
ایک اچھا مستقبل ، پاکستان کا مقدر
پیر 5 ستمبر 2016

حافظ ذوہیب طیب
(جاری ہے)
شدید محنت اور ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزان کرنے کی حسن نیت کے ساتھ خدمت کا نسلی جذبہ بھی ہے جو ان کے پورے خاندان کے ہر فرد میں موجود ہے ۔
قارئین! ظلم کی بات تو یہ ہے کہ1960میں جب ہم کوریا سے کئی آگے تھے لیکن اپنے سیاستدانوں اور حکمرانوں کو کوتاہیوں کی وجہ سے اب کوریا کہاں اور ہم کہاں؟جبکہ1999میں پاکستان پورے ساؤتھ ایشاء میں سب سے آگے تھا لیکن 2013کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کا شمار سب سے پیچھے تھا۔ بلا شبہ چند ایک کو تاہیوں کے علاوہ ہماری جمہوری اور فو جی قیادت کی انتھک محنت اور پیشہ وارانہ صلا حیتوں کی وجہ سے کئی سالوں سے پستی کی جانب بڑھتا ہوا پاکستان اپ اپنا کھویا ہوا مقام واپس لے رہا ہے۔ اب ایک دفعہ پھر سے پاکستان کا شمار ساؤتھ ایشیا ممالک میں سر فہرست آرہا ہے اور اب پاکستان کو ایمرجنگ اکانومی کا درجہ مل چکا ہے جس کا سہرا مسلم لیگ کی حکومت کو جا تا ہے ۔ پاور پلانٹ کے افتتاح کے موقع پروزیر اعظم میاں نواز شریف اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انتہائی پر اعتماد دکھائی دے رہے تھے ۔ایک رو ز قبل کالا شاہ کاکو میں ایسٹرن بائی پاس کے شاندار افتتاح کے بعد ملک کو اندھیروں سے اجالے کی جانب لے جانے والے عظیم الشان منصوبے کا آغازاس چیز کا ثبوت ہے کہ آئندہ سال میں ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گاجس کا اظہار خود وزیرا عظم نے بھی کیا ۔
وزیر اعظم نے اپنی تقریر کے دوران جہاں کئی منصوبوں کا ذکر کیا وہاں اپنے دور حکومت میں کئے گئے اقدامات کا پر بھی روشنی ڈالی ۔ جس میں ڈھائی سالوں میں 15سے16گھنٹے اذیت ناک لوڈ شیڈنگ کو صرف 6گھنٹوں پر لانا ایک بڑا کار نامہ ہے ۔ پچھلے دور حکومت میں لوڈشیڈنگ کے عذاب کی وجہ سے جہاں عام عوام پریشان تھی وہاں کاروباری طبقہ اور بالخصوص فیکٹریوں میں کام کر نے والے مزدور روزگار نہ ہونے کی وجہ سے آئے دن سڑکوں پر احتجاج کرتے نظر آتے تھے ۔ خوشی کی بات یہ ہے کہ اس دوران تما م فیکٹریوں کو بجلی اور گیس کی فراہمی جاری ہے جس کی وجہ سے پاکستان کی اکانومی مستحکم ،غربت میں کمی اور بے روزگاری ختم ہورہی ہے ۔ انہوں نے موٹر ویز کا ذکر کرتے ہوئے اس بات کی طرف توجہ دلائی کہ 1998میں موٹر وے کے تکمیل کے افتتاح کے بعد اس میں ایک انچ بھی اضا فہ نہیں ہوا ۔ ہمارے دور حکومت میں لاہور سے ملتان ، ملتان سے سکھر ، کراچی سے حیدرآبادکا آغاز ہو چکا اور اسی سال حیدرآباد سے سکھر تک موٹر وے کا آغاز ہو جائے گا ۔پورے بلو چستان میں بھی موٹر ویز کا کام شروع ہو چکا ہے اور انشا ء اللہ کراچی سے پشاور تک موٹر وے کا جال بچھ جائے گا ۔ ریلوے، پی۔ آئی،اے اور دوسرے ادارے جو تباہی کے دہانے پر کھڑے تھے اب پرافٹ والے ادارے بن چکے ہیں ۔ پینے کا صاف پانی، تعلیم کی صورتحال کو بہتر بنانے سمیت پورے ملک میں چالیس بڑے ہسپتال بنا ئے جا رہے ہیں ۔
قارئین کرام ! سچی بات تو یہ ہے کہ اب ملک میں کام ہو تا دکھائی دے رہا ہے ، کاروباری طبقے سمیت عام عوام بھی خوشحالی کی جانب سفر کر رہے ہیں ۔ مجھے امید ہے کہ وزیر اعظم نے کامیابی کے سفر کو یونہی جاری تو کچھ بعید نہیں کہ کچھ ہی عرصے میں پاکستان کامیاب ترین ملکوں میں شمار نہ ہو جبکہ دوسری طرف میاں محمد ادریس دوسرے کاروباری افراد کے لئے رول ماڈل ہیں جن کی خوبیوں کو اپنا کے وہ تما م لوگ بھی کامیابی کے میدان میں سر خرو ہو سکتے ہیں ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
حافظ ذوہیب طیب کے کالمز
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کی بہترین کارکردگی اور بدرمنیر کی تعیناتی
جمعرات 27 جنوری 2022
-
دی اوپن کچن: مفاد عامہ کا شاندار پروجیکٹ
منگل 26 اکتوبر 2021
-
محکمہ صحت پنجاب: تباہی کے دہانے پر
جمعہ 8 اکتوبر 2021
-
سیدہجویر رحمہ اللہ اور سہ روزہ عالمی کانفرنس
بدھ 29 ستمبر 2021
-
جناب وزیر اعظم !اب بھی وقت ہے
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی لائق تحسین کار کردگی !
ہفتہ 2 جنوری 2021
-
انعام غنی: ایک بہترین چوائس
جمعرات 22 اکتوبر 2020
-
ہم نبی محترم ﷺ کو کیا منہ دیکھائیں گے؟
ہفتہ 10 اکتوبر 2020
حافظ ذوہیب طیب کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.