پاکستان، لازوال قربانیوں کا ثمر

پیر 16 اگست 2021

Dr Hamza Siddiqui

ڈاکٹر حمزہ صدیقی

14 اگست 1947 وہ دن ہے جب پاکستان دنیا کے نقشہ میں ابھرا ،دنیا کے نقشے پر پاکستان کا نمودار ہونا محض اتفاق نہیں بلکہ رب العزت کا معجزہ تھا اور ملک پاکستان  کی بنیاد ہمارے اجداد کی لازوال قربانیوں اور انتھک محنت و کاوش پررکھی گئی ،قیام پاکستان تک کا سفر آسان نہیں تھا، اس منزل تک پہنچنے کیلٸے برصغیر کے مسلمانوں کو جن جاں گداز مراحل سے گزرنا پڑا، اسے لفظوں میں تحریر نہیں کیا جا سکتاہے
آئیے! قارٸین اکرام ، صرف ایک لمحے کو تصور کریں ان حالات اور لمحات کا، جب آناً فاناً مسلم قوم کی بستیوں کو اجاڑ دیا گیا، مسلمانوں کے گھروں کو آگ لگا دی گئی، انہیں بےدردی سے شہید  کیا ، مسلمانوں کو مولی ، گاجر کی طرح کاٹا گیا، ہماری بہنیں ، بیٹیوں  اور ماٶں کی عزتیں لوٹیں گٸیں ۔

(جاری ہے)

بزرگوں و بچوں کے ساتھ بدسلوگی کی گٸیں، انکے گاؤں کے گاؤں صفحہ ہستی سے مٹا دیئے گئے
ان قافلوں کو بے دردی سے لوٹا اور شہید کیا گیا، جو ملک پاکستان کی جانب رواں دواں تھے۔ مسلمان کے بچوں اور بڑوں کو بے دریغ شہید کیا گیا، وہ خون کی ہولی کون بھول سکتا ہے ، جو سکھوں اور ہندوؤں دونوں نے مل کر مسلمان کے خون سے  کھیلی، ان دردناک لمحات کوکیسے بھلایا جا سکتا ہے ؟؟ جب  ہماری ماؤں کے سامنے ان کے بیٹوں و بیٹیوں کو ،بہنوں کے سامنے انکے بھائیوں کو،بیویوں کے سامنے انکے شوہروں کے سینوں کو گولیوں، کلہاڑیوں ، چھڑیوں ، تلواروں اور نیزوں کے وار سے چھلنی کردیا گیا۔


وہ  ہمارے آبا ٕ و اجداد کا لال لال گرم گرم بہتا ہوا لہو کون بھول سکتا ہے؟؟ جس میں نہ جانے کتنی ہماری ماؤں  کے اشکوں کی گرمی شامل تھی، جس میں نہ جانے کتنی ہماری بہنوں کے ارمان سلگ رہے تھے، جس میں نہ جانے کتنی بیگمات کے سہاگ کی مہندی رچی تھی، جس میں نہ جانے کتنی بیٹیوں کے خوابوں کا قتل ہوا
آج بھی ان  کرب ناک لمحات کا تصور کرکے میرے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں، وہ  ہماری مائیں، وہ ہماری بہنیں ، وہ ہمارے بچے، وہ  ہمارے ضعیف اور جوان جن کے سامنے یہ سب کچھ ہوا، وہ یہ سب کیسے بھول سکتے ہیں؟؟۔

ان سب صدموں و مشکلات کے باوجود جب اہل ایمان کے لُٹے پٹے یہ قافلے پاکستان کی پاک سرزمین پر پہنچتے تھے تو وہ لوگ سجدے میں گر کر اللہ رب العزت کا شکر بجا لاتے تھے
شہدا ٕ پاکستانی کی قربانیاں اور کاوشیں رنگ لائیں اور پاکستان بن گیا یہ دن ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ ہم پاکستان  کیلئے کچھ کر کے دکھائیں اور اسکے استحکام کےلئے کسی قربانی سے دریغ نہ کریں یہ ملک ہمارے آبا ٕ و اجداد کی انتھک محنت اور بے مثال قربانیوں کا ثمر ہے جو ہمیں ملک پاکستان کی صورت میں عطا ہوا ہے۔

اور  ہمیں اپنے ملک پاکستان کی قدر کرنی چایئے اس لئے کہ لاکھوں لوگوں نے اپنی جانوں کے نذرانے دیکر اس ملک کی آبیاری کی ہے ہم ان تمام شہداء کو سلام پیش کرتےہیں۔
میرے پاکستانیوں! آئیے مل جل کر پاکستان کو وہ ملک بناٸیں ، جو دین اسلام کا مطلوب ہے ۔جس کا خواب ہمارے شاعر مشرق علامہ اقبالؒ نے دیکھا اور قائد اعظم ؒ نے جس کیلئے جدوجہد کی ۔

جس ملک کے قیام کی نوید ہمیں تحریک پاکستان میں سنائی گئی تھی۔پاکستان کو حقیقی معنوں میں پاکستان بنانے کے جو تقاضے ہیں ان کو عملی جامہ پہنایا جاٸیں ۔۔
اٹھیے! پاکستان کو صحیح معنوں میں پاکستان  بنانے کے لیے دن رات محنت کریں، تحریک پاکستان کیلٸے جدوجہد کرنے والے رہنمائوں اور کارکنوں کی روحوں کو ابدی راحت و تسکین پہنچانے کیلٸے  اپنی آنے والی نوجوان نسلوں کی دنیا اور آخرت سنوارنے کیلٸے ملک پاکستان کو دین اسلام کا گہوارہ بنانے کیلٸے دن رات انتھک محنت کریں ۔


آخر میں بس اتنا ہی کہوں گا وہ لٹے پٹے سے قافلے، جو نہ رک سکے، نہ جھک سکے، جو وطن  پاکستانی بنا کر چلے گئے، جو چمن سجا کر چلے گئے، ہمیں یاد ہیں، ہمیں یاد ہیں!!
شہدا ٕ  پاکستان کو سلام
میری دعا ہے کہ اللہ پاکﷻ  ہمارا وطن خوشحالی اور امن کا گہوارہ بنے ، اسے دشمنوں کی نظروں سے محفوظ رکھےاور شہدا پاکستان کے درجات کو بلند فرماٸے ۔آمین یارب العالمین !!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :