوں کو اعتماد مین لینا ہو گا۔ اس طرح کابینہ اجلاس کے فیصلے پر عملدرآمد کرنا زیادہ مشکل کام نہیں رہے گا اور عوام بھی اپنے آپ کو ان اوقات کے مطابق ڈھال لیں گے۔تاہم اس بات کی اہمیت بھی نظر انداز نہیں کی جاسکتی کہ حکومت بے شک عارضی بنیادوں پر اس فیصلے پر عملدرآمد شروع کردے مگر دیگر وزراء اعلیٰ کو بھی اعتماد میں لے کر اس پروگرام کا دائرہ کار باقی صوبوں تک وسیع کرے، تاکہ توانائی کی بچت کی اس مہم میں دوسر ے صوبے بھی اپنا کردار ادا کر سکیں۔ اس مقصد کیلئے حکومتی سطح پر مختلف ڈویڑنوں ، اضلاع ‘ تحصیلوں اور قصبوں کی تجارتی ایسوسی ایشنز کی منتخب باڈیز کو مدعو کرکے ان کے ساتھ افہام وتفہیم کی فضا پیدا کرنا ہو گی اسی میں ملک اور قوم کا مفاد ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
-
”منی بجٹ“غریبوں پر خودکش حملہ
-
معیشت آئی ایم ایف کے معاشی شکنجے میں
-
احتساب کے نام پر اپوزیشن کا ٹرائل
-
ایل این جی سکینڈل اور گیس بحران سے معیشت تباہ
-
حرمت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حق میں روسی صدر کے بیان کا خیر مقدم
مزید عنوان
Tawanai Bachchat is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 14 April 2015 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.