ایک اور وائرس کا خطرہ۔۔

جمعرات 2 جولائی 2020

Furqan Ahmad Sair

فرقان احمد سائر

مشہور مفکر افلاطون کا کہنا تھا کہ انسان ایک سماجی حیوان ہے۔ جو کے گروہ اور آبادی کی شکل میں رہتا ہے۔۔اگر کوئی انسان کسی جنگل یا پہاڑوں میں جا کر اکیلا تنہا زندگی بسر کرنے لگ جائے تو وہ یا تو وحشی ہوگا یا پھر دیوتا۔۔ یعنی کے انسان کا انسان کے ساتھ خاندان قبیلوں اور آبادیوں میں ساتھ رہنا لازمی امر ہے۔۔
موجودہ عالمی وائرس نے جہاں بڑے بڑے ممالک کی معیشت کو زمین پر لاکھڑا کیا ہے وہیں دنیا کے تقریبآ ہر ممالک میں بسنے والے افراد شدید متاثر ہوئے ہیں۔

خواں ان کا تعلق کسی بھِی شعبہ ہائے زندگی سے ہو یا کاروبار سے منسلک افراد ہر فرد اس کرونا وائرس کے حملہ سے شدید خوف کا شکار ہے۔۔ دنیا بھر سمیت پاکستان میں عید الحضی کی آمد آمد ہے یقینآ مویشی منڈیوں میں حکومتی احکامات کے تحت موجودہ کرونا وائرس کے تحت بہت سے حفاظی اقدامات ضرور کئے ہوں گے۔

(جاری ہے)

جہاں خریدار اور بیوپاری تمام نظم و ضبط کے ساتھ ایس او پی پر عمل کر رہے ہوں گے۔

۔ تاہم بارشوں کے خطرات کے تحت منڈی میں جانوروں میں ایک اور وائرس جس کو کانگو وائرس کہا جاتا ہے جانوروں میں مخصوص قسم کے کیچڑوں سے پھیلتا ہے۔ اس کی روک تھام کے لئے بھی مناسب اقدامات اور اسپرے لازمی کرنا چاہئے۔۔ یہ کانگوں وائرس جس کا پورا نام کریمین کانگو وائرس ہے ایک شدید مرض ہے جو جسم کے حصوں سے خون بہنا ۔ جسم کے حصوں میں درد ، نیل کا ظاہر ہونا یا ، قے کی کیفت ، پیٹ میں درد ، یا  شدید بخار کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے جس کی اموات شرع سب سے زیادہ ہوتی ہے یہ مرض سی ایچ ایچ ایشیا اور مشرقی یورپ میں پایا جاتا ہے جو کہ جانورں خاص کر بھینس، بکری، گائے اور اونٹ وغیرہ کی جلد میں پائے جانے والے چیچڑ سے پھیلتا ہے۔

چیچڑ وائرس کو جانورں اور جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔ انسانوں میں یہ وائرس زدہ مریض یا جانور کے خون اور دیگر جسمانی رطوبت سے،وائرس زدہ سرنج کے استعمال سے، چیچڑ کا خون انسانی جسم سے چھو جانے یا چیچڑ کے کاٹنے سے داخل ہوتا ہے۔
عید الحضی کے موقع پر پوری دنیا میں سنت ابراہیمی کی تقلید میں جانوروں کی قربانی کی جاتی ہے تاہم اس موقع پر بھی احتیاطی تدابیر کو بھی ہاتھ سے نا جانے دیں۔

مویشی منڈی میں بچوں کو ہرگز مت لے کر جائیں۔ دستانے اور چہرے پر ماسک کا استعمال لازمی کریں جانوروں کو چھوتے وقت احتیاط کریں۔ اور بعد میں ہاتھوں کو صاف پانی سے اچھی طرح دھو لیں۔ گھر میں لانے کے بعد اپنے مویشی کو صاف جگہ پر قنات لگا کر باندھیں اور بچوں کو جانورں کے قریب مت جانے دیں۔۔ یاد  رکھیں یہ کانگو وائرس متاثرہ جانور سے انسان کو اور انسان  سے انسان کو منتقل ہوسکتا ہے۔

۔ لہذا جیسے ہم نے کرونا وائرس کا مقابلہ کیا ہے عیدالحضی کے موقع پر بھِی ایسی نظم و ضبط کا پورا پورا خیال رکھیں گے۔۔ اور اس موقع پرجن اہل خانہ کے افراد پردیس میں آپ لوگوں کے باعث زندگی گزار رہے ہیں اور کسی وجوہ کی بناء پر وطن واپس نہیں آسکے ان کو بھی اپنی ڈھیر ساری دعاوّں میں یاد رکھیں۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :