
سوشل میڈیا کے دانشور
جمعرات 9 مارچ 2017

محمد ثقلین رضا
اس کے بعد یقینا بتانے کی ضرورت نہیں رہی کہ ہمارا ایک ڈیڑھ گھنٹہ اسی بحث مباحثہ کے چکر میں گزرگیا، گو کہ ابتدا میں یہ کام بڑا ہی دلچسپ تھا لیکن بعد میں بوریت ہونے لگی تو ہم نے فیس بک سے جان چھڑا مناسب سمجھی۔
(جاری ہے)
صاحبو! سوشل میڈیا پر محض یہ دو ہی ایسے کردار نہیں بلکہ روزانہ ایسے کردار سے واسطہ پڑتاہے، جن کی فرمائشیں بھی عجیب ہوتی ہیں، ان کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کے لکھے پر واہ وا ہ کرنے کے علاوہ چند ایک جملے بھی لکھے جائیں تاکہ ان کی پوسٹ کی گئی”تخلیق نما شئے“ کی اہمیت وافادیت بڑھ جائے ۔اچھا ان باتوں کو چھوڑئیے یہ دیکھئے کہ واہ واہ کی خواہش کسے نہیں ہوتی لیکن سوشل میڈیا خاص طورپر فیس بک کے حوالے سے عجب طرز کی کہانیاں بھی سامنے آتی ہیں اس دنیا کے دانشور جس قدر سچے اور پکے ہیں اسی قدر واہ واہ کرنیوالوں کی حالت بھی ویسی ہی ہے۔پانامہ کیس سے لیکر پی ایس ایل تک ، اگر فیس بکی دانشوروں کے تبصرے پڑھے جائیں تو بندہ خود سوچنے پرمجبورہوجاتاہے کہ اگر اتنی ہی دانش ان افراد میں ہوتی تو قوم کی یہ حالت نہ ہوتی۔ گویا دانش بیچاری بھی دانشوروں کی عقل پر ماتم کرتی نظرآتی ہے۔ 2013کے انتخابات کے دوران بھی عالم کچھ ایسا ہی تھا ، طرح طرح کے تبصروں سے ہم نے نتیجہ اخذ کیا کہ اب کی بار نہ تو پیپلزپارٹی جیت پائے گی اورنہ ہی مسلم لیگ کے سر کامیابی کا سہرا سجے گا ، عمران خان بھی بس ففٹی ففٹی کامیابی حاصل کرینگے ؟ لیکن اصل کامیابی ہوگی کس کی؟ یہ سوال الیکشن کے نتائج تک ادھورا ہی رہا لیکن جونہی انتخابات ہوئے تو پتہ چلا کہ مسلم لیگ ن واضح اکثریت کے ساتھ حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔ سوا ل وہی کہ اگر فیس بک کے دانشوروں کے اٹھائے گئے چاند سورج کے بارے قیاس کیاجائے تو یہی لگتا ہے کہ ابھی دن کو رات اور رات کو دن بنادیں گے۔
ایک ایسے ہی فیس بکی دانشور سے بات چیت ہورہی تھی فرمانے لگے ” پی ایس ایل کی ٹیموں کاجائزہ لینے کے بعد میں اس نتیجہ پر پہنچاہوں کہ کراچی کنگز ،لاہور قلندر جیسی ٹیموں پر خود انہیں بھی اعتبار نہیں، پشاور زلمی ،کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے جیتنے کے بھی امکانات کم ہیں،اسلام آباد یونائیٹڈ بھی گذشتہ برس جیسی مضبوط ٹیم نہیں ہی’“ اس تبصرہ نگار سے ہم نے پوچھا” پھر کون جیتے گا “ یہ سوال پڑھتے ہی انہوں نے فرمایا ”اوہ ہ ہو و و،یہ تو مجھے یاد ہی نہیں رہا “
یہی صورتحال پانامہ لیکس کے حوالے سے بھی درپیش ہے ، طرح طرح کے تبصرے پڑھنے کے بعد بندہ خواہ مخواہ ہی خود کو جج سمجھ بیٹھتا ہے اوران تبصروں کی روشنی میں فوراً فیصلہ صادر کردیتاہے کہ نوازشریف کو عہدہ سے ہٹانے کے علاوہ عمر بھر کیلئے نااہل قرار دیاجاتاہے ۔ ان میں سے بعض تبصرے تو بڑی ہی دلچسپی کے حامل ہوتے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ اگرعدالت عظمیٰ کی جیوری وہ پڑھ لے تو ان کی فیصلہ کرنے میں آسانی ہوگی ، یقینا کریں کہ قانون، آئین کی تشریحات جس قدر دلچسپ اندازمیں فیس بک پر نظرآتی ہیں اس کا عشر عشیرکوئی حقیقی ماہرقانون وآئین نہیں ہوسکتا۔
ایک تبصرہ نگار سے اچھی خاصی سلام دعا ہے، انکے ہر ادبی ،سیاسی تبصرہ پر واہ واہ کرنیوالوں کی تعداد ہمیشہ سینکڑوں میں ہوتی تھی، ایک دن ہم نے مشورہ دیا کہ ’ آپ اچھا لکھتے ہیں آپ کی تحریروں، تبصروں میں جامعیت ہوتی ہے لہٰذا کسی قومی روزنامہ کاقصد کرلیں“ انہوں نے بڑے ہی فخریہ انداز میں جواب دیا ”انشا اللہ آپ آئندہ چند دنوں میں کسی بڑے قومی اخبار میں میری تحریر پڑھ سکیں گے“ کچھ دن انتظار میں گزر گئے پھر پتہ چلا کہ ایک قومی اخبار انچارج ادبی صفحہ نے ان کے تبصرہ پر عجیب سا تبصرہ کیا ” کچھ حصہ تو ڈاکٹریونس بٹ کی تخلیقات سے متاثرہ نظرآتا ہے، کچھ جملوں کی کانٹ چھانٹ فلاں فلاں رائٹر کے زیر اثر ہے، بعض پیروں پر فلاں فلاں ادبی لکھاری نے پہلے سے ہی قبضہ جمایا ہوا ہے اورجملوں کی کاٹ حسن نثار سے مستعار لی گئی ہے“ اس تبصرہ نگار کے تبصرہ پر اتنابھرپور تبصرہ یقینا بہت ہی دلچسپ تھا کہ ا س کے بعد مزید کسی تبصرے کی گنجائش ہی باقی نہیں رہی
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد ثقلین رضا کے کالمز
-
سرکاری حج عمرے
جمعہ 31 مئی 2019
-
انصاف، حقوق کی راہ میں حائل رکاوٹیں
جمعرات 27 دسمبر 2018
-
قبرپرست
جمعہ 31 اگست 2018
-
محنت کش ‘قلم کامزدور
جمعہ 2 مارچ 2018
-
باباجی بھی چلے گئے
اتوار 28 جنوری 2018
-
پاکستانی سیاست کا باورچی خانہ اور سوشل میڈیا
بدھ 1 نومبر 2017
-
استاد کو سلام کے ساتھ احترام بھی چاہئے
ہفتہ 7 اکتوبر 2017
-
سیاستدان برائے فروخت
منگل 22 اگست 2017
محمد ثقلین رضا کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.