
ویلنٹائن ڈے مغربی تہذیب کا شاخسانہ
ہفتہ 13 فروری 2021

میر افسر امان
(جاری ہے)
مسلم معاشرے کے کچھ کم علم اور مغربی شیطانی تہذیب کو پسند کرنے والے لوگ اِس بے حیائی کے وکیل بن جاتے ہیں۔ اور رہی سہی کسر ہمارے ڈالر فنڈڈمیڈیا اپنی ریٹنگ بڑھانے کے لیے پوری کر دیتا ہے۔ افسوس صد افسوس کہ ہماری نئی نسل یہودود و نصاریٰ کی شیطانی تہذیب کو اپنانے میں مصروف ِ عمل ہے اور اپنی تہذیب کو بھول رہی ہے ۔
اللہ قرآن میں فرماتا ہے کہ ” بے شک جو لوگ چاہتے ہیں کہ ایمان والوں میں بے حیائی پھیل جائے ان کے لیے دنیا اور آخرت میں درد ناک عذاب ہے(النور۔ ۱۹) اس سے معلوم ہوا کہ فحاشی اور عریانی اور بے حیائی کی اشاعت و تبلیغ منع ہے۔ اس سے جنسی بے راہ روی اور اخلاق باختگی کے دروازے کھلتے ہیں۔مغرب مکمل شیطان کے نرغے میں ہے۔اصلاح کے بجائے اس بے راہ روی کرنے والوں کی حوصلہ افضائی کی جاتی ہے۔قصہ مشہور کہ کیا گیاکہ ویلٹائن ایک پادری تھا۔ اس کو ایک رہبہ سے محبت ہو گئی تھی۔ پھر اس سے آگے دیو ملائی کہانیاں ہیں ۔ظاہرہے کسی بھی مذہب کا پرچار کرنے والا اس مذہب کا نیک آدمی ہوتا ہے۔ جیسا کہ ہم نے پہلے بیان کیا ہے کہ مغربی شیطانی تہذیب میں کسی نیک آدمی پر تہمت لگا کر ایک سند پیش کی جاتی ہے ۔ اور پھر اس فعل کو عام کر دیا جاتا ہے۔ مغربی معاشرے میں اس پر عمل کر کے نوجوان لڑکے لڑکیاں ایک دوسرے کو بوائے فرینڈ بناتے ہیں۔ پھر وہ نقشہ سامنے ہے جس میں مغرب ڈوبا ہوا ہے۔ کیا اس شیطانی تہذیب کو مسلمانوں میں بھی عام ہونا چاہیے؟۔ نہیں ہر گز نہیں۔ مسلمان معاشرہ اپنے پیارے پیغمبر کی لائی ہو ئی شریعت پر عمل کرنے کا پابند ہے۔ اس شریعت میں ایک دن کی بے حیا محبت کی تو سرے سے گنجائش ہی نہیں۔ بلکہ سال کے ۳۶۵ دن شریعت کے مطابق کی محبت ہے۔ جس میں عفت ما آب ماں کی محبت ہے، جس کے قدموں میں جنت رکھی گئی ہے۔ بہن کی محبت ہے۔ بیوی کی محبت ہے۔ خاندان کی محبت ہے۔ہمیں مغربی شیطانی معاشرے کی ایک دن کی بے حیا محبت کی کوئی ضرورت نہیں۔جس میں انسان کو انسانیت سے گرا کر صرف حیوان بنا دیا گیا۔ ایک ہی ٹیبل پر بیٹھ کر ہوٹل میں باپ اور بیٹا چائے کے بل تک علیحدہ علیحدہ ادا کرتے ہیں ۔ جب کہ مسلم سوسائٹی میں مشترکہ خاندانی نظام میں ایثار اور قربانی کی مثالیں پیش کی جاتیں ہیں۔مسلم معاشرے کو تبدیل کرنے کے لیے ویلنٹائن ڈے جیسے دنوں کے ساتھ اس کے نظام تعلیم کو بھی تبدیل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ دوسری طرف اسلام کی چھاؤنیاں دینی مدارس ہیں، جن کو حکومتیں ایک پائی کی مدد بھی نہیں دیتیں، مغرب کے کہنے پر ان کوپریشان کیا ہوا ہے۔ مگر مغرب اس میں کامیاب نہ ہو سکے گا۔کلمہ لا الہ الا اللہ کے نام پر وجود میں آنے والے مثل مدینہ ریاست،مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اللہ کے رسول کی شریعت چلے گی اور کچھ نہیں۔ ان شاء اللہ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
میر افسر امان کے کالمز
-
پیٹ نہ پئیں روٹیاں تے ساریاں گلیں کھوٹیاں
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایران اور افغانستان
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
جہاد افغانستان میں پاک فوج کا کردار
منگل 16 نومبر 2021
-
افغانوں کی پشتو زبان اور ادب
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
افغانستان میں قوم پرست نیشنل عوامی پارٹی کا کردار
جمعہ 5 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران - آخری قسط
منگل 2 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
افغانستان :تحریک اسلامی اور کیمونسٹوں میں تصادم ۔ قسط نمبر 4
بدھ 27 اکتوبر 2021
میر افسر امان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.