آپ کی جان بہت قیمتی ہے

بدھ 29 اپریل 2020

Ahmed Khan

احمد خان

خدا لگتی یہ ہے کہ نت نئے تجر بات نے تعلیم اورصحت عامہ کے شعبوں کو کہیں کا نہیں چھوڑا ، صحت عامہ کے باب میں ہمارا حال یہ ہے کہ تحصیل سطح کے اسپتالوں میں عام بیماری کا شکار ہو نے والے کسی مریض کی دل کی دھڑکنیں ذرا بے تر تیب ہو جا ئیں تو اسے کسی بڑے شہر کی راہ دکھائی جا تی ہے ، کو رونا کے خلاف ہمارے طبیب بس ” ہمت مرداں مدد خدا “ کے اصول کے تحت لڑ رہے ہیں ، وطن عزیز کے مسیحاؤں کا جذبہ ایمانی ہے جس کے بل پر ہمارے مر د و خواتین ڈاکٹر کو رونا کے مریضوں کے علا ج معالجہ کے لیے اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر دن رات ایک کیے ہو ئے ہیں ، پو ری قوم ڈاکٹروں کے اس جذ بے کو نہ صر ف سرا رہی ہے بلکہ عوام الناس کے لبوں پر ان کے لیے ہمہ وقت دعابھی مچل رہی ہے ۔


 تالی مگر ایک ہاتھ سے نہیں بجا کر تی ، تمام تر ذمہ داری ڈاکٹر وں پر ڈال کر اس نازک ترین صورت حال سے بطور قوم ہم کنارا کش ہو جا ئیں ، اس طر ح سے کو رونا جیسی آفت سے جاں خلاصی ممکن نہیں ، ڈاکڑوں کو دعا بھی دیجئے اور ان کی بتا ئی ہو ئی تدابیر پر عمل پیرا بھی رہیے، اسی میں ہماری بچت بھی ہے اسی میں ہماری عافیت بھی ہے ، طب سے جڑ ے احباب کا کہنا ہے کہ اگر کو رونا کے مریضوں میں یک دم خطر ناک حد تک اضافہ ہو تا ہے اس صورت میں ہما رے لیے اپنے ہم وطنوں کی جانیں بچانا ناممکن ہو جا ئے گا ، بہتر یہی کہ شہر ی زیادہ سے زیادہ احتیاط کر کے اپنی زندگیوں کو بچا ئیں ، سچ پو چھیے تو احتیاط کے معاملے میں ہم قدرے ” ماٹھے “ وا قع ہو ئے ہیں ، عام طور پر کیا نظر آتا ہے وہ تاجر حضرات جن کی دکا نیں باعث کو رونا بند ہیں وہ ” ہوا خوری “ کے لیے بازاروں کا رخ کر تے ہیں اور اپنی دکا نوں کے تھڑ وں پر بیٹھ کر گپیں ہا نکتے ہیں ، عین اسی طر ح بہت سے احباب ” وقت گزاری “ کے لیے بازاروں اور پر ہجوم مقامات کی جانب رخ کر لیتے ہیں ۔

(جاری ہے)

رمضان شروع ہو نے کے بعد دودھ ، دہی ، سموسوں ، پکو ڑوں اور اس طر ح کی چٹ پٹی اشیاء کے مراکز پر ہر شام ایسی ” کھڑ کی تو ڑ “ رش پڑتی ہے کہ تو بہ ہی بھلی ، اس قدر بے احتیاطی کے نتائج خدا نخواستہ خوف ناک بھی ہو سکتے ہیں ، بہت سے احباب فر ماتے ہیں کہ گھر میں بیٹھ کر وقت ہی نہیں گز رتا ، بے کار اور یکسانیت سے اکتا ہو کر باہر کی راہ نہ لیں تو کیا کر یں ، ان احباب کا کہنا اپنی جگہ صد فی صد مسلم ، وہ لو گ جو کام کاج کے عادی ہیں ان کے لیے بے کار بیٹھنا انتہا ئی مشکل ہے ، ایسے احباب کے لیے ہم زبید ہ آپا جیسے کار آمد ٹو ٹکے تو عر ض کر نے سے رہے ، وقت گزا ری کے لیے مگر گزارشات عر ض کیے دیتے ہیں، چند امور کو روز کا معمول بنا لیجئے اس سے آپ کا وقت قدرے بہتر گز ر سکے گا ، اولا ً جتنا ہو سکے اپنے خالق و مالک کی حمد و ثنا میں مشغول رہیے، اس کے بعد آپ کے پاس جو وقت بچتا ہے اس میں کتب بینی کا شوق پا ل لیجئے ، اچھے اچھے مو ضو عات پر بے شمار معیاری کتب مو جودہیں اپنے من پسند مو ضوع سے متعلقہ کتب کا مطالعہ کیجئے اس سے آپ کا وقت بہتر گز رے گا۔

۔۔
 اگر آپ ” محفل ہا ؤ ہو “ کے دلدادہ ہیں اور ہلا گلا چا ہتے ہیں ، پھر گھر میں مو جو د ” بچہ پا رٹی “ کے ساتھ ” بچے “ بن جا ئیں ، اس معاملے میں مگر آپ کو ضبط کا اصول اپنے پلو سے باندھنا پڑ ے گا ، بچہ پارٹی کی ٹیم کے ساتھ آپ گھر میں کر کٹ ، فٹ بال ، والی بال اور بیڈ منٹن کے کھیل کھیل سکتے ہیں البتہ اس سوچ کو اپنے دل سے نکال لیجئے کہ بچہ پا رٹی کو کسی بھی کھیل میں آپ ہا ر ما ننے پر مجبور کر دیں گے ، بچہ پارٹی کے ساتھ کھیل میں ہر صورت ہا ر آپ کا مقدر ہو گی ، نہیں ما نتے تو ذرا ” نکی ٹیم “ کے ساتھ کھیل کر دیکھ لیجئے ، اس ساری اچھل کو د میں مگر آپ کو حد درجہ لطف آئے گا ، مقصود یہ ہے کہ گھر سے بلا وجہ باہر جا نے سے اپنی زندگی کو خطرہ میں ڈالنے سے ہزار درجے بہتر ہے کہ اپنی اکتا ہٹ کا علاج گھر میں ڈھو نڈ لیجئے ، شاید آپ کو احساس نہیں مگر آپ کی زندگی سے بہت سو ں کی زندگیاں جڑ ی ہیں ، بہت سو ں کو آپ کی ضرورت ہے ، بہت سو ں کو آپ سے انتہا درجے کی محبت ہے ، بہت سو ں کا آپ سہا را ہیں ،آپ کی ذرا سی بے احتیاطی آپ اور آپ کے چا ہنے والوں کے لیے وبا ل جا ں بن سکتی ہے لہذا اپنو ں کی خاطر اپنی زندگی کی حفاظت کیجئے ، تاریکی نے سدا نہیں رہنا ، جلد ہی سحر ہو گی ، زندگی کے معمولات پھر سے بحال ہو ں گے پھر آپ ہو ں گے اور زندگی کے تھکا دینے والے وہی معمولات اور معاملات ہو ں گے ، اللہ تبارک و تعالی آپ کو اپنی امان میں رکھے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :