
افراد باہم معذوری دربدر کیوں ہیں؟
جمعرات 20 اگست 2020

ارشد سلہری
بے نظیر انکم سپورٹ (احساس ) پروگرام ،بیت المال اور محکمہ شوشل ویلفیئر سمیت کئی ادارے ہیں جو بحالی برائے افراد باہم معذوری کےلئے قائم کردہ ہیں ۔
(جاری ہے)
معذوری کا شکار افراد کو یکساں مواقع حاصل نہیں ہیں بلکہ یوں کہنا مناسب ہے کہ مواقع ہی نہیں ہیں۔آگے بڑھنے ،پڑھنے اور حصول جاب کے لئےبے شمار جتن کرنا پڑتے ہیں ۔گزشتہ چھ ماہ کے دوران کئی افراد باہم معذوری کے انٹرویو کیے ہیں ۔جس میں یہ بات کھل کر سامنے آئی ہے کہ دوران تعلیم انہیں شدید ترین مشکالات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ٹرانسپورٹ سے لیکر کلاس روم تک انہیں مشکلات ہی مشکلات رہتی ہیں۔حصول جاب میں بھی شدید رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔دو فیصد کوٹہ تو مختص ہے مگر جو ملازمتیں مشتہر کی جاتی ہیں۔مختص کوٹہ صرف درجہ چہارم کی ملازمتوں میں دیا جاتا ہے۔
ہمت اور جدوجہد سے کامیاب ہونے والا مجموعی طور پرخواتین و حضرات میں سے ہر فرد یہ سوچ کر ایک این جی او بناتا ہے کہ جو سفر مجھے کرنا پڑا ہے ۔اس سفر سے دیگر افراد باہم معذوری کو بچا سکوں مگر معاملہ کسی اور طرف چل نکلتا ہے ۔غیرملکی فنڈز پر چلنے اور پلنے والی این جی اوز کے کردار سے بھی تمام لوگ آگاہ ہوچکے ہیں ۔اب کوئی امر پوشیدہ نہیں ہے کہ این جی اورز کا کردار کیا ہے۔حقیقت یہی ہے کہ خیراتی ادارے اور این جی اوز کے ذریعے حالات بدلے ہیں اور نہ بدل سکتے ہیں ۔ہاں مگر این جی اوز کے کرتا دھرتا کے حالات ضرور بدل جاتے ہیں ۔اسلام آباد ،لاہور ،کراچی اور پشاور کی کچھ این جی اوز نے افراد باہم معذوری کے نام پر کاروبار کیا ہے اور ڈالر کمائے ہیں۔سب این جی اوز کا بنیادی مقصد ایک یہی ہوتا ہےکہ گرانٹ حاصل کی جائے ۔افراد باہم معذوری تو محض ہتھیار کے طور پر استعمال کیے جاتے ہیں۔مطلب افراد باہم معذوری ہی معذوری کا شکار افراد کا استحصال کرتے ہیں۔
معذوری کےشکار افراد میں ہرقسم کی اہلیت اورصلاحیت موجود ہے۔تعلیم ہے۔ہنر ہے۔جذبہ ہے۔ہمت ہے۔اپنی خداداد صلاحیتیوں کو کام میںلائیں ۔سیاسی دھارے میںشامل ہوکر اپنی تقدیر اپنے ہاتھ میں لیں۔افراد باہم معذوری کو ہوش مندی سے کام کی اشد ضرورت ہے کہ استحصالی مافیاز سے بچیں اور خود کو بے توقیر مت ہونے دیں۔مساوات پارٹی کا جھنڈا تھام لیں ۔مساوات پارٹی محروم طبقات ،خواجہ سرا ،غیرمسلم کمیونٹی سمیت ہر قسم کی معذوری کا شکار افراد کی نمائندہ سیاسی جماعت ہے ۔جس مشن اقتدار نہیں بلکہ مساوات ،آزادی اور انسانی حقوق کا حصول اور تحفظ ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ارشد سلہری کے کالمز
-
عبادات سے سماجی ذمہ داری زیادہ ضروری ہے
جمعہ 2 جولائی 2021
-
اسلامی نظام کیا ہے اور نفاد کیسے ہوگا
بدھ 30 جون 2021
-
آزاد کشمیر الیکشن ،پاکستان میں مقیم منگلا ڈیم کے ہزراروں متاثرین کے ووٹ کینسل کیوں؟
ہفتہ 19 جون 2021
-
عمران خان اور قیادت کا بحران
بدھ 9 جون 2021
-
آئی ایس آئی کی پبلک ڈومین بند کی جائے یہ بچوں کا کھیل نہیں ہے
منگل 8 جون 2021
-
درست خیالی کا فقدان کیوں؟
ہفتہ 5 جون 2021
-
الو کے پٹھے
جمعہ 4 جون 2021
-
اسد طور پر تشدد کے خلاف احتجاج کا جائزہ
پیر 31 مئی 2021
ارشد سلہری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.