
جب فیصلے کا دن آئے تو ہم سب زندہ ہوں'
بدھ 3 فروری 2021

گل بخشالوی
(جاری ہے)
ہم اہل ِ وطن آج کل یہ ہی تماشہ دیکھ رہے ہیں ، گر گٹ بھی اس قدر جلدی رنگ نہیں بدلتا جیسے ہمارے دیس کے سیاست دان بدل رہے ہیں اپوزیشن تو اپوزیشن ہے لیکن اتحادی بھی مالی بھوک لگتے ہی حکومت کو آنکھیں دکھانا لگتے ہیں ۔ یہ فصلی سیاسی بٹیرے ہیں ان کا قوم اور قومیت یا عوام سے کوئی سرو کار نہیں ! یہ اگر ہم عوام کے مفادات کے لئے روتے ہیں تو کسی کوغلظ فہمی کا شکار ہونے کی ضرورت نہیں ، وہ اگر روتے ہیں تومگر مچھ کے آنسو روتے ہیں صرف ذاتی مفادات کے لئے!! اللہ تعالیٰ نے اگر ہمیںپیدا کیا ہے تو ہمارے سر میں دماغ بھی اس لئے رکھا ہے کہ اگر کوئی کہتا ہے کہ تمہارا کان کتا لے گیا ہے تو کتے کے پیچھے دوڑنے سے پہلے اپنا کان دیکھیں !
ہم پاکستان کے عوام تحریک ِ انصاف کی حکمرانی سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن ،ق، اور ماشل کے دور میں ان کے اتحادیوں کی حکمرانی میں جو ہم نے کھایا اور جو انہوں نے کھایا ہم کیا دنیا جانتی ہے چالیس سال تک دونوں سیاسی جماعتوں اور ان کے اتحادیوں کو ہم دیکھ چکے ہیں ، ہم اگر خود کو باشعور قوم کہتے ہیں تو ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ ہم نے ووٹ کس کو دیا ہے اگر ہم پاکستانی عوام نے اپوزیشن کے خود پرستوں کو ووٹ کی طاقت سے مسترد کیا ہے اور تحریک ِ انصاف کو حکمرانی کا حق دیا ہے تو اسے حکمرانی کا حق بھی ملنا چاہیے تاکہ ہم دیکھ سکیں کہ کیا ہمارا فیصلہ درست تھا یا غلط یہ ہم نے کسی دوسرے کے دماغ سے نہیں اپنے دماغ سے سوچنا ہے۔ کبھی اس غلط فہمی میں نہیں رہنا کہ تحریک انصاف کی حکمرانی میں جن سابق حکمرانوں کے خلاف مقدمات درج ہیں ان کو ان کے اعمال کی سزا ملے گی اس لئے کہ ہم اپنے پاکستا ن کی عدالتوں میں انصاف دیکھ رہے ہیں ۔ جس کو یہ ہی عدالت کہتی ہے کہ تم صادق اور امین نہیں اسی کو ایک اسٹام پیپر پر جیل سے رہا کر کے عیاش زندگی گزارنے کے لئے ان کے آشناﺅں کے پاس بھیج دیتی ہے اور ایک روٹی چور کو اپنی ضمانت کے لئے کوئی ضمانتی ہیں ملتا، وہ سزا سے پہلے حوالات میں زندگی کی بازی ہار جاتا ہے، ہمارے دیس میں مجرم کو لٹکایا نہیں جاتا اس کے کیس کو لٹکا دیا جاتا ہے اور یہ کوئی دور ِ حاضر کا ظلم نہیں ہماری تاریخ ہے!
