"آزادی کے معنی کیا ہیں"

منگل 1 ستمبر 2020

Dr Rahat Jabeen

ڈاکٹر راحت جبین

ہم ایک ایسے ملک کے باسی ہیں جہاں  مسلمان ہونے کی حیٹیت سے ہماری الگ شناخت ہے . یہ پہچان ہمیں  قائد اور اس کی ٹیم کی کوششوں سے ملی. مگر کیا ہم واقعی آزاد ہیں؟ یا کسی ملک کا شناختی کارڈ رکھنے سے آزادی مل جاتی ہے؟
نہیں ہم  غلام ہیں, اپنی خواہشات اور نفس کے. جب تک اس سرزمین پر رہتے ہیں, اس سے محبت کا دعوی کرتے ہیں ,جیسے ہی موقع ملتا ہے اپنا  ملک چھوڑ کر کسی دوسرے ملک کا نمبر دو شہری بننے کو اپنے لیے قابل فخر سمجھتے ہیں .

  یعنی ہمارا نفس اب بھی تابع ہے  انگریز اور ہندو  آقاؤں کے,  جن سے ہمارے قائد نے ہمیں آزاد کرایا تھا  .
ہمارا کلچر ہمارا رہن سہن ہماری رسومات  انگریز اور ہندو معاشرے کی ترجمانی کرتے ہیں .

(جاری ہے)

سوچنے کی بات یہ ہے کہ اگر ہمیں غلام ہی رہنا تھا تو اتنی قتل اور غارت گری کیوں ہوئی. پاکستان کے لیے جان قربان کرنے کے دعوے دار اپنی خواہشات قربان نہیں کرسکتے.  گاڑی کے باہر پاکستانی پرچم لہرا کر جشن آزادی منانے والے گاڑی کے اندر انڈیا کے گانے سنتے ہیں .

گھروں کی چھتوں پر سبز ہلالی پرچم لہرا کر سبز و سفید کپڑے زیب تن کرکے گھر کے اندر انڈیا کے چینل لگاتے ہیں.
کیا آزادی کے حقیقی معنی یہی ہیں؟
نہیں آزادی کا اصل مقصد یہ ہے کہ ہم اپنے الگ پہچان کے ساتھ اپنے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں نہ کہ ہمارے اعمال کی وجہ سے  پاکستانی پاسپورٹ دنیا میں رسوائی کا باعث ہو .
پاکستان ہمارا فخر ہو ہماری شرمندگی نہیں اور یہ سب پاکستان میں رہنے والے لوگوں نے کرنا ہے کیونکہ پاکستان اپنی قوم کے دم سے ہے .تہتر سال پہلے  والی قوم کو ملک کی ضرورت تھی مگر اب ایک ملک کو ایک ذمہ دار قوم کی ضرورت ہے.

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :