
تحریک لبیک پاکستان۔۔۔معاہدہ۔۔۔کالعدم قرار
منگل 20 اپریل 2021

مبشر حسن یوسف
اصل میں یہ ماجرا کیا تھا؟؟ایسے حالات کیسے اور کیوں پیدا ہوے؟؟ اور اسکا ذمدار کون ہے اس پر یہ تحریر لکھ رہا ہوں،کیوں کہ یہ ہم سب کا فرض بنتاہے۔
حدیث شریف ہے،کہ
’’ تم میں سے جوشخص منکر ( ناقابل قبول کام ) دیکھے اس پر لازم ہے کہ اسے اپنے ہاتھ ( قوت ) سے بدل دے اوراگر اس کی طاقت نہ رکھتا ہو تو اپنی زبان سے اس کو بدلےاور اگر اس کی بھی طاقت نہ رکھتا ہو تو اپنے دل سے ( اسے برا سمجھے اور اس کے بدلنے کی مثبت تدبیر سوچے ) اور یہ سب سے کمزور ایمان ہے ۔
(جاری ہے)
"
صحیح مسلم 177
اصل میں یہ بات شروع ہوئی تھی نومبر 2020 میں جب تحریک لبیک پاکستان نے فرانس کی جانب سے سرکاری طور گستاخانہ خاکے شائع کرنے پر فیض آباد میں دھرنا دیا ہواتھا،جس کا اختتام اس معاہدے پر ہوا،کہ حکومت پاکستان 16 فروری 2021 تک فرانس کے سفیر کو نکالنے کے لیے بل پارلیمنٹ سے پاس کرواے گی اور ان ھی چار ماہ کے اندر نکالے گی۔
اور اس معاہدے کا اعلان خود وزیراعظم پاکستان نے میڈیا پر کیا ،کیونکہ یہ تحریک لبیک پاکستان کے شوریٰ کی شرط تھی ۔آپ کو بتلاتا چلوں،دونوں معاہدوں پر وزیر داخلہ اور وزیر مذہبی امور اور ایک وزیر کے دستخط تھے۔
اس معاہدے کے دوران بھی حکومت کی جانب سے اس معاملے پر کوئی بات چیت نھیں کی گئی، اب اپریل کا مھینہ شروع ہوا تو تحریک لبیک پاکستان اور حکومت پاکستان کے درمیان رابطے ہوے اور حکومت کو وعدے کی یاد دھانی کرائی گئی،جب تحریک لبیک پاکستان کی شوریٰ کو حکومت کی جانب سے کو مثبت پیش رفت نہ دکھائی دی تو شوریٰ نے 11 اپریل کو سوشل میڈیا پر اعلان کر دیا گیا کہ، اگر 20 اپریل تک معاہدے پر عمل نہ کیا گیا تو ہم اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے۔ اور یہ ہر پاکستانی جمہوری حق رکھتا ہے۔
اسکے اگلے روز امیر تحریک لبیک پاکستان سعد حسین رضوی صاحب کو دن دھاڑے پولیس اور رینجرز کی جانب سے گرفتار کر لیا گیا، جب وہ کسی شخص کے جنازے میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔ اسکے بعد نائب امیر نے کارکنان کو پورے پاکستان میں دھرنوں کی کال دی اور دیکھتے ہی دیکھتے کارکنان نے پورا پاکستان بند کر دیا۔زرائع کے مطابق کال سے پہلے ہی مختلف شہروں سے کافی عہدیداران اور کارکنان کو گرفتارکر لیا گیا تھآ،لیکن اسکے باوجود عوام کا ایک سمندر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس کے لیے نکلا اور دنیا نے دیکھا۔اب کچھ اینکر حضرات کہتے ہیں کہ سیاست کی گئی،ناموس کے لیے نکلنے والے روڈ جام نہیں کرتے فلاں فلاں،تو انکو جواب دیتا چلوں کہ اگر اپکا لیڈر عدالت میں پیشی دینے جاے تو روڈ بند ہو جاتا ہے ،ایمبولینسز بھی رکتی ہیں،ھنگاموں لوگ مرتے بھی ہیں اس وقت آپ لوگوں کو یہ سب کچھ نظر نہیں آتا۔
یہ تو مسئلہ ہی ناموسِ رسالت کا تھا اور حضور کی ناموس سے پہلے کوئی چیز نہیں۔اسکے بعد دو دنوں میں حکومت کی جانب سے کارکنان پر ڈنڈے ،لاٹھی ،آنسوں گیس کا استعمال کیا گیا ،اسی دوران کارکنان کی جانب سے پولیس پر بھی جوابی وار اور توڑ پھوڑ کیے گئے جو کہ ہر زندہ انسان جس میں تھوڑی سی بھی جان ہو اپنے بچاؤ کے لیے کرتاہے۔
بالآخر حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ سروس بند کر کے کارکنان کے خلاف جھاں جہاں احتجاج ہو رہا تھا آپریشن کیا گیا اور حکومت نے 192 میں سے 191 جگہ کلیر کروا دی (بقول حکومت).اسی دوران کئ کارکنان شھید ہوئے کئ گرفتار ہوئے اور کئ زخمی لیکن میڈیا اور حکومت کی جانب سے انکے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی رونا رویا گیا تو بس دو پولیس اہلکار کے شھید ہونے پر ،کیو نکہ با قی تو سارے انسان ہی نہیں تھے۔اسی دوران ہزاروں کارکنان اور عہدیداران جو دھرنوں میں شامل تھےگرفتار کیے گئے ۔اور حکومت نے تحریک لبیک پاکستان کو دو دن صرف دو کے اندر کالعدم قرار دے دیا گیا۔اب بات کرتے ہیں جو کل لاہور میں حکومت کی جانب سے ظلم کے پہاڑ توڑے گئے ۔اگر آ پ سوچ رہے ہیں کہ اس بات کروں گا کہ پہلے کس نے حملہ کیا تو ایسا ہو گا کیونکہ بات یھاں ظلم کی ہو رہی ہے،اور پولیس سے لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی جس سے کی کارکنان شہید ہوئے اور کئ زخمی تعداد کا نھیں بتایا گیا۔ معزز دوستو! اس سارے معاملے کی ذمدار حکومت ہی یے،کیونکہ اگر حکومت نے معاہدہ پورانھیں کرنا تھا اور یورپی یونین کے لوگوں اور فرانس کی ناراضگی کا خیال تھا،تو معاہدہ نہ کرتے ۔دوسری بات اگر معاہدہ کر ہی لیا تھا ،اور گرفتاری کرنی تھی تو کوئی سوچ سمجھ کر بھی کی جاسکتی تھی،اصل حکومت چاہتی تھی کہ،سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے اور حکومت کافی حد تک اپنے سرے پر کامیاب بھی ہوئی۔اب وہ چاہے کسی کے کہنے پر کرے، یا اپنا فیصلہ ہو یا حکومتی رٹ بحال کرنی ہو یا"55 اسلامی ممالک ہیں سارا ٹھیکہ ہم نے ہی اٹھانے"کا راگ الاپا جاے ،لاشیں تو اپنو کی ہی گرائی گئی، ہمیشہ کی طرح ۔ مگر اختیارات کا استعمال کرنے والے بھولے ہوے ہیں ،کہ اللّٰہ کی لاٹھی بے آواز ہے اور اسکی پکڑ بھت سخت ہے,اور وہ بہتر انصاف کرنے والا ہے۔یہ میری رائے ہے ،اپ سبکو اسپر کمنٹ کا حق ہے،کہنے کو بھت کچھ تھا مگر سمجھنے والوں کے لیے اتنا کافی ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.