حیدرآباد جیل کے تاریخی ہال میں ٹربیونل نے جسٹس اسلم ریاض حسین کی صدارت میں 1951 میں راولپنڈی سازش کیس کی سماعت کی گئی تھی۔ جج صاحبان اپنی نشستوں پر آ کر بیٹھے تو اس موقع پر کئی دلچسپ واقعات ہوئے، ججوں کے بیٹھتے ہی ولی خان اٹھ کھڑے ہوئے اور انھیں مخاطب کرتے ہوئے کہا ' آپ لوگوں کو یہاں دیکھ کر مایوسی ہوئی، ہم سمجھتے تھے کہ جج ہمیں انصاف دیں گے لیکن حکمرانوں نے تو آپ کو ہماری طرح جیل بھیج دیا، اس مشکل میں ہمیں آپ کے ساتھ ہمدردی ہے۔'ولی خان کے اس بیان سے عدالت میں قہقہے بلند ہو گئے۔ ان کی تقریر سن کر حبیب جالب کو بھی آمد ہوئی اور انھوں نے فی البدیہہ ایک شعر کہا ۔۔۔۔ یہ منصف بھی تو قیدی ہیں ہمیں انصاف کیا دیں گے
اسی قید کے دوران حبیب جالب نے ایک اور تاریخی قطعہ بھی کہا جو ان کے کسی مجموعہ کلام میں شامل نہیں ہے
کون کہتا ہے، اسیروں کی رہائی ہوگی یہ ہوائی کسی دشمن نے اڑائی ہوگی
ہم غریبوں کا امیروں پہ ابھی تکیہ ہے ہم غریبوں کی ابھی اور پٹائی ہوگی
ٹربیونل کی سماعت نہایت سست رفتاری کے ساتھ ہوئی۔ اسی طرح ایک سال بیت گیا۔ ٹربیونل کے قیام کی پہلی سالگرہ کے دن بھی ولی خان کے خطاب سے دلچسپ صورت حال پیدا ہو گئی۔ جج صاحبان جیسے ہی عدالت میں آ کر بیٹھے، ولی خان کی رگ ظرافت پھڑک اٹھی اور انھوں نے کہا 'یہ تو سیدھا سیدھا حساب کا کھیل ہے'۔ان کے اس جملے پر لوگ، خاص طور پر جج صاحبان چونکے اور سوالیہ نگاہوں سے ان کی طرف دیکھا تو ولی خان بولے 'ایک سال میں صرف پانچ گواہ ہی بھگتائے جا سکے ہیں۔ جس رفتار سے یہ مقدمہ چل رہا ہے، اس میں دو تین سو سال تو لگ ہی جائیں گے کیونکہ حکومت کے گواہوں کی تعداد 500 ہے، 500 گواہ ہماری طرف سے بھی آئیں گے۔ 40،30 سال بحث پر لگ جائیں گے۔ آپ ایسا کریں ، بھٹو سے کہیں کہ کہیں سے آب حیات لاکر خود بھی پیے، آپ (ججوں) کو بھی پلائے اور ہمیں بھی تاکہ جب فیصلے کا دن آئے تو ہم سب زندہ ہوں'۔ان کی اس بات پر عدالت میں قہقہے بکھر گئے۔!!!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
گل بخشالوی کے کالمز
-
گداگر اپوزیشن، حکومت گراﺅ ، در در پر دستک !
بدھ 16 فروری 2022
-
کسی مائی کے لال میں جرات نہیں کہ تحریک عدم اعتماد لا سکی
منگل 15 فروری 2022
-
اگر جج جواب دہ نہیں تو سینیٹر اور وزیراعظم کیوں کرجواب دہ ہو سکتا ہے
جمعہ 4 فروری 2022
-
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن غیر حاضر اور حکومت کی جیت
پیر 31 جنوری 2022
-
اسلامی صدارتی نظام اور پاکستان
جمعرات 27 جنوری 2022
-
تحریکِ انصاف ، جماعت اسلامی ، پاکستان عوامی تحریک ، اور ریاست ِ مدینہ!!
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
اپوزیشن، عوام کی عدالت میں پیش ہونے سے قبل ان کے دل جیتیں
جمعرات 20 جنوری 2022
-
خدا کا شکر ادا کریں کہ ہم پاکستان کے باشندے ہیں
ہفتہ 15 جنوری 2022
گل بخشالوی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.