
اسلام اور عورت
پیر 23 اگست 2021

ڈاکٹر حمزہ صدیقی
عورت کو حقیر و ذلیل نگاہوں سے دیکھاجاتا تھا۔
(جاری ہے)
دین اسلام کی آمد عورت کیلٸے غلامی، ذلت و رسواٸی ، ظلم وحبر اور استحصال کے بندھنوں سے آزادی کی نوید تھی۔ لیکن دین اسلام نے ان تمام قبیح رسم و رواج کا قلع قمع کردیا ،جو عورتوں کے انسانی عزت و وقار کے منافی تھیں اور عورت کو وہ حقوق و فرائض عطا کیے جس سے وہ انسانی معاشرے میں اس عزت و تکریم کی مستحق ہوٸیں جس کے مستحق مرد تھےجبکہ دین اسلام نے عورت کو اس قدر عزت و تکریم دی کہ قرآن پاک کی ایک عظیم سورۃ کا نام سورۃ النساء ہے۔ پھر ایک اور سورۃ کا نام سورة مریم ہے۔
حضرت مُحَمَّد ﷺ رحمتہ للعالمین بن کر تشریف لائے اور آپﷺ نے پوری انسانیت کو اس آگ کی لپیٹ سے بچایا اور عورت کو بھی اس گڑھے سے نکالا۔ اور اس زندہ درگو کرنے والی عورت کو بے پناہ حقوق و فرائض عطا فرمائے اور سماجی زندگی میں عورتوں کی کیا اہمیت و حیثیت ہے، اس کو سامنے رکھ کر اس کی فطرت کے مطابق اس کو ذمہ داریاں سونپیں گٸیں۔
مغربی تہذیب بھی عورت کوکچھ حقوق و فرائض دیتی ہے مگر عورت کی حیثیت سے نہیں،بلکہ مغربی معاشرہ اس وقت عورت کو عزت دیتا ہے، جب تک وہ ایک مصنوعی مرد بن کر ذمہ داریوں کے بوجھ تلے نہ دب جاٸیں، مگر آپﷺ کا لایا ہوا دین فطرت عورت کی حیثیت و اہمیت سے ہی اسے ساری عزتیں اور حقوق و فراٸض دیتا ہے اور وہی ذمہ داریاں اس پر عائد کی جو خود دین فطرت نے اس کے سپرد کی۔
اسلام دین فطرت نے عورتوں کو وہ حقوق و فراٸض دیے جو انہیں کسی بھی تہذیب اور مذہب نے نہیں عطا کیے۔ قرآن پاک اور احادیث میں جو احکامات مردوں کو دیے گئے وہی عورتوں کو بھی دیے گئے۔
ارشاد ربانی کا مفہوم ہے: ’’جو بھی نیک عمل کرے گا خواہ وہ مرد ہو یا عورت، وہ مومن ہو تو ہم اس کو پاکیزہ زندگی عطا کریں گے اور ہم ان کے عمل کا ان کو بہترین بدلہ دیں گے۔‘‘سورۃ نحل
ارشاد ربانی کا مفہوم ہے: ’کہہ دو مومنین سے کہ اپنی نظریں جھکائے رکھیں، یہ ان کے لیے پاکی کا ذریعہ ہے۔ بے شک اﷲ تعالیٰ ان کے اعمال سے باخبر ہے اور کہہ دو مومن عورتوں سے کہ اپنی نظریں جھکائے رکھیں۔‘سورۃ نورخاتم النبین حضرت مُحَمَّد ﷺ ؐ نے ایک حدیث میں عورت کے وجود کو دنیا میں محبوب قرار دیا آپ ﷺ نے فرمایا کہ مجھے تمہاری دنیا کی چیزوں میں سے خوشبو اور عورتیں محبوب بنائی گئی ہیں اور میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں رکھی گئی ہے ایک اور جگہ ارشاد فرمایا عورتوں کے معاملے میں اللہ سے ڈرو۔
اسلام نے عورتوں کی چاروں حیثیتوں ماں، بیٹی، بہن اور بیوی کو اعلیٰ و ارفع مقام پر فائز کیا۔
ملاحظہ فرماٸیں!!!عورت بحیثیت ماں ایک مقدس مقام کی حقدار ٹھہری اور جنت اسکے قدموں کے نیچے رکھ دی گئی ہے۔
ماں وہ عظیم ہستی ہے جس نے نبیّوں اور ولیوں جیسی اعلیٰ ہستیوں کو جنم دیا۔ ماں کی گود اولین درس گاہ قرار پائی۔ ہر مرد جو انسانی ترقی کے عروج پر پہنچتا ہے اس کام یابی و کام رانی پر اپنی ماں ہی کا مرہون منّت ہوتا ہے ،اگر ماں ناراض ہو، تو ایک مسلمان اپنے تمام تر نیک اعمال کے ساتھ جنت میں نہیں جاسکتا۔ ایک ماں کا درجہ باپ کے مقابلہ میں تین گنا زیادہ ہے۔
بیوی کی حیثیت سے عورت کو جہاں خاوند کا شریک ٹھہرایا گیا وہیں یہ بھی کہا گیا کہ تم میں سے وہ لوگ بہتر ہیں،جو اپنی بیویوں کے ساتھ حسن سلوک کرتے ہیں،ہر صاحب ایمان کو یہ حکم دیا گیا کہ جو تم کھاٶ، وہ بیوی کو کھلاٶ، جوتم پیو وہ بیوی کو پلاٶ ،ان کو نہ ماروں اور نہ ان کی برائی کروں۔ عورت خواہ کتنی ہی مالدار کیوں نہ ہو، خاوند کے ذمہ اس کی کفالت ٹھہرائی گئی ہے۔
بیٹی کی حیثیت بھی عورت کو باپ کی آنکھوں کی ٹھنڈک بنایا گیا ہے۔ بیٹی کی تعلیم ، تربیت، خوراک، لباس، شادی، بیاہ تمام امور کی ذمہ داری باپ پر ڈالی گئی ہے، یہاں تک کہ اس کی وراثت میں حصہ دار ٹھہرایا گیا اور خوشخبری سنائی گئی ہے کہ جو اپنی بیٹیوں کی اچھی پرورش کرے گا اور شادی کردے گا، وہ جنت کا حقدار ہوگا۔سبحان الله
بہنوں کے بارے میں بھائی کو پابند کیا گیا کہ وہ اپنی بہنوں کی ناموس کے محافظ ہیں۔ ان کا یہ فرض قرار دیا گیا کہ وہ بہنوں کے ساتھ محبت وشفقت سے پیش آئیں۔ حضور اکرم ﷺکی دودھ شریک بہن اگر آتیں تو آپ ان کے لئے اپنی چادر بچھادیتے تھے سبحان الله
آئیے! اب ہم عورتوں کے چاروں روپ میں اپنا جائزہ لیتے ہیں کہ دین اسلام نے جس اعلیٰ و ارفع مقام پر فائز کیا ہم نے اپنے ہی پاؤں تلے روند تو نہیں ڈالا؟ ہم نے اسلام دین فطرت کی حدود کو پامال تو نہیں کیا؟ کیا ہم اپنی ذمے داریاں عورتوں کے معاملے میں احسن طریقے سے ادا کر رہے ہیں؟
اللہ تعالیٰ سب عورتوں کو اسلام کے دائرے میں رہ کر زندگی گزارنے کی توفیق دے۔ آمین!!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ڈاکٹر حمزہ صدیقی کے کالمز
-
دو زبانوں پر مبنی ہمارا تعلیمی نظام
منگل 8 فروری 2022
-
صدیق اکبر ؓ کا سہنری دورِ خلافت
پیر 31 جنوری 2022
-
محمد علی جناح، ملت کا پاسباں
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
سقوطِ ڈھاکہ، شیخ مجیب کا کردار
اتوار 19 دسمبر 2021
-
حسد، معاشرے کا رستا ہوا ناسور!
جمعرات 11 نومبر 2021
-
تندرستی ہزار نعمت ہے
بدھ 27 اکتوبر 2021
-
سوشل میڈیا اور قلمکاری
جمعہ 22 اکتوبر 2021
-
میڈیا کا کردار
منگل 12 اکتوبر 2021
ڈاکٹر حمزہ صدیقی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.