
کیا ہم گرمی سردی کے موسم دیکھتے دیکھتےمریں گے ؟
جمعہ 18 دسمبر 2020

ابو حمزہ محمد عمران مدنی
حضرت نے بطورإ انکسار یہ بات کہی لیکن حقیقت میں ہمارا حال ایسا ہی ہے ہم گرمی سردی کے موسم دیکھتے دیکھتے دنیا سے رخصت ہوجاتے ہیں (یعنی آخرت کے لئے کچھ عمل نہیں کرتے)،مہنگائی کی طرح آج کل پاکستان میں سردی بھی زوروں پر ہے ،جس طرح ہمارے ملک کی کرنسی کی قدر گرتی جا رہی ہے اسی طرح درجۂ حرارت بھی گرتا چلا جارہا ہے ، سردی کے موسم کی شدت سے تنگ آکر یار لوگ شریعت کے بر خلاف باتیں کرتے ، سردی کو کوستے دکھائی دیتے ہیں ،موسمی تبدیلی کو برا بھلا کہتے ہیں حالانکہ ایسا کرنا شرعاً ممنوع ہے حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے: رسول اللہﷺ نے فرمایا :اللہ تعالی فرماتا ہے : تم میں سےکوئی زمانہ کو گالی نہ دے کیونکہ اللہ ہی زمانہ ہے۔
(جاری ہے)
سائنسی حوالے سے سردی کی حقیقت:
سائنسی حوالے سے سردی کی حقیقت ماہرینِ موسمیات کے نزدیک یہ ہے کہ زمین اپنے محور axis پر گھومتے ہوئے ایک چکرچوبیس گھنٹے میں پوراکرتی ہے تو ایک دن مکمل ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ یہ سورج کے گرد بھی گھومتی ہے اور یہ چکر ۳۶۵ دن، ۶ گھنٹوں، ۱۳ منٹ اورایک اعشاریہ ۵۳سیکنڈ میں مکمل ہوتا ہے جوایک شمسی سال کہلا تا ہے۔ اس کا محور ذرا ٹیڑھا ہے۔سال کے ایک نصف میں شمالی قطب سورج سے نزدیک ہوتا ہے اور اگلے نصف میں جنوبی قطب اس کے قریب آجاتا ہے۔ سورج جو کائنات میں توانائی کا سب سے بڑا منبع ہے، اگرچہ ایک ہی شرح سے توانائی خارج کرتا ہے، لیکن زمین کا وہ حصہ جو سورج سے قریب ہوتا ہے، وہاں دن لمبا اور زیادہ گرم ہوجاتا ہے اور دور رہنے والے حصّے میں دن چھوٹا اور ٹھنڈا رہتا ہے۔سال کے اگلے نصف میں یہ قطب سورج سے دور چلا جاتا ہے اور یہاں درجۂ حرارت گر جاتا ہے۔درجۂ حرارت کی تبدیلی سے ہوا کے دباؤ میں تبدیلی آتی ہے اور ہوا زیادہ دباؤ والے علاقے سے کم دباؤ والے علاقے کی طرف سفر کرتی ہے۔ اس طرح بارشیں ہوتی ہیں اور اہل زمین ایک سال میں چار موسموں گرمی، سردی ،بہار اور خزاں سے مستفید ہوتے ہیں۔
سردی کے سبب کو بیان کرتے ہوئے ہمارا مذہب اسلام کیا کہتا ہے ، ملاحظہ فرمائیں :
سردی کا سبب:
یعنی :جہنم نے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں عرض کیا : اے میرے ربّ! میرا بعض حصّہ بعض کو کھارہا ہے،(پس تو مجھے سانس لینے کی اِجازت عطا فرما!)تو اللہ تعالیٰ نے اُسے دو سانس لینے کی اِجازت دیدی،ایک سانس سردی میں اور دوسرا سانس گرمی میں۔پس تم لوگ جو سردی کی شدت پاتے ہو تو وہ جہنم کے سانس لینے کی وجہ سے ہے ۔اور جو گرمی کی شدت پاتے ہو وہ بھی جہنم کے سانس لینے کی وجہ سے ہے۔ (صحیح البخاری،باب الابراد فی الظھر، رقم:۵۳۷،ج:ا،ص:۱۱۳)
حضرت ابوہریرہ سے منقول روایت میں اس کی کچھ تفصیل ہے : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : یعنی :جہنم نے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں عرض کیا : اے میرے ربّ! میرا بعض حصّہ بعض کو کھارہا ہےپس اس کے لیے دو بار سانس لینا مقرر کر دیا گیا پس گرمی میں اس کا سانس سموم (سخت لو) ہے۔سردی میں اس کا سانس زمہریر(سخت سردی)ہے۔(صفۃ النّار،ألوان العذاب،رقم:۱۵۴،ص:۱۰۱)
سورج کی گردش میں اللہ کا انعام :
حضرت عبد اللہ بن عمروبیان کرتے ہیں :اگر سورج ایک ہی منزل میں چلتا رہتا تو زمین پر رہنے والا کوئی بھی اس سے کچھ بھی فائدہ نہ اٹھا پاتا لیکن گرمیوں میں سورج کنارے کے ساتھ طلوع ہوتا ہے اور سردیوں میں عرض کے ساتھ طلوع ہوتا ہے ۔اگر سورج گرمیوں میں اس مطلع میں طلوع ہوتا جس میں سردیوں میں طلوع ہوتا ہے تو سورج کی گرمی لوگوں کو بھون کر رکھ دیتی اوراگر سورج سردیوں میں اس مطلع میں طلوع ہوتا جس میں گرمیوں میں طلوع ہوتا ہے تو ٹھنڈ کی وجہ سے لوگ ہلاک ہو جاتے ۔ (العظمۃ لابی الشیخ ،ج:۴،ص:۱۱۶۵)
محترم قارئین کرام!ہمیں گرم و سرد موسم کی شدتوں پر بات کرنے کے بجائے اپنی آخرت کی فکر کرنی چاہیے اور اس کے لیے عمل کرنے چاہیے اورابوعبداللہ صنابحی کے مذکورہ بالا قول سے نصیحت حاصل کرنا چاہیے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ابو حمزہ محمد عمران مدنی کے کالمز
-
ماہ رمضان میں کیا کریں
ہفتہ 10 اپریل 2021
-
رسول اللہ ﷺ کا اپنے گھر والوں سے تعلق
پیر 22 مارچ 2021
-
فحاشی و بے حیائی کا معنی و مفہوم
ہفتہ 20 مارچ 2021
-
آزادی مارچ اور صحابیات رضی اللہ تعالی عنہن کا پردہ و شرم وحیاء
بدھ 17 مارچ 2021
-
رسول اللہ ﷺ کے چار یاروں نے بوقتِ وصال کیا کہا ؟
جمعہ 12 مارچ 2021
-
حضرت امام جعفر صادِق
منگل 9 مارچ 2021
-
نبی پاکﷺ کی بعض پیشگوئیاں
بدھ 3 مارچ 2021
-
عطائی ڈاکٹر مسیحا یا قاتل؟
بدھ 24 فروری 2021
ابو حمزہ محمد عمران مدنی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.