"خوشحال اور پرامن جنوبی وزیرستان "

منگل 28 دسمبر 2021

Hassan Sajid

حسن ساجد

ایک وقت تھا جب جنوبی وزیرستان کا نام سنتے ہی آنکھوں کے سامنے دہشت، خوف اور زبوں حالی کے مناظر نمودار ہونے لگتے تھے۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب شرپسند عناصر نے اس علاقے کو یرغمال بنا رکھا تھا اور کوئی دن ایسا نہیں گزرتا تھا جب اس علاقے سے متعلق کوئی افسوسناک اطلاع ہمیں نہیں موصول ہوتی تھی۔ لیکن امن کی نگہبان اور پاکستان کے ہر کونے کی محافظ ہماری بہادر سیکیورٹی فورسز نے اس علاقے کو شرپسند عناصر سے پاک کرنے کے لیے ان علاقوں میں ملٹری آپریشنز جیسا سخت فیصلہ کیا اور قبائلی علاقوں کے کونے کونے کو شر پسند عناصر سے پاک کرنا شروع کر دیا۔

بالآخر افواج پاکستان، فرنٹیئرکور اور مقامی افراد کی قربانیوں اور طویل کاوشوں کی بدولت یہاں سے شرپسند عناصر کا خاتمہ ممکن ہوا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قیام امن کے لیے جاری طویل جدوجہد برگ و ثمر بار ہوئی۔

(جاری ہے)


یہ اس جہد مسلسل اور قیام امن کے پختہ عزم کا نتیجہ ہے کہ وہ جنوبی وزیرستان جو دہشت اور خوف کی علامت سمجھا جاتا تھا آج امن و خوشحالی اور سیاحت کے مرکز کے طور پر دنیا کے سامنے نمودار ہو رہا ہے۔

قیام امن کے بعد جنوبی وزیرستان سیکیورٹی اداروں اور حکومت کی خصوصی کاوشوں کی بدولت تاریخ ساز ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے۔ یہ افواج پاکستان اور عوام الناس کی قربانیوں کا ثمر ہے کہ یہاں نہ صرف امن قائم ہوا ہے بلکہ عوام کی فلاح و بہبود کے کئی ترقیاتی منصوبے بھی پایہ تکمیل کو پہنچ چکے ہیں۔  یہاں تعلیم کو عام کرنے کے لیے سکولز، کالجز اور کیڈٹ کالجز قائم کیے گئے ۔

عوام الناس کو کاروباری مواقع فراہم کرنے کے لیے تجارتی و زرعی منڈیاں قائم کی گئیں۔ عوام کو طبی معیاری سہولیات کی فراہمی ممکن بنانے کے لیے تمام سہولیات سے مزین جدید ترین ہسپتال تعمیر کیے گئے اور یہاں کی ثقافت اور علاقے میں سیر و سیاحت کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے یہاں کھیلوں کے مقابلے اور دیگر ثقافتی ایونٹس منعقد کروائے جارہے ہیں۔


اگر ہم فسیٹیولز یا ایونٹس کو زیر بحث لائیں جو کہ کسی بھی علاقے میں امن کی نوید اور خوشحالی کا شاخسانہ سمجھے جاتے ہیں تو ہمیں معلوم ہوگا کہ جنوبی وزیرستان محض نومبر اور دسمبر کے دو ماہ میں کئی مقامی ایونٹس سمیت دو میگا قومی ایونٹس کی میزبانی کا اعزاز اپنے نام کر چکا ہے۔ جنوبی وزیرستان میں نومبر کے مہینے میں کمشنر ڈی آئی خان قومی سائیکل ریس کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستان بھر کے سائیکلسٹ شریک ہوئے۔

  یہ سائیکل ریلی ڈی آئی خان اور ٹانک سے ہوتی ہوئی وانا جنوبی وزیرستان میں اختتام پذیر ہوئی جس نے پوری دنیا میں جنوبی وزیرستان کا پرامن تشخص اجاگر کیا اور اب جنوبی وزیرستان کے ضلع ٹانک میں پاکستان تائیکوانڈو فیڈریشن کے زیر اہتمام دوسری آئی جی ایف سی ساوتھ نیشنل تائیکوانڈو چیمپیئن شپ کا انعقاد کیا گیا ہے۔ یہ قومی سطح کا ایونٹ تین روز تک جاری رہا جس میں پاکستان بھر سے مارشل آرٹس کے بہترین کھلاڑیوں نے شرکت کی ۔

ضلع ٹانک میں انعقاد پذیر اس میگا ایونٹ میں پنجاب، خیبر پختونخواہ، بلوچستان، سندھ، گلگت بلتستان، اسلام آباد اور مقامی کھلاڑیوں سمیت کل 150 اتھلیٹس نے شرکت کی اور اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے۔ ٹانک اور جنوبی وزیرستان کے دیگر علاقوں سے شائقین کی ایک بڑی تعداد مارشل آرٹس کے مقابلوں سے لطف اندوز ہوئی۔ ایونٹس کے تمام میچز ہی کانٹے دار رہے اور عوام الناس کو انتہائی دلچسپ مقابلے دیکھنے کو ملے۔

ایونٹ کا فائنل مقابلہ خیبر پختونخواہ کے احسن خان نے جیت کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔ ایونٹ کی اختتامی تقریب میں کمشنر ڈی آئی خان عامر لطیف بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔ جنوبی وزیرستان میں ضلع ٹانک جیسے علاقے میں قومی سطح کے ایسے میگا ایونٹس کا انعقاد انتہائی خوش آئند ہے۔ کیونکہ کھیل کود انسانی زندگی کا ایک اہم اور لازمی جزو ہے جو امن و خوشحالی کی نوید ہے۔

کھیلیں انسان کی صلاحیتوں کو نکھارنے،  پوشیدہ صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور زندگی میں آگے بڑھنے کے مواقع پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ کھیل کود کے ایونٹس کا انعقاد جہاں انسان میں بھائی چارہ، ہمت و حوصلہ، عزم و استقلال، قوت فیصلہ، قانون کی پاسداری، مل جل کر کام کرنے کا جذبہ، صبر و تحمل اور برداشت پیدا کرتا ہے وہیں یہ متعلقہ علاقے کی ثقافت، روایات اور مقامی کاروبار کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

  علاوہ ازیں کھیل کود کے ایونٹس کا انعقاد اس علاقے میں سیاحت، امن و سلامتی اور ترقی و خوشحالی کے آغاز کا پیش خیمہ ثابت ہوتا ہے۔  ایسے میگا ایونٹ کا ضلع ٹانک جیسے علاقے میں کامیاب انعقاد اس بات کی بھی مکمل عکاسی کرتا ہے کہ جنوبی وزیرستان سمیت تمام قبائلی علاقے ہمارے سیکیورٹی اداروں کی انتھک محنت اور لازوال قربانیوں کی بدولت امن و سلامتی کا گہوارہ بن چکے ہیں اور یہ علاقے سیر و سیاحت اور کھیلوں کی سرگرمیوں کے لیے مکمل محفوظ اور پرامن ہیں۔
خدا کرے کہ میری ارض پاک پر اترے
وہ فصل گل جسے اندیشہ زوال نہ ہو

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :