اسلاموفوبیا کے نام پر مسلمانوں کا قتل عام کیوں؟

ہفتہ 12 جون 2021

Iman Saleem

ایمان سلیم

یہ دنیا جب سے وجود میں آئی ہے تب سے مختلف گروپوں اور اسلام مخالف عناصر پر مبنی ہے جہاں اسلاموفوبیا کے نام پر آئے دن مسلمانوں کا قتل عام ہوتا ہے۔ آخر اسلام کے نام پر مسلمانوں کو دہشت گرد کیوں قرار دیا جارہا ہے۔ دو دن پہلے اسلاموفوبیا کے نام پر  کینیڈا میں مقیم مسلمان خاندان کی ہلاکت کی خبر پر سب دل برداشتہ ہیں۔ کینیڈا میں ایک ہی خاندان کے چار افراد کے قتل نے دوبارہ اسلاموفوبیا پر بحث چھیر دی ہے۔

اس تکلیف دہ واقعے نے یہ بات واضح کردی ہے کہ مغربی ممالک میں اسلاموفوبیا کس حد تک بڑھ چکا ہے اور کس طرح مسلمانوں کی نسل کشی جاری ہے۔ کینڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے بھی اس واقعے کی شدید مزمت کی گئی تھی ان کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات کسی صورت قابل قبول نہیں اور وہ اسلاموفوبیا کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ مسلمانوں کے خلاف ہونے والا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے پہلے بھی ایسے کئی واقعات پیش آ چکے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ اسلاموفوبیا دنیا میں کس قدر پھیل چکا ہے اور اس سے سب واقف ہیں۔

بھارت میں جس طرح مسلمانوں کے ساتھ ظلم و زیادتی ہورہی ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ چین میں بھی مسلمانوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے۔ آخر مغربی ممالک میں مذہب اسلام، مسلمانوں کے خلاف اور ان کے عقائد کی بنیاد پر نفرت اور نسل کشی کیوں کی جارہی ہے۔ ہمیشہ مسلمانوں کو ہی اسلاموفوبیا کے نام پر نشانہ بنایا جاتا ہے۔ مغربی ممالک میں مسلمانوں کو ان کے رنگ، نسل اور ذات کی وجہ سے شدید ٹرول اور تھریٹ کیا جاتا ہے اور بہت سے غیر مسلم ممالک میں خواتین کو حجاب نہ لینے پر بھی مجبور کیا جاتا ہے۔

اور یہ تمام عناصر اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ اسلاموفوبیا کس حد تک بڑھ چکا ہے اور مسلمانوں کا قتل عام کس حد تک جاری ہے۔ اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لیے ایسے تمام گروپوں اور مخصوص افراد کے خلاف سخت کاروائی کرنی چاہیے جو اسلافوببیا کی بنیاد پہ مسلمانوں کو ٹارگٹ کر رہے ہیں اور حکمرانوں کو مل کر ایسی حکمت عملی بنانی ہوگی جس سے مسلمانوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے اوردنیا سے اسلاموفوبیا کا خاتمہ کیا جا سکے مگر ایسے میں سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا اسلاموفوبیا کے معاملے پر تمام حکمران متحد ہو سکیں گے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :