
پاکستان کی خارجہ پالیسی خصوصاً اپنے پڑوسیووں کے ساتھ
منگل 16 اپریل 2019

میر افسر امان
(جاری ہے)
پاکستان ایشیا کے وسط میں واقع ہے۔اس لیے سب کے مفادات مشترکہ ہیں۔ اس کی تازہ مثال سی پیک کا منصوبہ ہے۔ددسرا پاکستان ایک ایٹمی / میزائل طاقت ہے۔پاکستان مخالف گریٹ گیم کے کل پرزے بھارت، امریکا اور اسرائیل پاکستان کو ختم کرنے پرمتفق ہیں۔ اس ہی تناظر میں ۹/۱۱ کا جعلی واقع کرایا گیا۔ساری دنیا میں مسلمانوں اور خاص کر پاکستان دہشت گرد بنا دیا گیا۔ گریٹ گیم والوں نے بھارت کو سامنے رکھاہوا ہے۔ اس کا ثبوت گریٹ گیم والوں کا پاکستان پر راجستان ، بہاول پور اورمظفر آباد کے راستے بیک وقت حملے کا منصوبہ ٓاشکار ہو چکا ہے۔ بھارت نے تو پاکستان پر حملہ کر بھی دیا ہے اور ابھی مذید دھمکیاں بھی دے رہاہے۔ صرف ایک چین پاکستان کا دوست ہے جس وجہ سے پاکستان بچا ہوا ہے۔پاکستان کے آئین میں درج ہے کہ اسلامی ملکوں کو سامنے رکھتے ہوئے اپنی خارجہ پالیسی کو ترتیب دینا ہے۔ ۹/۱۱ سے پہلے تک پاکستان نے اس پر کامیابی سے عمل بھی کیا۔ ایٹمی دھماکوں کے موقعہ پر اسلامی ملکوں کی مدد ہمارے سامنے ہے۔اب بین الاقوامی حالات میں تبدیلی سے اسلامی ملکوں کے ساتھ خارجہ تعلوقات میں خرابی پیدا ہوئی ان شاء اللہ جلد ٹھیک ہو جائی گی۔
پاکستان کے پڑوسی ملک جس میں چین،بھارت۔افغانستان،ایران شامل ہیں۔ ان میں چین سے پاکستان کے ساتھ پاکستان کے مثالی تعلوقات ہیں۔ مثالیں دی جاتی ہیں کہ پاکستان چین کی سدا بہاردوستی ہمالیہ سے اونچی،سمندروں سے گہری اور شہد سے میٹھی ہے۔ثبوت بھارت کی طرف سے پاکستان مخالف خلاف قراراردادوں کو ویٹو کرنا ہے۔
بھارت پاکستان کاا زلی دشمن ہے۔ بھارت نے پاکستان کو دل سے تسلیم نہیں کیا۔ اس نے پہلے پاکستان کے دو ٹکڑے کیے۔ اب دس ٹکڑے کرنے کے لیے پاکستان پر دبھاؤ ڈال رہا ہے۔جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا بھارت کے ساتھ تعلوقات کشیدہ رہیں گے۔ تحریک پاکستان کے دوران بھارت کے لیڈر کہتے تھے جب قائد کے دو قومی نظریہ کو ہم کمزرو کر دیں گے تو پاکستان کو واپس اکھنڈ بھارت میں شامل کر لیں۔اس ڈاکٹرائن پر مشرقی پاکستان کو بنگلہ قومیت کی بنیاد پر بنگلہ دیش بنایا گیا۔ ثبوت یہ ہے کہ اُس موقعہ پر اندرا گاندھی نے کہا تھا کہ دو قومی نظریہ ہم نے خلیج بنگال میں ڈوبو دیا مسلمانوں ایک ہزار سال کی غلامی کا بدلہ بھی لے لیا۔مودی نے بھی اس کی تصدیق کی۔
قوم پرست پڑوسی مسلمان ملک افغانستان نے پاکستان بننے پر تسلیم نہیں کیا تھا۔ قوم پرستی اور بھارت کی آشیر اباد پر ہمیشہ پاکستان کا مخالف رہا۔ پاکستان بنتے وقت ریفرنڈم میں قائداعظم سے شکست کے بعد بھارت کا دوست (مرحوم)سرخ پوش سرحدی گاندھی غفار خان صاحب افغانستان میں بیٹھ کر ڈیورنڈ لین کی بنیاد پر ، پاکستان توڑ کرصوبہ خیبر پختونخواہ کوافغانستان کے ساتھ ملا کرپشتونستان کی مہم چلاتا رہا۔ غفار خان صاحب کواس میں بھارت، سویٹ یونین اور دوسرے قوم پرستوں کی مدد حاصل تھی۔(مرحوم)ولی خان صاحب نے افغانستان کے قوم پرست حکمران سردار داؤ خان کو ۱۹۷۲ء میں پیغام بھیجا تھا کہ بھارت سے شکست سے پاکستان کی فوج کا مورل ڈاؤن ہو گیا ہے۔ لہٰذا پاکستان پر حملہ کر دیا جائے۔ حوالہ نیشنل عوامی پارٹی کے منحرف لیڈر جمعہ خا ن صوفی صاحب کی کتاب” فریب ناتمام“سویٹ یونین نے پاکستان توڑ کرگرم پانیوں تک رسائی کے لئے اپنے پٹھو ببرک کار مل کو ٹینکوں کے ساتھ بھیج کر افغانستان پر قبضہ کر لیا۔اللہ کا کرنا کہ ساری اسلامی دنیا کے مجاہدین، افغان طلبان اور امریکا کی مدد سے سویٹ یونین کو نشانہ عبرت بنایا۔مشرقی یورپ کے ساتھ ساتھ چھ اسلامی ریاستیں آزاد ہوئیں۔دیوار برلن ٹوٹی۔بلا آخر(مرحوم)ملا عمر صاحب نے افغانستان میں اسلامی حکومت قائم کر دی۔تاریخ میں صرف افغان طالبان کی پانچ سالہ اسلامی حکومت کے وقت افغانستان اور پاکستان کے تعلوقات مثالی تھے۔ اگر اب بھی پاکستان امریکا کو افغانستان سے نکالنے میں طالبان کی مدد کرے تو افغانستان ہمیشہ کے لیے پاکستان کا دوست بن جائے گا۔ اللہ کا شکر ہے کہ اس وقت فوج اور سیاسی قیادت ایک پیج پر ہے اوریہ کوشش جاری ہے۔ سویٹ یونین اور پاکستان کے تعلوقات دوست نما دشمن امریکا کی وجہ سے ہمیشہ خراب رہے۔جواب موجودہ روس اورپاکستان کے ا چھے تعلقات کی شروعات ہو چکی ہیں۔
ایران برادر اسلامی ملک ہے۔ اس سے پاکستان کے تعلوقات ہمیشہ مثالی رہے۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ ایران نے۱۹۶۵ء کی جنگ میں پاکستان کی مدد کی تھی۔ ۱۹۷۲ء میں سردار داؤد نے جب(مرحرم) ولی خان صاحب کی ایما پر بلوچوں کو دہشت گردی کی ٹرینیگ دے کر پاکستان میں بغاوت کروائی تو ایران نے( مرحرم) ذوالفقار علی بھٹو صاحب کو ہیلی کاپٹرز دے کر مدد کی تھی۔ اب بھارت نے اقتصادی مدد سے چاہ بہار بندر گاہ بنا کر ایران کو پاکستان مخالف بنا لیا۔ امریکا نے جنداللہ بنا کر پاکستان کی سرزمین سے ایران میں دہشت گردانہ کارورائیاں کرواکرپاکستان مخالف کیا۔ سعودی عرب نے شیعہ سنی بلاک اور عرب نیٹو بنا کر پاکستان ایران تعلوقات خراب کیے۔ وقت کے ساتھ ساتھ ایران سے بھی تعلوقات درست ہو جائیں گے۔
صاحبو!گریٹ گیم کے کل پرزوں، امریکا، اسرائیل اور بھارت کو قائد اعظم کا اسلامی، ایٹمی پاکستان ہر گزمنظور نہیں۔اسے ختم یا سیکولر بنانے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ اس لیے پاکستان کو ایک پر امن اور ذمہ دار ایٹمی قوت کے طور پر دنیا، اسلامی ملکوں اور خاص کو اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تعلوقات درست کرنے ہونگے۔پیپلز پارٹی توہر دور میں اسلامی پاکستان کے مقابلے میں روشن خیال ایجنڈے پرہی رہی ۔نون لیگ نے قائد کے دو قومی نظریہ کی مخالفت کی۔اپنے دورمیں وزیر خارجہ ہی تعینات نہیں کیا۔عوام کی نظریں اب پی ٹی آئی پر لگی ہوئی ہیں۔ان کے پاس تجربہ کاوزیر خارجہ موجود ہے ۔عمران خان صاحب کو ایک نائب وزیر خاریہ برائے کشمیر اورمسلم ممالک لگانا چاہیے۔جو ہر وقت آزاد ی ِ کشمیر کے لیے مصروف عمل رہے۔ مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان ایٹمی قوت ہوتے کے ناطے مسلم امہ کو تحفظ کی یقین دھانی کرائے۔ مسلم امہ کے درمیان اتحاد و اتفاق کی کوششیں جاری رکھے۔مسلم دنیا کا متوقع لیڈر ایٹمی پاکستان قائم رہنے کے لیے بنا ہے اور ان شاء اللہ ہمیشہ قائم و دائم رہے گا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
میر افسر امان کے کالمز
-
پیٹ نہ پئیں روٹیاں تے ساریاں گلیں کھوٹیاں
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایران اور افغانستان
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
جہاد افغانستان میں پاک فوج کا کردار
منگل 16 نومبر 2021
-
افغانوں کی پشتو زبان اور ادب
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
افغانستان میں قوم پرست نیشنل عوامی پارٹی کا کردار
جمعہ 5 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران - آخری قسط
منگل 2 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
افغانستان :تحریک اسلامی اور کیمونسٹوں میں تصادم ۔ قسط نمبر 4
بدھ 27 اکتوبر 2021
میر افسر امان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.