ویلڈن پرائم منسٹر

جمعہ 2 جولائی 2021

Dr Ghulam Mustafa Badani

ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی

عظیم قائد حضرت قائداعظم محمدعلی جناح اورقیام پاکستان کے بعد قوم کو پہلی بار عمران خان کی شکل میں ایک ایسالیڈر مل چکا ہے جو پاکستانی قوم کو بلندیوں کی طرف لے کر جا رہا ہے ۔وزیراعظم عمران خان غیرت مند حکمران بن کرقوم کے سامنے آچکے ہیں ،امریکا کو صاف انکار دل گردے کی بات ہے "Absolutely not "بظاہر صرف دو الفاظ ہیں مگر در حقیقت یہ الفاظ اپنے اندر ایک وسیع مفہوم رکھے ہوئے ہیں وزیراعظم پاکستان کے ان دوالفاظ نے قوم کو وہ بلندی عطا کی ہے جس کا خواب علامہ محمد اقبال اور برصغیر کے دیگر مسلمان رہنما دیکھ چکے تھے۔

یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ گڈ گورننس کے لئے ضروری ہے کہ داخلی اور خارجی پالیسیاں تشکیل دیتے وقت قوم کی خواہشات اور امنگوں کا خیال رکھا جائے مگر بدقسمتی سے ماضی میں ہمارے حکمران خارجہ پالیسی ترتیب دیتے وقت غیور پاکستانی قوم کی امنگوں کی ترجمانی کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ہمارے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ مغربی ممالک خاص طورامریکہ پاکستان کواپنی کالونی سمجھنے لگاتھا، یہی وجہ ہے کہ ایک عام سا امریکی اہلکار پاکستان آ کر فوجی اڈے حاصل کرنے کی بات کرتا ہے۔

تاریخ میں پہلی بار اس کوشش کووزیراعظم پاکستان عمران خان نے بری طرح نہ صرف ناکام کر دیا کیونکہ انہوں امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے چیف سے ملنے سے انکارکردیاتھااسے خالی ہاتھ واپس جاناپڑااوروزیراعظم پاکستان نے امریکہ کو اس کی اوقات یاد دلا دی۔عمران خان نے چینی نیوزچینل کوانٹرویومیں بھی ببانگ دہل اپنے اور پاکستان کے مئوقف کابھرپوراندازمیں اعادہ کیاجس سے پاکستانی عوام کاسرفخرسے بلندہوگیاہے ،وزیراعظم عمران خان نے اپنے اس تسلسل کوجاری رکھتے ہوئے گذشتہ روز قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا" کہ امریکا کے ساتھ امن کا حصہ تو بن سکتے ہیں جنگ کا نہیں اور ہم افغانستان میں صرف امن چاہتے ہیں یہی ہمارے مفاد میں ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب اپوزیشن میں تھا توملک نے فیصلہ کیا کہ امریکا کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شامل ہوں، جب امریکی جنگ میں شامل ہوئے تواس وقت بھی جنگ میں شمولیت کی مخالفت کی تھی، امریکی جنگ میں شامل ہونا ہماری حماقت تھی۔انہوں نے بتایا کہ امریکی جنگ میں ڈیڑھ سو ارب ڈالرز کا نقصان ہوا، 70 ہزار افراد شہید ہوئے، امریکی جوکہتے رہے مشرف حکومت کرتی رہی، مشرف نے کتاب میں لکھا پیسے لے کرلوگوں کوامریکیوں کے حوالے کیا۔

ڈرون حملوں سے متعلق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ 30 سال سے ایک دہشت گرد برطانیہ میں بیٹھا ہوا ہے توکیا برطانیہ ڈرون حملہ کرنے کی اجازت دے گا؟ امریکا ہمارا دوست ہے اورہمارے ہی ملک میں ڈرون حملے کرتا رہا، جب یہ سب کچھ ہورہا تھا تو میں نے اس کی مخالف کی جس پر مجھے طالبان خان کہا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ مائیک مولن نے کھلی سماعت میں کہا امریکا ڈرون حملے حکومت پاکستان کی اجازت سے کررہا ہے، کھلی سماعت میں کہاگیا کہ حکومت پاکستان اپنے عوام سے کیوں جھوٹ بولتی ہے؟ اسامہ بن لادن پر ایبٹ آباد میں امریکا نے حملہ کیا تو ہمارے بیرون ملک پاکستانی چھپ گئے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ اس وقت ہمیں معلوم ہی نہیں تھا کہ ہمارا دوست کون ہے اور دشمن کون ہے؟، دونوں طرف پاکستانی مارے جارہے تھے، کیا کوئی دوست ملک اپنے اتحادی کے ملک میں بمباری کرتا ہے؟ ہمارے ملک میں اجازت دی گئی اور پھر کہتے تھے ہم ڈرون حملوں کی مذمت کرتے ہیں، اس وقت کی حکومت کا حوصلہ نہیں تھا کہ وہ امریکا کو انکار کرتے، عوام سے جھوٹ بولا جاتا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ امریکا افغانستان کی جنگ نہیں جیت رہا تھا ہمیں برا بھلا کہا گیا، ہم پر افغان معاملے میں دوہری پالیسی کا الزام عائد کیا گیا، ہم افغانوں کو جانتے ہیں، ہمارے بھائی ہیں، انہوں نے کبھی بیرونی مداخلت برداشت نہیں کی، امریکا نے افغانستان سے جانے کی تاریخ دے دی، ہمیں کہا جارہا ہے کہ طالبان کوٹیبل پرلے آئیں۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھاکہ مجھ سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان امریکا کواڈے دے گا؟ ہمارا افغانستان میں کوئی فیورٹ نہیں جو افغان عوام چاہتے ہیں، ہم افغانستان میں صرف امن چاہتے ہیں یہی ہمارے مفاد میں ہے، ہم ان کے ساتھ ہیں، پاکستان اب کسی صورت اپنی خودمختاری پرسمجھوتا نہیں کرے گا، امریکا کے ساتھ امن کے شراکت دارہیں جنگ کے ہرگزنہیں۔

اسمبلی میں تقریر کے دوران وزیراعظم عمران خان کے "دہشت گردی کیخلاف جنگ" پر مئوقف پر اپوزیشن ڈیسک بھی بج اٹھے اور جمعیت علما اسلام(جے یو آئی)ارکان نے حمایت میں ڈیسک بجائے۔۔وزیراعظم عمران خان کے خطاب نے جہاں اقوام عالم کو خود داری اور خود مختاری کا وسیع پیغام دیا وہاں پر پوری قوم کو بھی پیغام دیا کہ پاکستان اپنے فیصلے خود کرے گا اور اپنی قوم کے مفادات کو مقدم رکھا جائے گا ، قوم کے نوجوانوں کے لئے ایک پیغام ہے۔ ایک امید ہے کہ ہماری شناخت بھی اقوام عالم میں ایک خودمختار ریاست اور خودمختار قوم کی حیثیت سے ہو گی۔ویلڈن پرائم منسٹرعمران خان واقعی آپ نے قوم کاسرفخرسے بلندکردیاہے جس پر پوری پاکستانی قوم آپ کوسلام پیش کرتی ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :