عوام کا حقیقی مسیحا

جمعرات 5 دسمبر 2019

Mian Mohammad Husnain Kamyana

میاں محمد حسنین فاروق کمیانہ

زندگی کے عملی و حقیقی سفر اور روز مرہ کے معاملات و مشاہدات کی پگڈنڈیوں پر جب شعور ایک تسلسل کے ساتھ وآگائی کی منزل کو چھوتا ہے توبہت سے تلخ اور حسین حقائق آنکھوں کی بالکونی سے جھانکتے ہیں اور یہ ان دیکھے اوربے پرکھے چہرے بھی فطرت کے ساتھ ایسے جڑے محسوس ہوتے ہیں جیسے ان کے سے برسوں کی شناسائی ہو رقم الحروف نے شعور کی آنکھ سے زندگی کے بہت سے تلخ حقائق کو پرکھا اورمحسوس کیا ہے مجھے معاشرے میں بسنے والے بہت سے افراد کو بہت قریب سے ملنے ،پرکھنے اور محسوس کرنے کا موقع ملا ان میں ایک ایسا خوبصورت نام ایک باکمال حقیقی معنوں میں عوام کا درد والی مسحور کن شخصیت اور فرض شناس اسسٹنٹ کمشنر اوکاڑہ جناب عمر مقبول صاحب کا شمار ان کارگزار پر عزم اور باصلا حیت لوگوں میں ہوتا ہے جن کے معیار اور صلاحیت کو بہترین الفاظ میں سرایا جاسکتا ہے اورجن کی کارکردگی پر اطمینان واعتماد کیا جا سکتا ہے اوکاڑہ پاکستان کے صوبہ پنجاب کا ا یک خوبصورت شہر ہے اس کو زیادہ سے زیادہ جاذب نظر اور خوبصورت شہر بنانے کے لئے اب تک جو خدمات انجام دی ہیں اور جس ماہرانہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے وہ اس لحاظ سے یقینا قابل قدر ہے اس میں احساس ذمہ داری کی پوری جھلک موجود ہے روایات کے عین مطابق بہت کشادہ ذہن کشادہ دل باصلاحیت اور باشعور انسان ہیں وہ اپنی ترجیحات کے تعین میں یہ بات خصوصی طور پیش نظر رکھتے ہیں کہ وہ ہر حال میں اپنے اہداف تک رسائی حاصل کرسکیں وہ یہ بات بھی بہت اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ یہاں کے لوگوں کا رہن سہن ، تعلم و تربیت اور خوردونوش کی اشیاء کا معیار اس وقت تک بہتر نہیں ہوسکتا جب تک متعلقہ افراد پوری ذہانت ،مہارت اور دیانتداری کا بھرپور مظاہرنہ کریں آپ بھی اپنی ذمہ داریوں کا مکمل احساس رکھتے ہیں اور دوسروں سے بھی یہ توقع رکھتے ہیں انہوں نے رقم الحروف اور سینئیر صحافی میاں طاہر محمود سے ایک ملاقات کے دوران اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اپنے دائرہ عمل میں عوامی مسائل میں لپٹے علاقے کی محرومیوں،علاقائی مسائل اور انتظامی اداروں میں ہونی والی کرپشن ، بے ضابطگیوں کا سو موٹو ایکشن لیتا ہوں اور میں ان روائتی افسران میں سے ہر گز نہیں ہوں میری جڑیں ہمیشہ عوام میں ہی ہیں اور میرے دروازے ہر وقت عوام کے لئے کھلے ہیں دفتری اوقات سے ہٹ کر بھی عوام کی عملی خدمات کے ہمہ وقت کوشاں ہوں اور بلا امتیاز وتفریق اور بغیر کسی سیاسی وسماجی دباوٴ کے اپنے فرائض منصبی با خوبی سر انجام دینا میری اولین ترجیحات میں ہیں مگر آخر میں یہ عرض کرنا چاہوگا کہ ذمہ داری احساس کا نام ہے اوراحساس ذمہ داری کا محور ہمارے معاشرے میں ایسے آفسران کی اشد ضرورت ہے جو کہ بہت کم تعداد میں ہے امید ہے کہ عمر مقبول صاحب علاقائی مسائل کے حل اور مختلف اداروں میں بے ضابطگیوں کے خلاف ایسے ہی اپنا جہاد جاری رکھیں اور اداروں کی کارکردگی کو بہتر اور فعال بنانے میں نمایاں کردار ادا کرتے رہیے اللہ تعالی ہم سب کا حامی وناصر ہوا۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :