
اعمال کے بناؤاوربگاڑکامدارنیت پرہے
منگل 9 اپریل 2019

محمد اکرم اعوان
سرگودہا کی باہمت خاتون گزشتہ کئی دہائیوں سے گھرکانظام چلانے کے لئے اوربچوں کاپیٹ پالنے کے لئے مردوں کے شانہ بشانہ محنت و مزدوری کررہی ہے۔وہ عظیم عورت بھیک مانگنے یا کسی کے سامنے پاتھ پھیلانے اورمددکی فریاد کرنے کی بجائے محنت میں عظمت اور محنت سے کمائے گئے رزق حلال میں اللہ کی مددونصرت پریقین رکھتی ہے ۔
(جاری ہے)
بے شک ایسے ہی لوگ ہیں جن کواللہ جل شانہ اپنا دوست فرماتا ہے۔حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہﷺنے ارشادفرمایااللہ تعالیٰ اس بات کوپسندفرماتا ہے کہ اپنے بندے کوحلال رزق کی تلاش میں محنت کرتا اورتکلیف اُٹھاتا دیکھے۔( الد یلمی ، ترمذی )
سرگودہا شہرکی یہ غریب اوربے کس عورت سردیوں کے موسم میں خشک میوہ جات ،مونگ پھلی اور ریوڑیاں وغیرہ بیچ کر رزق حلال کماتی ہے۔ جب کہ گرمیوں میں گنے کا رس بنا کر فروخت کرتی ہے۔
حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشادفرمایاجوچیزتم کھاتے ہو اس میں سب سے بہتروہ ہے جوتم اپنے ہاتھ سے کما کرکھاؤ اورتمہاری اولاد کی کمائی بھی جائز ہے۔(ترمذی،نسائی ابن ماجہ،مشکوٰة)
مہنگائی کے اس دوراور مردوں کے اس معاشرہ میں یہ باہمت عورت روزی کمانے کے لئے گھرسے نکلتی ہے اوردن بھر کی محنت مشقت کے بعداپنے گھروالوں اور بچوں کے لئے دووقت کی روٹی کا بندوبست کرتی ہے ۔ بے شک یہ ایک دُکھ بھری کہانی ہے کہ وہ عمر کے اس حصہ میں کام کرنے پر مجبور ہے اورسارا دن اُسے کن مشکلات،طعنوں اورلوگوں کی نظروں کاسامنا کرنا پڑتا ہے مگر اپنے بچوں کی کفالت اوررزق ِ حلال کے لئے تگ ودوکرنے والی یہ عظیم عورت ہمارے اور ہمارے حکمرانوں کے لئے ایک مثال ہے ۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایاجوآدمی اپنے بوڑھے والدین کے لئے روزی کماتا اوردوڑدھوپ میں رہتا ہے وہ خدا کے راستہ میں ہے اورجوآدمی اپنی ذات کے لئے محنت کرتاہے تاکہ لوگوں سے سوال نہ کرنا پڑے وہ بھی خدا کے راستہ میں ہے۔(بخاری ومسلم)
یہ غریب مگرباہمت عورت گزشتہ کئی سالوں سے اپنے گھر کا خرچہ چلانے کے لئے اللہ کے غیر(یعنی اللہ کی مخلوق) کے سامنے ہاتھ پھیلانے کی بجائے اپنی ہمت اور محنت پر انحصارکرتی ہے ۔ اس طرح وہ اللہ پر توکل،اپنی محنت اور خود انحصاری کی بدولت مشکل سے مشکل حالات میں اپنے بچوں کی کفالت میں کامیاب رہی ہے۔یہ توصرف ایک مثال تھی ورنہ اس گئے گزرے دور میں بھی ایسے بے شمار باعفت و حمیت خود داری،ایمانداری اورمحنت میں عظمت پر یقین اور عمل کرنے والے کثیرتعدادمیں موجودہیں،جن کی دوسروں کے سامنے ہاتھ پھیلانے،بھیک مانگنے کے بجائے خودداری اورمحنت ومشقت کے ذریعہ رزق حلال کمانے کی ان گنت مثالیں دی جاسکتی ہیں ۔کتنوں کوپیٹ بھر کے کھانا نصیب ہوتا ہے،کتنے ایسے ہیں جن کے پاس سردی سے حفاظت کے لئے کپڑے نہیں،کتنے ایسے ہیں جو لوگوں کے سامنے مانگنا تودورکی بات، قبول کرتے شرماتے ہیں۔جبکہ دوسری طرف ہمارے حکمران جو اللہ رب العزت کی طرف سے عطاء کی ہوئی طاقت اورمملکت پاکستان میں موجود بے پناہ قدرتی ذخائراور وسائل بروئے کار لانے کی بجائے ملک چلانے کے لئے اللہ کے غیر(امریکہ ،سعودی عرب، چین،دیگر دوست ممالک اور آئی۔ایم ۔ایف)کے سامنے ہاتھ پھیلانے کے باوجود ملک کانظام چلانے میں ہمیشہ ناکام اور نامراد رہے ۔
