” کراچی ہے جس کا نام “

پیر 10 فروری 2020

Ahmed Khan

احمد خان

معزز عدالت عظمی کراچی کے مسائل کے انبار کے حل کے لیے سر گرداں ہے عزت مآب چیف جسٹس صاحب نے کراچی کے معاملات اور مسائل کے بارے میں سندھ حکومت کی رہنما ئی کا فریضہ خوب سر انجام دیا ، وہ کراچی جس کی پہچان ایک پرامن شہر کی تھی وہ شہر جو اعلی پا ئے کے ادباء اور شعراء اکرام کے نام سے پہچانا جا تا تھا ، وہ شہر بے مثال جس کی وضع داری اپنی مثال آپ تھی ، وہ شہر جو کبھی غریب پر وری کے لیے معروف تھا ، وہ شہر جس کے باسیوں کی شہر ت نیک نامی کی تھی وہ شہر جسے رو شنیوں کا شہر کہا جا تا تھا ، وہ شہر جو صفائی کے لحاظ سے پیر س نہ سہی مگر پیر س سے کسی طور کم نہ تھا ، وہ شہر مہمان نوازی جس کا طرہ امتیاز تھا ،اس شہر بے مثال کو پیسے کی ہوس ، گروہی سیاست اور مفادات کی لالچ نے اسے مسائل کے گرداب میں دھکیل دیا ہے ، زمینوں پر قبضے اب کراچی کی پہچان بن گئی ، بدامنی کے لحاظ سے کراچی اور اہل کراچی نے کیا کیا زخم سہے سب اہل شعور اس سے خوب واقف ہیں ، کاروبار کا حلیہ بگاڑ دیا گیا ، بندر بانٹ کی پالیسی نے کراچی کا چہرہ دھندلا دیا ، حال کے کراچی کا المیہ کیا ہے ، کراچی اس کرب سے گزرا کہ پانی کی قیمت زیادہ اور انسانی خون ارزاں ٹھہری ، خوش کن امر مگر یہ ہے کہ عدالت عظمی کے عزت ماب چیف جسٹس صاحب کراچی کو پھر سے ” رو شنیوں کا شہر “ بنا نے کے لیے کمر بستہ ہیں ، ملین ڈالر کا سوال مگر یہ ہے ، کیا محترم چیف صاحب کراچی کوپھر سے ” مثالی کراچی “ بنا نے میں کا مران ہو پا ئیں گے ، وہ جو اپنے مفادات اور چند ٹکو ں کی خاطر کراچی کو ” کر چی کر چی “ کر نے میں حصہ بقدر جثہ پیش پیش رہے ، کیا وہ آسانی سے اپنے مفادات سے دستبردار ہو جا ئیں گے ، کراچی کے بگاڑ میں ما فیا اور انتظامیہ نے مل جل کر ” جگاڑ “ لگا یا ، انتظامیہ کے ” پر زوں “ کی مد د سے گاڈ فادر قسم کے گروہوں نے کراچی میں لا قانونیت کی آگ بھڑ کا ئی ، امید واثق مگر یہ ہے کہ عدالت عظمی کراچی کے بگاڑ کو سدھا ر نے کے لیے مخلصانہ طور پر سرگرم ہے ، کراچی وہ شہر ہے جو پاکستانی معیشت کا حب کہلاتا ہے ، مملکت خداداد پاکستان کی معیشت میں بہت بڑا حصہ کراچی کا ہے ، کراچی میں اگر کا مل طور پر امن کا چلن عام ہو جا ئے ، کاروباری سر گر میوں کو بام عروج حاصل ہو ، بدامنی کا سرے سے قلع قمع ممکن ہو جا ئے ، یقین کیجئے کراچی پھر سے ” کراچی “ بن جا ئے گا ، حقیقت کیا ہے ، کرا چی خوش حال ہے سمجھ لیجئے پاکستان خوش حال ہے ،سوال مگر گھوم پھر کریہی ہے ، کیا کراچی کے مسائل کا حل عدالت عظمی کا فر ض منصبی ہے ، آخر سندھ حکومت ، عوامی نما ئندے اور صوبائی حکومت کی کما ن داری میں کام کر نے والے سرکاری ادارے کس مر ض کی دوا ہیں ، ہو نا کیا چا ہیے ، سندھ حکومت اور سندھ حکومت کے کمان داری میں کام کر نے والے اداروں کا فر ض ہے کہ کرا چی کے مسائل کو ترجیحی بنیا دوں پر حل کر نے کی سعی کر یں ، سیاست سے جڑے بعض احباب عدالت عظمی کے ” سرگر م “ ہو نے پر ناک بھو ں چڑھاتے ہیں ،حالات جب ایسے ہو ں کہ عوامی مسائل کے حل کے لیے ارباب اختیار و اقتدار دل جمعی نہ دکھا ئیں ، عوام الناس کی ہا ہا کار پر کان نہ دھریں ، لا قانونیت کے خاتمہ کے لیے انتظامیہ اپنا کردار ادا نہ کر ے ، امن کی فاختہ کے اڑنے کے لیے فضا ساز گار نہ ہو ،عوامی نما ئند ے اس انداز سے عوام کی خدمت کا فریضہ سر انجام دینے سے غافل ہو ں جس کی تو قع رعا یا ان سے باندھی بیٹھی ہو ، انتظامی امور سر عت سے حل نہ ہو ں ،مظلوم کی داد رسی کر نے والے ادا رے مظلوم کی داد رسی کر نے سے قا صر ہو ں ،قانون کی پاس داری اور تابعداری میں رکا وٹیں حائل ہو ں ،عوام کی چیخ و پکا ر پر ارباب اختیار کا ن دھر نے کے لیے تیار نہ ہو ں ،اس صورت میں عوام کی امیدو ں کی مرکز و محور صرف عدلیہ ہی ہوا کر تی ہے ، داد و تحسین کی مستحق ہے عدلیہ جو عوامی مسائل کے حل کے لیے اپنا بہترین کردار ادا کر نے کے لیے پر عز م ہے ، دعا یہی ہے کہ عدالت عالیہ ہو یا پھر عدالت عظمی عوام سے جڑ ے مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کر تی رہے تاکہ مظلوموں کو اپنا غصب شدہ حقوق مل سکیں ، نہ صرف کراچی بلکہ ملک کے طول و عرض میں بسنے والو ں جتنے بھی مسائل ہیں وہ عدلیہ کی کا وشوں سے حل ہو ں ، امید واثق ہے کہ جب عدالت عظمی سر کار اور سر کار کے اداروں پر کڑی نگا ہ رکھے گی تو خلق خدا کے مشکلات کا ازالہ ضرور بہ ضرور ہو گا ،یاد رکھنے والی بات کیا ہے ، جس معاشرے میں انصاف کا طو طی بولتا ہو وہ معاشرہ تر قی اور خوش حالی کے منازل دن دگنی رات چوگنی ترقی کر تا ہے ۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :