
ہمارے نظریات
پیر 28 جون 2021

فرخ سلیم
ہمارا بنیادی نقطہ نظر ایک دن میں تشکیل نہیں پاتا بلکہ اس کی تشکیل کا عمل انسان کی پیدائش کے ساتھ ہی شروع ہو جاتا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ پختہ ہوتا جاتا ہے اور ایک ایسا وقت آتا ہے کہ آپ کی سوچ یا آپ کا بنیادی نقطہ نظربے لچک ہوجاتا ہے اور اس میں تبدیلی کی گنجائش کم ہی رہ جاتی ہے۔
ہمارے نظریات ایک طرح کے خودکار دماغی پروگرام ہیں اور ایسی مشین کی طرح ہیں جو ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ ہمیں کس طرح زندہ رہنا ہے اور کس طرح زندگی میں آگے بڑھنا ہے؟ہمارے نظریات ہمارے تشخص (انا) کو بھی جنم دیتے ہیں اور اسے قائم رکھنے میں بھی کردار ادا کرتے ہیں بچپن کے نطریات کی روشنی میں تشکیل دیا جانے والا تشخص لچکدار یا غیر مستحکم ہوتا ہے، لیکن بالغ ہونے تک آپ کا تشخص ایک خاص سانچے میں ڈ ھل چکا ہوتا ہے۔
(جاری ہے)
ہمارے حافظہ میں محفوظ بچپن کے واقعات ہماری سوچ پر اثرانداز ہوتے ہیں ہمارے نظریات کو مستحکم کرتے ہیں اور پھر وہ نظریات ہمارے رویے میں نمایاں ہوتے ہیں۔اگر ہم کسی صورت اپنی سوچ میں تبدیلی لے آئیں، اپنے بنیادی نظریات کو بدل لیں تو ہمارے رویے بہتر ہو سکتے ہیں۔
ہمارے اپنے بارے میں ہمارے منفی عقائد ہمارے اندازِ فکر کو ہم جس طرح دوسروں کو اور دنیا کو دیکھتے ہیں اثرانداز ہوتے ہیں۔ اگر ہم خود کو منفی عدسے سے دیکھیں گے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم نے ایک ایسی عینک پہن رکھی ہے جس کے شیشے صاف نہیں ہیں۔ اسکے نتیجے میں ہمیں جو بھی دکھائی دے گا وہ غیر واضح اور دھندلا ہو گا۔ وہ تمام لوگ جو اپنے بارے میں منفی عقائد رکھتے ہیں وہ دوسروں کو اور دں کو بھی بد اعتمادی سے دیکھتے ہیں۔
آئے دیکھتے ہیں کہ ایک واقعہ جس کو دولوگ مختلف انداز میں دیکھ رہے ہیں۔ ان کے نظرئے میں کیا اختلاف ہو سکتا ہے؟
ایک مشہور مصنف نے اپنے مطالعے کے کمرے میں قلم اٹھایا اور ایک کاغذ پر لکھا
گزشتہ سال میرا آپریشن ہوا اور پتا نکال دیا گیا۔ بڑحاپے میں ہونے والے اس آپریشن کی وجہ سے مجھے کئی ہفتے تک بستر کا ہو کر رہنا پڑا
اسی سال میری عمرساٹھ سال ہوئی ہے اور مجھے اپنی پسندیدہ اور اہم ترین ملازمت سے سبکدو ش ہونا پڑا۔ میں ے نشرو اشاعت کے ا س ادارے میں اپنی زندگی کے تیس سال گزارے ۔ اسی سال مجھے اپنے والد صاحب کی وفات کا صدمہ اٹھانا پڑا
اسی سال میرا بیٹا میڈیکل کے امتحان میں فیل ہو گیا، وجہ اس کی کار کا حادثہ تھا جس میں زخمی ہو کر اسے کئی ماہ تک پلستر کرا کر گھر میں رہنا پڑا، کار کا تباہ ہو جانا ایک علیحدہ سے نقصان تھا۔
صفحے کے نیچے اس نے لکھا۔
" آہ!کیا ہی برا سال تھا:"
مصنف کی بیوی کمرے میں داخل ہوئی تو دیکھا کہ اس کا خاوند غمزدہ چہرے کے ساتھ خا موش بیٹھا خلاؤ ں میں گھور رہا تھا۔ اس نے خاوند کی پشت کے پیچھے کھڑے کھڑے کاغذ پر سب کچھ لکھا دیکھ لیا تھا۔ خاوند کو اس کے حال پر چھوڑ کر خاموشی سے باہر نکل گئی۔ کچھ دیر کے بعد وہ لوٹی تو اس نے ایک کاغذ تھام رکھا تھا جسے لا کر اس نے خاموشی سے خاوند کے لکھے کاغذ کے برابر رکھ دیا تھا۔ خاوند نے کاغذ دیکھا تو اس پر لکھا تھا
گذشتہ سال آخرکار مجھے پتے کے درد سے نجات مل گئی جس سے میں سالوں کرب میں مبتلارہا
میں اپنی پوری صحتمندی اورسلامتی کے ساتھ ساٹھ سال کا ہو گیا۔ سالوں کی ریاضت کے بعد مجھے اپنی ملازمت سے ریٹائرمنٹ ملی ہے تو میں مکمل یکسوئی اور راحت کے ساتھ اپنا وقت کچھ بہتر لکھنے کے لئے استعمال کر سکونگا۔
اسی سال میرے والد صاحب پچاسی سال کی عمر میں بغیر کسی پر بوجھ بنے اور بغیر کسی تکلیف اور درد کے آرام کے ساتھ خالقِ حقیقی سے جا ملے۔
اسی سال اللہ تعالیٰ نے میرے بیٹے کو ایک نئی زندگی عطا فرما دی اور اسیے حادثے میں جس میں فولادی کار تباہ ہو گئی مگر میرا بیٹا کسی معذوری سے بچ کر زندہ و سلامت رہا۔
آخر میں مصنف کی بیوی نے یہ فقرہ لکھ کر تحریر مکمل کی تھی
" واہ ایسا سال جسے اللہ نے رحمت بنا کر بھیجا"
ملاحظہ کیجئے: بالکل وہی حوادث اور بالکل وہی احوال لیکن ایک مختلف نظر سے۔
بالکل اسی طرح اگر، جو کچھ ہو گزرا ہے، اسے اسی نقطہ نظر سے دیکھا جائے جو اس کے برعکس ہوتا تو، ہم اللہ تعالیٰ کی نعمتوں پر شاکر بن جائیں گے۔اگر ہم بظاہر کچھ کھو بیٹھے اسے مثبت زاوئے سے دیکھیں تو ہیں جو کچھ عطا ہوا وہ بہتر نظر آنا شروع ہو جائے گا۔
اللہ تبارک تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے
" اور بے شک تیرا رب تو لوگوں پر فضل کرتا ہے لیکن اس میں سے اکثر شکر ادا نہیں کرتے۔"
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
فرخ سلیم کے کالمز
-
کینیڈین سوسائٹی۔ امیگرینٹ کی نظر میں
منگل 30 نومبر 2021
-
ٹورنٹو کا حاجی۔ آخری قسط
منگل 26 اکتوبر 2021
-
ٹورنٹو کا حاجی۔ قسط 4
بدھ 20 اکتوبر 2021
-
ٹورنٹو کا حاجی۔حج کو روانگی ۔ قسط ۔ 3
جمعہ 15 اکتوبر 2021
-
ٹورنٹو کا حاجی۔حج کی تیاری ۔ قسط 2
منگل 5 اکتوبر 2021
-
ٹورنٹو کا حاجی۔قسط نمبر 1
منگل 28 ستمبر 2021
-
سوشل ویلفیرپالیسی
منگل 14 ستمبر 2021
-
تھراپی کیا ہے؟
بدھ 18 اگست 2021
فرخ سلیم کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.