
تم اچھے مسیحا ہو شفا کیوں نہیں دیتے؟
منگل 5 نومبر 2019

حیات عبداللہ
عناصرِ اربعہ ہوں یا حواسِ خمسہ، مال ومنال کا لوبھ انسان میں مکمل طور پر سرایت کر چکا ہے۔حرص و ہوس کی حدّ اعتدال کو روند کر ہم کہیں دُور نکل گئے ہیں۔کسی ایسے ریگ زار میں جہاں انسانیت نام کی کوئی چیز نہیں۔کسی ایسے دشتِ بے اماں میں جہاں صلہ ئرحمی اور رحم دلی کا گزر تک نہیں۔زیست کے گراں مایہ اور انمول لمحات میں مال ودولت ہمیشہ”بہت کچھ“ہوتا ہے مگر”سب کچھ“ تو نہیں ہوتا۔لاریب روپے پیسے کی بانہوں میں آسایشات اور تعیّشات کے سامان سمائے ہوتے ہیں مگر کتنے ہی اہلِ ثروت نیند کی گولی لے کر سوتے ہیں اور اُن کے برعکس کتنے ہی مفلوک الحال لوگ خس وخاشاک کے ڈھیر پر بھی گھوڑے بیچ کر سکون کی نیند سو رہے ہوتے ہیں۔
(جاری ہے)
معلوم نہیں ڈاکٹرز کے دلوں میں حرص کی نوکیلی اور خاردار جھاڑیاں اتنی کثرت کے ساتھ کیوں اگ آئی ہیں؟ بہاول پور میں ہم ایک ڈاکٹر کے کمرے میں داخل ہوئے تو میں نے گھڑی میں ٹائم دیکھ لیا۔اُس نے ہمیں ایک منٹ اور بیس سیکنڈ دیے اور آٹھ سو روپے فیس وصول کر لی۔اُس نے مریض کی بات تک سننا گوارا نہ کی۔الٹرا ساؤنڈ رپورٹ دیکھی اور جلدی جلدی دوائیں لکھ کر نسخہ تھما دیا۔میرے دوست نے کہا ڈاکٹر صاحب یہ دوائیں میں استعمال کر چکا ہوں مگر کچھ افاقہ نہیں ہوا۔ڈاکٹر نے جان چھڑاتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتہ یہ دوائی استعمال کرنے کے بعد پھر آنا۔
جن سے ہمارے درد کا درماں نہ ہو سکا
کرتا ہے میرے کام کو دشوار کس لیے؟
پیسے نہ تھے علاج کے گر تیری جیب میں
پھر یہ بتا ہُوا ہے تُو بیمار کس لیے؟
عالمی ادارہٴ صحت بھی پاکستان میں اس صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کر چکا ہے۔ترقی یافتہ ملکوں میں آپریشن کے ذریعے بچّوں کی پیدایش کی شرح 25 تا 28 فی صد ہے۔بھارت اور چین میں 33 فی صد جب کہ پاکستان میں یہی شرح 60 فی صد سے تجاوز کر چکی ہے۔آپریشن کی اس 60 فی صد شرح میں سے اگر سرکاری یسپتال نکال کر صرف پرائیویٹ ہسپتالوں کو شامل کیا جائے تو آپریشن کی شرح 95 فی صد سے بھی بڑھ جائے گی۔سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز، مریضہ کے آپریشن کے جھنجھٹ سے گریز کرتے ہیں اور انتہائی ناگزیر حالات میں ہی آپریشن کرتے ہیں۔اسی لیے سرکاری ہسپتالوں میں زچّہ کے آپریشن کم سے کم تر ہوتے ہیں۔
مال کی حرص نے کچھ ڈاکٹرز کو اتنا شقی القلب بنا دیا ہے کہ کچھ عرصہ قبل دنیا پور کے ایک پرائیویٹ ہسپتال میں بچّے کی نارمل پیدایش کے بعد فوری طور بے ہوش کر کے آپریشن کر دیا گیا۔مریضہ کو ہوش آیا تو وہ چیخنے چِلّانے لگی کہ میرا بچّہ تو نارمل پیدا ہوا تھا پھر آپریشن کیوں کیا گیا؟ عالمی ادارہ ئصحت نے آپریشن سے پیدایش کی شرح 15 فی صد تجویز کر رکھی ہے۔آپ شاید حیران ہو جائیں کہ افغانستان میں اس آپریشن کی شرح ایک فی صد سے بھی کم ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آپریشن کروا لینے میں آخر کیا قباحت ہے؟آپریشن ایک ایسا انتہائی قدم ہے جو کہ انتہائی ضروری حالات میں ہی سرانجام دینا چاہیے، کیوں کہ آپریشن کے ذیلی اثرات تمام عمر خواتین کو تنگ کرتے رہتے ہیں۔بعض اوقات آپریشن کا زخم مکمل طور پر ٹھیک ہی نہیں ہوتا اور وقفے وقفے سے اس میں ٹیس اٹھتی رہتی ہے۔خون نہیں رکتا، آپریشن کے بعد اکثر عورتیں گھر کا کام کاج ٹھیک طرح نہیں کر سکتیں۔خواتین کی کمر میں درد رہنے لگتا ہے۔اور ان سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ عورت کا جسم بدنما اور بھدّا ہو جاتا ہے۔
میری ایسے تمام ڈاکٹرز اور لیڈی ڈاکٹرز سے گزارش ہے کہ ڈاکٹر کو تو انتہائی رحم دل، شفیق، ملنسار، نرم خُو اور نرم دل ہونا چاہیے۔ڈاکٹر کے پاس پہنچ کر تو مریض کو احساسِ تحفظ ملنا چاہیے، اُسے چین اور سکون نصیب ہونا چاہیے۔مگر حالت یہ ہے کہ مریض ایک طرف تو مرض سے عاجز، دوسری جانب ڈاکٹرز سے بھی تنگ کہ اسے صحت ملے نہ ملے، جیب ضرور خالی کر دی جائے گی۔
ڈھونڈ کر لائیں کہاں سے وہ مسیحا چہرے؟
تم اچھے مسیحا ہو شفا کیوں نہیں دیتے؟
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حیات عبداللہ کے کالمز
-
چراغ جلتے نہیں ہیں، چنار جلتے ہیں
ہفتہ 5 فروری 2022
-
اشعار کی صحت
ہفتہ 1 جنوری 2022
-
اشعار کی صحت
جمعہ 19 نومبر 2021
-
دل سے نکلے گی نہ مر کر بھی وطن کی الفت
ہفتہ 14 اگست 2021
-
جب بھی اہلِ حق اُٹھے، دوجہاں اٹھا لائے
منگل 8 جون 2021
-
وہ دیکھو! غزہ جل رہا ہے
ہفتہ 22 مئی 2021
-
القدس کے بیٹے کہاں ہیں؟
منگل 18 مئی 2021
-
کوئی ایک گناہ
بدھ 12 مئی 2021
حیات عبداللہ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.