
جنوبی پنجاب کی حویلیوں میں قید سیاسی جماعتیں
اتوار 4 اکتوبر 2015

محمد ثقلین رضا
نظریاتی سیاست کا ذکر چھڑے تو ذوالفقار علی بھٹو کا نام آتا ہے انہوں نے اپنی پہلی بار جب ”روٹی کپڑا اورمکان“ کانعرہ بلند کیا تو گویا عام آدمی کی بات کرکے وہ ان کے دلوں میں گھرکرتے چلے گئے مگر مابعد یہ نعرہ بھی دھندلاتا چلاگیا۔
(جاری ہے)
صاحبو! سیاسی نظریات کی بات کرتے ہوئے سوائے شرمندگی کے کچھ ہاتھ نہیں آتا تاہم اگر جنوبی پنجاب کے پسماندہ درماندہ اضلاع کاجائزہ لیاجائے تو حویلیوں میں قید یہاں کی سیاست پچاس ساٹھ سال سے وڈیروں ‘جاگیرداروں کی تابع دکھائی دیتی ہے۔ ان کا اثر اس قدر مضبوط ہے کہ پاکستان کی بڑی بڑی سیاسی جماعتیں بھی ان کے شکنجے میں جکڑی نظرآتی ہیں
دور چاہے مسلم لیگ کا ہو یا پیپلزپارٹی ‘ ق لیگ یا تحریک انصاف اقتدار میں ہوں‘ جنوبی پنجاب کے یہ وڈیرے اسی جماعت کی کشتی کے سوار نظرآتے ہیں۔ یہ اس علاقہ کی سب سے بڑی بدقسمتی ہے کہ ”روٹی کپڑا اور مکان“ کے بعد کوئی اور نعرہ لوگوں کے کانوں کو میسر نہ آسکا یاشاید پہنچنے نہیں دیاگیا۔
یہ بھی حقیقت ہے کہ ہرانتخاب سے پہلی ان حویلیوں پر لگے پرچموں کی حیثیت بھی بدلتی رہتی ہے۔ بلکہ یہ مذاق نہیں تو کیا ہے کہ ان حویلیوں کی اونچی اونچی فصیلوں پر بعض اوقات دو مختلف جماعتوں کے پرچم تک دکھائی دیتے رہے۔ ملتان کے قریشی‘ گیلانی‘ گردیزی‘ مظفر گڑھ کے کھر‘ ڈیرہ غازی خان کے کھوسہ‘ دولتانے ‘لیہ کے سیہڑ‘بلوچ ‘سید بھکر کے نوانی‘ شہانی‘ ڈھانڈلہ ‘اترا‘ خنان خیل‘مستی خیل ہوں یا پھر چھینے سبھی اقتدار کی کشتی کے سوارنظرآتے ہیں۔ کہنے کو اس وقت ان سیاسی خاندانوں میں سے اکثریت مسلم لیگ ن یا پیپلزپارٹی کی ہم نوا نظرآتی ہے اور ان کے بھاری بھرکم وجود کی بدولت یہی لگتا ہے کہ مسلم لیگ ن جنوبی پنجاب میں بھی حاوی ہے مگرتاریخ یہ بتاتی ہے کہ جنوبی پنجاب کے درماندہ پسماندہ اضلاع کے باسیوں کوذوالفقار علی بھٹو کے بعد کوئی فتح نہیں کرپایاالبتہ ان علاقوں پر مسلط وڈیروں کی بدولت سیاسی جماعتیں خوش فہمی میں مبتلا دکھائی دیتی ہیں کہ جنوبی پنجاب پر بھی ان کاہولڈ ہے۔ ن لیگ کے ضمن میں یہاں کے باسی ہمیشہ نظرانداز کرنے کاگلہ ضرور کرتے دکھائی دیتے ہیں
2013کے انتخابی عمل سے قبل جنوبی پنجاب کے شہری علاقوں کے نوجوان تحریک انصاف کے ”انقلاب“ سے متاثر دکھائی دیتے ہیں تاثر یہ پھیل رہاتھا کہ شاید تحریک انصاف جنوبی پنجاب کی حویلیوں میں قید سیاست کو آزاد کرانے میں کامیاب ہوجائیگی مگر بعد کے حالات نے ثابت کردیا کہ یہ تاثراور خوش فہمیاں غلط فہمی پر مبنی تھا۔ ماضی میں مسلم لیگ ن سے خائف سیاستدان پیپلزپارٹی کارخ کرتے تھے مگر اب یہ ”اعزاز“ تحریک انصاف کے حصے میں آچکا ہے۔ اس کاواضح ثبوت بلدیاتی انتخابات کی صورت سامنے آچکا ہے کہ ماضی میں ن ‘ق لیگ ‘پیپلزپارٹی کی کشتی پرسواری کرنیوالے ان دنوں تحریک انصاف کے سب سے بڑے پرچارک دکھائی دیتے ہیں۔ یہ روایت حوصلہ مند مگر مخلص کارکنوں کیلئے دل شکنی کاباعث ہے۔ پنجاب کے دورپرے واقع پسماندہ ضلع بھکر جہاں نظریاتی سیاست کا سرے سے وجود نظر نہیں آتا کہنے کو اس ضلع پر ن لیگ کی حکمرانی ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ 2013کے انتخابات میں کامیاب ہونیوالے چھ میں سے پانچ ممبران اسمبلی آزا د حیثیت سے کامیاب ہوکر ن لیگ کی کشتی پرسوارہوئے۔ ان تمام کاتعلق جاگیردارانہ خاندانوں سے ہے اور جہاں سیاست وراثت کی شکل میں نسل درنسل گردش کرتی دکھائی دیتی ہے۔ چند ہی سال قبل جب تحریک انصاف کا کوئی نام لیوا نہ تھا ایسے میں طبی میدان میں شہرت کے حامل ایک نیک دل ڈاکٹرنثار ملک نے تحریک کاپیغام عام کرنے کی سعی کی اور پھر جب بھرپور انداز میں ضلعی سطح پر تعارف ہوچکاتو روایتی سیاسی گھرانوں نے اس جماعت کو ”اغوا“ کرلیا۔ تحریک کیلئے قربانیاں دینے والے کارکن اب ‘جاگیرداروں کی حویلیوں کے غلاموں کی فہرست سے بھی بہت پیچھے دکھائی دیتے ہیں۔ گویا کہاجاسکتا ہے کہ جنوبی پنجاب کی حویلیوں نے سیاسی جماعتوں اورسیاست کو قید کررکھا ہے جہاں سے نظریات نام کی کوئی شئے سامنے نہیں آسکتی صرف وہی کچھ نظرآتا ہے جو ڈیرے دار دکھاناچاہتے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
محمد ثقلین رضا کے کالمز
-
سرکاری حج عمرے
جمعہ 31 مئی 2019
-
انصاف، حقوق کی راہ میں حائل رکاوٹیں
جمعرات 27 دسمبر 2018
-
قبرپرست
جمعہ 31 اگست 2018
-
محنت کش ‘قلم کامزدور
جمعہ 2 مارچ 2018
-
باباجی بھی چلے گئے
اتوار 28 جنوری 2018
-
پاکستانی سیاست کا باورچی خانہ اور سوشل میڈیا
بدھ 1 نومبر 2017
-
استاد کو سلام کے ساتھ احترام بھی چاہئے
ہفتہ 7 اکتوبر 2017
-
سیاستدان برائے فروخت
منگل 22 اگست 2017
محمد ثقلین رضا کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.