اب نیا پاکستان، تبدیلی، ملک کی تقدیراور غریب عوام کا مقدر بدلنے کے عہدوپیماں اور ترقی کے سہانے خواب دکھانے والی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہے۔امید کی جارہی تھی شاید یہ لوگ محروم طبقہ کااحساس کریں گے،انہیں غربت اورذلت کی زندگی کے بجائے،ان کا معیارزندگی قدرے بہترکریں گے۔ لیکن نہ تو غریب عوام کے حالات بدلے اور نہ پاکستان کے حالات میں بہتری آئی ہر دن بلکہ ہر لمحہ گزشتہ لمحہ سے بدترہوتا جارہاہے۔ اپنے سابقین کی طرح پاکستان تحرین انصاف کی حکومت نے بھی عوام کو سب سے پہلے ملک مقروض ہونے اورخزانہ خالی ہونے کی حال دُہائی شروع کردی ۔بجائے اس کے کہ قوم کی لوٹی دولت واپس لاتے اورمفلوک الحال عوام کوریلیف دیتے،اُلٹا مہنگائی ،نئے ٹیکس، بجلی،تیل ،گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کئے جانے سے غریب عوام کی کمرتوڑنے کی رہی سہی کسربھی پوری کردی۔
سابقہ ادوار کے حکمران ،وزراء سمیت جس کسی نے قومی خزانہ لوٹا،یا کسی طرح بھی قومی خزانہ کو نقصان پہنچایا۔ ہر ایک سے قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس لی جائے کیونکہ اگر ان کے خزانوں میں پڑی لوٹی ہوئی دولت کا کچھ حصہ غریب اور مفلوک الحال عوام تک پہنچ جائے تو اس ملک کے غریب عوام کو راحت کاسانس لینے کا موقع مل سکتا ہے۔ بہرحال اس سب کے باوجود،پاکستان کے عوام کی موجودہ حکمرانوں سے وابستہ توقعات اوراُمیدیں ابھی قائم ہیں ، وہ سمجھتے ہیں،کوئی نہ کوئی حل نکل آئے گا،حالات بہترہوجائیں گے، ان سے کیے گئے و عدے پورے ہوں گے ،انہیں کچھ ریلیف ملے گا،مگرکیسے ؟موجودہ حالات کودیکھا جائے توفی الحال اورمستقبل قریب میں توایسی کوئی بات نظرنہیں آتی۔
حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ خوشخبری ہے اخلاص والوں کے لئے،کہ یہ حضرات ہدایت کے چراغ ہیں جن کی وجہ سے ہرسیاہ فتنہ ہٹ جاتا ہے۔(ترغیب)
حضرت معاذبن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جب مجھ کوآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یمن کا حاکم بنا کر بھیجاتومیں نے عرض کیایارسول اللہ ،صلی اللہ علیہ وسلم مجھ کوکچھ نصیحت فرمادیجئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایااپنے دین میں اخلاص رکھوتم کوتھوڑاعمل بھی کافی رہے گا۔(ترغیب عن الحاکم)
ہرشخص کے لئے وہی ہے،جس کی اس نے نیت کی ہو۔اللہ بچائے نفس کی مکاری سے،کیونکہ شیطان کے مکر اورنفس کے فریب میں آنے سے حقیقت دُنیا سے اُٹھ جاتی ہے اورپریشانی بڑھ جاتی ہے۔ ہمارے حکمرانوں میں سے کتنے ہیں جوحقیقت میں قوم کادردوغم دل میں رکھتے ہیں۔اس کا اندازہ اُن کے عملی اقدامات سے کیا جاسکتاہے۔اعمال کے بناؤاوربگاڑکامدارنیت پرہے۔جیسی نیت ہوگی ،اُس کے موافق نتیجہ ہوگا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد اکرم اعوان کے کالمز
-
آوارہ کتے شہریوں کے لئے وبال جان !
منگل 28 جنوری 2020
-
کہیں پرندے بھوکے نہ رہ جائیں!
جمعرات 23 جنوری 2020
-
وحشی معاشرہ!
بدھ 15 جنوری 2020
-
بادشاہ رعیت سے ہی تاجدارہوتا ہے!
بدھ 8 جنوری 2020
-
اے عقل تم ہمیشہ دیرسے کیوں آتی ہو !
بدھ 1 جنوری 2020
-
ہمارا مسئلہ کیا ہے !
جمعرات 26 دسمبر 2019
-
حکمران اورعوام
جمعرات 12 دسمبر 2019
-
ہمارے تعلیمی مسائل اورسرکاری و نجی تعلیمی ادارے
جمعرات 5 دسمبر 2019
محمد اکرم اعوان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.