
روحانی کونسلنگ
ہفتہ 12 جون 2021

فرخ سلیم
جدید تحقیقات کے مطابق ہم ایک جسمانی شخصیت کے علاوہ ایک روحانی شخصیت بھی رکھتے ہیں اور ہماری یہ شخصیت اس وقت منظرِ عام پر آتی ہے جب ہم زندگی کی کسی موڑ پر روحانی بحران کا شکار ہوتے ہیں۔
بظاہر روحانیت ہماری زندگی کی ناگزیر ضروریات کا حصہ نہیں ہے۔ خاص طورسے ان لوگوں کے لئےجواس دنیا کو ایک ایسی جگہ سمجھتے ہیں جہاں انہیں ہر طرح کی آسانیاں میسرہیں۔ نہ تو فی الحال انہیں کسی قسم کے مشکل مسائیل کا سامنا ہے اور نہ ہی مستقبل میں وہ کسی قسم کے چیلنج کا خدشہ محسوس کرتے ہیں۔
(جاری ہے)
لیکن اچانک جب وہ کسی جذباتی امتحان میں مبتلا ہو جاتے ہیں مثلاً وہ خود یا کوئی قریبی عزیزکسی مہلک بیماری کا شکاریاموت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہو جائے یا اور کوئی اسی طرح کا حادثہ ہو جائے تو پھروہ خود کلامی میں مبتلا ہو کر اس قسم کے سوالوں کے جوابات ڈھونڈنا شروع کرتے ہیں
یہ میرے ساتھ کیا ہو رہا ہے اور کیوں ہو رہاہے؟
میری زندگی کا مقصد کیا ہے؟
میں اب تک کیا کرتا رہا اور کیوں کرتا رہا؟
مجھے کیا کرنا چاہئے؟ میرا مستقبل کیا ہے؟
جب لوگ اس قسم کے گھمبیر سوالوں سے نبرد آزما ہوتے ہیں تو وہ روحانیت کے بحران سے دو چار ہوتے ہیں اور خود کومطمئن کرنے والے جوابات کی تلاش میں رہتے ہیں۔
ایک عام فہم تعریف کے مطابق روحانیت کا مطلب خود کو اپنے سے کسی بڑی طاقت سے جوڑنے یا منسلک کرنے کا ایک احساس ہے، لیکن مغربی اندازِ فکر کے مطابق یہ ضروری نہیں کہ اس بڑی یا طاقتور ذات کو خدا، بھگوان یا اسی طرح کا کوئی نام دیا جائے۔ ماضی میں مینٹل ہیلتھ سے تعلق رکھنے والے پیشہ ور روحانیت میں مذہب کو شامل کرنے میں ہچکچاتے تھے لیکن موجودہ تحقیق سے یہ بات ثابت ہے کہ وہ تمام لوگ جو کسی قسم کا مذہبی عقیدہ رکھتے ہیں ان کی دماغی صحت کہیں بہتر ہوتی ہے اور خاص طور سے کسی قسم کی ذہنی پریشانی یا حادثہ سے دو چار ہونے بعد خود کو سنبھالنے کی صلاحیت ان میں کہیں زیادہ ہوتی ہے۔
چنانچہ اس طرح کے روحانی بحران جیسے معاملات نبٹنے کے کینیڈا کے کچھ ہسپتالوں نے روحانی کونسلنگ کی خدمات بھی فراہم کرنا شروع کر رکھی ہیں۔ اس کے علاوہ ہسپتالوں نے اپنی عمارت میں ملٹی فیتھ یعنی مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کے لئے ایک کمرہ مخصوص کر دیا ہے جہاں وہ اپنے عقیدے کے مطابق جب چاہیں جاکر عبادت کر سکتے ہیں۔ مسلمانوں کے لئے تو باقاعدہ وضو وغیرہ کی بھی سہولت ہوتی ہے۔روحانی کونسلنگ کی تمام مشق اس بات کی کوشش ہے کہ خدا کو مانے بغیر لوگوں کے لئے سکون کا راستہ تلاش کرنے میں مدد دی جائے۔ جب کہ سیدھی بات یہ ہے کہ سارے راستے ادھر ہی جاتے ہیں، بات صرف سوچنے اور سمجھنے کی ہے
روحانی کو نسلنگ ایک قسم کا مثبت آغاز ہے جہاں سے لوگوں کو دین کی طرف مائل کرنے کے راستے نکل سکتے ہیں۔ یہ ایک ابتدائی سوچ ہے جس پر بہت زیادہ تعمیری کام کرنے کی گنجائش موجود ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
فرخ سلیم کے کالمز
-
کینیڈین سوسائٹی۔ امیگرینٹ کی نظر میں
منگل 30 نومبر 2021
-
ٹورنٹو کا حاجی۔ آخری قسط
منگل 26 اکتوبر 2021
-
ٹورنٹو کا حاجی۔ قسط 4
بدھ 20 اکتوبر 2021
-
ٹورنٹو کا حاجی۔حج کو روانگی ۔ قسط ۔ 3
جمعہ 15 اکتوبر 2021
-
ٹورنٹو کا حاجی۔حج کی تیاری ۔ قسط 2
منگل 5 اکتوبر 2021
-
ٹورنٹو کا حاجی۔قسط نمبر 1
منگل 28 ستمبر 2021
-
سوشل ویلفیرپالیسی
منگل 14 ستمبر 2021
-
تھراپی کیا ہے؟
بدھ 18 اگست 2021
فرخ سلیم کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.