وطن کا شہزادہ بیٹا عبدالمعید شہید

وطن کا شہزادہ۔ہمیشہ اپنے بھائیوں اور کزنز کو آرمی جوائن کرنے کی تلقین کرتا رہتا تھا۔۔۔عبدالمعید ایک ماہ قبل پاس آؤٹ ہوئے تھے۔ شہادت سے 22 روز قبل میران شاہ میں بحیثیت سیکنڈلیفٹیننٹ کا چارج سنبھالا اور میران شاہ میں دشمنوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے جام شہادت نوش کی

Shafaq Kazmi شفق کاظمی بدھ 15 اپریل 2020

watan ka shehzada beta abdul moeed shaheed
*میرے وطن کی جانب میلی نگاہ سے دیکھنے والے ہمارا وعدہ ہے تجھ سے ہم تیری ہستیاں مٹا دیں گے*
کتنے خوبصورت ہوتے ہیں وطن کہ یہ شہزادے اپنا آپ اپنا سب کچھ اپنی جوانی سب وطن پہ قربان کر دیتے ہیں بغیر کسی لالچ بغیر کسی نام کہ جانتے ہو؟ وطن کے اس شہزادے کی عمر کتنی تھی؟ صرف اکیس سال۔۔چار بہن بھائیوں میں سب سے بڑے تھے۔بابا محمد سلیم انجینئر تھے اور بیرون ملک نوکری کرتے تھے۔

اس وجہ سے عبدالمعید شہید گھر کے تمام امور خود سر انجام دیا کرتے تھے۔
 کمال کا جذبہ تھا اس شہزادے کا۔۔ویسے تو وطن سے محبت کرنا ایک فطری عمل ہے۔۔لیکن وطن کی رکھوالی کا ذمہ ہر ایک کہ نصیب میں کہاں ہوتا ہے۔۔۔عبدالمعید ایک زندہ دل انسان تھے۔بچپن سے ہی آرمی میں جانے کا شوق تھا۔

(جاری ہے)

۔وطن کے شہزادے کو وطن کے لئے کچھ کر گزرنے کی خواہش تھی۔

*ہاں مجھے عشق ہے بے پناہ عشق ہے اس سر زمین سے سبز ہلالی پرچم سے* 
وطن کا شہزادہ۔ہمیشہ اپنے بھائیوں اور کزنز کو آرمی جوائن کرنے کی تلقین کرتا رہتا تھا۔۔۔عبدالمعید ایک ماہ قبل پاس آؤٹ ہوئے تھے۔ شہادت سے 22 روز قبل میران شاہ میں بحیثیت سیکنڈلیفٹیننٹ کا چارج سنبھالا اور میران شاہ میں دشمنوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے جام شہادت نوش کی۔
*خوب تھیں مد بھری سی وہ آنکھیں سنا ہے بسی تھی آرزوئیں شہادت ان میں*
*اللہ پاک شہید کے درجات بلند فرمائے آمین*

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

watan ka shehzada beta abdul moeed shaheed is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 15 April 2020 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.