جنگ بھی لازم ہے زندگی میں

پیر 1 فروری 2021

Arshad Hussain

ارشد حسین

صبر کرنا اپنی جگہ ٹھیک ہے پر کبھی کبھی اپنے حق کے لئے لڑنا پڑتا ہے۔ زیادہ تر ہم کو صبر کی تلقین کی جاتی ہے۔ جو بہت اچھی بات ہے صبر کرنا عظیم اور بڑے دل والے لوگوں کا کام ہوتا ہے پر کبھی کبھی صبر کرنا کمپرومائز کرنا ہم کو اپنے مقصد ، معاشرے میں ہمارے مقام ، اور محفل میں ہمارے آن کی دشمن بن جاتا ہے۔۔۔۔۔
اپنے حق کے لیے ،اچھے وقت کے لئے ، بہترین رزلٹ کے لئے،  برے وقت ، برے لوگوں،  اور بڑے امتحانات سے لڑنا پڑتا ہے۔

کبھی کبھی ظالم اس وجہ سے ظلم کرنے لگتا ہے۔ کیونکہ اسے پتا ہوتا ہے کہ مجھے کوئی روکنے ٹھوکنے والا نہیں۔ اسلیے وہ ظالم اور معتبر بن جاتا ہے۔ کبھی کبھی صبر کے سارے پیمانے ایک سائیڈ پر رکھ کے  لڑنا پڑتا ہے۔ اور جو لڑتا ہے حالات کا مقابلہ کرتا ہے  وہ اپنے وقت کا سکندر ، اور بے تاج بادشاہ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

۔ ۔۔۔

بہت سے ویڈیوز، بہت سے قصے ، اور بہت سے باتیں ایسی سنی کہ فلاں شخص، فلاں جانور اور فلاں مخلوق نے اپنے بچے اپنے خاندان کو بچانے کے لئے خود کو قربان کر دیا ، وہ خود تو مر گیا لیکن اپنی اہل و عیال کو محفوظ کر دیا وغیرہ وغیرہ،  ممتا کے لئے،  محبت کے لئے، رشتوں کے لئے ایسا کرنا بہت اچھی بات ہے لیکن میرے خیال میں جنگ لازم ہو تو مقابل نہیں دیکھے جاتے ۔

اگر موت سے ہی بقا ہے اگر ہار سے ہی جیت ہے ۔ تو لڑ کے ، مقابلہ کر کے اور ظالم کو سبق سیکھا کے ہی مرنا ہے وقت کے چمپین سے اگر ہارنا ہی قسمت اور بقا ہے ۔ تو چمپین کو تھکا کے ، اور سوچنے پر مجبور کر کے ہی ہارنا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔
میرے تحریر کا ہرگز یہ مقصد نہیں کہ تم ہر کسی سے لڑو ۔ ہر کسی کو ٹف ٹائم دو۔ میرا مقصد صرف یہ ہے کہ ہار اور شکست کو قسمت مان کر بیٹھنا اس سے بڑا ہار اور شکست ہے۔

زندگی میں،  دنیا میں کوئی بھی انسان بلکل پر سکون نہیں۔ کوئی بھی اپنے موجودہ حالت اور وقت پر راضی نہیں ہر کوئی بہتر سے بہتر کی تلاش میں ہیں۔ زندہ رہنا ہے تو تلاش اور سفر نہیں چھوڑنا ۔ کیونکہ بڑے منزلوں کے گمنام مسافر جب تھک ہار کے بیٹھ جاتے ہیں۔ تو میرا رب، میرا مشکل کشا ،میرا حاجت روا اسے ترقی اور کامرانی کے راستے دیکھانا شروع کرتا ہے۔

لیکن ان تاریک راہوں سے ان تاریک راہوں میں بیٹھے اوباش بدمعاشوں سے  خود اور اپنے انے والے نسل کو محفوظ کرنا پڑتا ہے۔ ان سے لڑنا پڑتا ہے۔ صبر کر کے بیٹھا نہیں جاتا ۔ جو گردش کرتا ہے جو گردش میں رہتا ہےجو تلاش کرتا ہے جو تلاش میں رہتا ہے وہ ہمیشہ کامیاب اور کامران ہو جاتا ہے۔۔۔۔
زندگی جینا ہے تو لڑنا پڑے گا اپنے اپ سے اپنے حالات سے ، اپنے نکتہ چینی کرنے والوں سے ، بھونکنے والوں سے ، کاٹنے والوں سے ، اپنے مقصد سے بدگمان کرنے والوں سے ، ہر اس شخص سے،  ہر اس مشکل سے جو کامیابی کے راہ میں آئے۔

لیکن لڑائی حق اور سچائی کے لئے دلیل اور رزلٹ کے ساتھ کیونکہ علامہ اقبال فرماتے ہیں۔۔۔۔
اللہ سے کرے دور ، تو تعلیم بھی فتنہ
املاک بھی اولاد بھی جاگیر بھی فتنہ
ناحق کے لیے اٹھے تو شمشیر بھی فتنہ
شمشیر ہی کیا نعرہ تکبیر  بھی فتنہ
 کامیاب ہونا چاہتے ہو تو سب سے پہلے اپنے اپ سے لڑو اپنے نفس اور بدن سے جنگ چھیڑو کیونکہ یہ تمھیں حرام اور آرام کا سبق دے گا ۔

روز تمھیں اس طرف بلائے گا ۔ کہ آرام کرکے حرام طریقے سے کامیاب ہو جاو ۔ لیکن اس لڑائی میں اگر تم کامیاب ہوئے تو ایک سیڑھی منزل کی طرف کم ہوگئی ۔ ان سے لڑ کے اور کامیاب ہوکے دوسرا جنگ تمھارا انتظار کریگی ۔ لوگوں کی نقطہ چینی، ،، اب ان لوگوں سے لڑنا نہیں۔ ان کے طرف دیکھنا بھی نہیں پہلی سیڑھی لڑائی دوسری سیڑھی صبر ، اور تیسری سیڑھی دلیل یعنی رزلٹ ،،،،،

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :