
سیاحت کا فروغ اور ہماری ذمہ داریاں
اتوار 27 ستمبر 2020

اقبال حسین اقبال
عام طور پر سیاحوں کا رخ انہی ممالک کی طرف ہوتا ہے جہاں ان کی جان و مال‘ عزت و آبرو کی تحفظ یقینی ہو‘ کیونکہ عقلی تقاضا ہے کہ جان محفوظ ہوگی تو جہاں بینی ہوگی۔
(جاری ہے)
دنیا کی ترقی یافتہ ممالک سیاحوں کی توجہ حاصل کرنے کے لئے باقاعدہ مصنوعی مقامات تعمیر کرتے ہیں‘ جبکہ پاکستان قدرتی حسن سے مالا مال ملک ہے۔اس کا شمار دنیا کے خوبصورت ترین ممالک میں ہونے کے باوجود سیاحت فروغ نہیں پاسکی۔اس کی سب سے بڑی وجہ حکومتوں اور اس سے متعلقہ اداروں کا اس طرف خاطر خواہ توجہ نہ دینا ہے۔ پاکستان کے دلفریب قدرتی مناظر ہر سال لاکھوں سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتی ہیں‘ لیکن اکثر سیاح مناسب انتطامات نہ ہونے اور کچی سڑکوں کی ناگفتہ بہ حالات کی وجہ سے ہمیشہ کسی نہ کسی پریشانی میں مبتلا ء رہتے ہیں اور برف پوش وادیوں تک پہنچنے سے پہلے ہی آنکھوں میں سجائے خواب چکنا چور ہوتے ہیں ‘تو دوسری طرف پھر یہ علاقہ جات حکومت کی عدم توجہ کا شکار رہتے ہیں۔
عالمی سطح پر سیاحوں کا پاکستان کی طرف رجحان بڑھانے کے لئے پاکستان ٹورزم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کو فعال بنانے کی ضرورت ہے‘ تاکہ یہ ادارہ سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے ساتھ ساتھ معاشرے کے اصل اقدار کا تحفظ کرنے کے لئے جدید طرز کے اقدامات پر غور کر ے گی۔پاکستان میں دنیا کی چھے سے زائد بڑی چوٹیوں کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں سیاحتی مقامات اور شاہکار نظارے موجود ہیں۔ حکومت مختلف طریقوں سے سیاحوں کواپنی طرف راغب کر کے اربوں ڈالر کما سکتی ہے۔اس کے لیے سیاحوں کو بنیادی سہولیات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ جو پاکستان کے مختلف قدرتی مقامات کی طرف جاتے ہیں۔ علاوہ ازیں میڈیا پر کے ٹو‘راکاپوشی‘ گپہ وادی‘بیافو گلیشیئر‘چترال‘شنگریلا‘ملکہ کوہسار مری‘ نلتر‘استور راما‘ اور کیلاش جیسی دیگر دلنشین وادیوں کی اشتہار بازی بھی کرنی ہوگی اور پاکستان میں سیاحت کے بارے میں سیمینارز‘ ورکشاپس اور دیگر ایونٹس منعقد کئے جائیں ۔
بعض دفعہ شر پسند عناصر کی جانب سے منفی نوعیت کے واقعات بھی رونما ہوتے ہیں۔ اس لیے سیاحت کو محفوظ اور قابلِ احترام بنانے کے لئے ہمیں اپنی اندرونی سیکورٹی کے نظام کو چاک و چوبند بنانا ہوگا۔ اسی طرح عوام اپنی اخلاقی فریضہ سمجھتے ہوئے صرف اور صرف پاکستان کے لئے سوچیں گے تو وطن ِ عزیز سے دہشت گردی‘انتہاپسندی‘فرقہ واریت‘ اور مہنگائی جیسیمسائل مٹ جائیں گے اور جب سیاحوں سے خوش خلقی سے پیش آئیں گے تو بیرونی ممالک سے جوق در جوق سیاح پاکستان کے موسموں اور مقامات سے لطف اندوز ہونے آئیں گے ۔راقم الحروف کی دانست میں اس کے بعد پاکستانیوں کو باہر جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی بلکہ دنیا بھر کے سیاح پاکستان آئیں گے اور انمٹ یادیں لے کر اپنے وطن لوٹیں گے ۔ جس سے ملکی معیشت مضبوط ہوگی تو دوسری طرف عالمی یوم سیاحت منانے والے ممالک کی صف میں بھی کھڑے ہونگے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
اقبال حسین اقبال کے کالمز
-
ویلنٹائن ڈے سے انکار،حیا ڈے سے پیار
بدھ 16 فروری 2022
-
بیجنگ سرمائی اولمپکس 2022ء
ہفتہ 5 فروری 2022
-
نسلِ نو کو منشیات سے کیسے دور رکھیں؟
جمعہ 28 جنوری 2022
-
ہاجرہ مسرور حقوق نسواں کی علمبردار
منگل 18 جنوری 2022
-
اُردو شاعری میں غزل کی اہمیت
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
جون ایلیا ایک منفرد شاعر
منگل 14 دسمبر 2021
-
بانو قدسیہ اُردُو ادب کی ماں!
منگل 30 نومبر 2021
-
تعلیمی اداروں میں ثقافتی یلغار
پیر 22 نومبر 2021
اقبال حسین اقبال کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.