
اگر نواز شریف نا اِہل ہے تو پھر؟
جمعرات 31 اگست 2017

ممتاز امیر رانجھا
(جاری ہے)
کہتے ہیں کرپشن کا کوئی بڑا کیس نہیں،کہتے ہیں کہ نواز شریف نے کوئی بڑا جرم نہیں کیا۔ پھر بھی عوامی نمائندہ نااہل ہے ؟خیر ہمارے ملک میں ایسے کئی افراد ہیں جو نااہل ہونے کے باوجود اہل ہیں۔احقر کے حلقے میں چکر لگا کر دیکھیں یہاں پی ٹی آئی کی ٹکٹ پر ایک پیسے والے سرکاری اداروں کے ٹھیکیدار سبزی فروٹ نمائندے نے اپنے پیسے کے بل بوتے پر مقامی الیکشن جیتا۔وہ سارا سال سرکاری اداروں سے منافع اورکمیشن کھاتا ہے لیکن پی ٹی آئی اور الیکشن کمیشن کی نظر میں اہل ہے ۔یقین کریں مقامی لوگ اس کو تین تین مہینے بعد کبھی کبھاردیکھ لیتے ہیں ،مجال ہے سال2013کے الیکشن جیتنے سے لیکر اب تک اس نے علاقے کی کسی گلی،محلے یا فرد کی خبرگیری کی ہو۔ہم مانتے ہیں حکومتی نمائندے بھی غافل ہیں مثلاًہمارے حلقے میں چوہدری نثار صاحب ایم این اے کے ٹکٹ سے کامیاب ہوئے لیکن علاقے میں ان کی توجہ بھی ایک ٹکے کی نہیں،اب یہ پتہ نہیں کہ وہ خود اس پر توجہ نہیں دیتے یا ترقیاتی فنڈ ، پیسے ان کے نیچے کی ٹیم کھا جاتی ہے۔محلہ قریشی آباد گرجا روڈ آ کر دیکھیں یہاں لوگ تمام بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں،قریب کوئی سرکاری ہسپتال نہیں،کوئی سرکاری سکول کالج نہیں، گلیاں اور سڑکیں کچی اور ٹوٹی پھوٹی ہیں۔گیس بجلی کی سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔
میاں نواز شریف کیس نہیں ہارے بلکہ یہ کیس ان کے وکیل ہارے ہیں۔اس کی مثال تو ایسی ہے کہ جیسے ہر ملک میں بعض دفعہ قاتل بھی اچھے وکیل کر کے بری ہو جاتا ہے،اسی طرح بے گناہ بھی کسی ناکردہ گناہ کی سزاپا لیتا ہے۔ملک میں80%ترقی دکھائی دیتی ہے۔ میٹرو بس سے جو عوام فائدہ اٹھاتی ہے،اس کو ہی پتہ ہے کہ یہ ملک کے لئے کتنی فائدہ مند سروس ہے۔پورے پاکستان میں موٹروے کا جال بچھانا کوئی آسان کام نہیں تھا لیکن موجودہ حکومت نے کر دکھایا۔CEPECکا منصوبہ ایسا منصوبہ ہے جس کی وجہ سے پاکستان کی آئندہ نسلیں بھی فائدہ مند ہونگی۔باقی جہاں تک کرسی چھیننے والوں کی کوشش ہے وہ جاری رہے گی۔عمران خان،قادری،شیخ رشید یا آصف علی زرداری ایک پلیٹ فارم پر ملکر ن لیگ کو سمیٹنے کی کوشش میں ہیں لیکن یہ اگر اکھٹے ہو کر بھی ن لیگ کا الیکشنوں میں مقابلہ کریں تو بھی کامیاب نہیں ہونگے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ عوام میں تھوڑا بہت شعور ڈویلپ ہو رہا ہے۔عوام کو غلط صحیح لوگوں کی پہچان ہوتی جا رہی ہے۔عوام کو پتہ ہے کہ نواز شریف نے ہر دور میں ملکی ترقی کے لئے کام کئے۔عوام کو پتہ ہے مشرف نے حکومت چھینی،عوام کو پتہ ہے کہ زرداری کرپشن کے بے تاج بادشاہ ہیں،عوام کو پتہ ہے کہ عمران خان رنگیلا اور عیاش شخص رہا ہے۔
عوام کو پتہ ہے کہ ہارون رشید،مبشر لقمان،کاشف عباسی یارؤ کلاسرا جیسے دانشور نوٹوں کی گڈیوں پر ڈانش کرنے والے دانشور ہیں۔احقر کا چیلنج ہے کہ 1997سے لیکر اب تک کوئی ثابت کرے کہ کہیں کسی پارٹی سے چائے کا کپ بھی پیا ہوپھر بھی عوام کو ن لیگ کی حمایت کااشارہ دیا ہے،عوام کو ہمیشہ ملکی مفاد میں مشورہ دیا۔جب تک پانامہ کیس چلتا رہا اپنے قلم کو کمان سے باہر نہیں نکلنے دیا۔اب جب امریکہ پاک افغان پالیسی کی مد میں 2نمبری دکھانے لگا ہے ،ڈونلڈ ٹرمپ نے انڈیا اور افغانستان کو جھولی میں بٹھا کر ہمارے ملک کی قربانیوں کو فراموش کیا ہے ،تو ہم بھی پاکستان کے تحفظ میں سامنے آ چکے ہیں۔امریکن دوغلاہٹ پر اور پاکستانی عوام،فوج اور حکومتی قربانیوں پر اگلے کالم میں بات ہوگی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ممتاز امیر رانجھا کے کالمز
-
”سٹیزن پورٹل اور عوام کے مسائل“
ہفتہ 26 جون 2021
-
”ایس او پی کی دھجیاں“
جمعہ 30 اپریل 2021
-
”جیسی کرنی ویسی بھرنی“
منگل 5 نومبر 2019
-
اتنی لوٹا کریسی،خدا خیر کریسی
منگل 22 اکتوبر 2019
-
کشمیری مسلمانوں کی آخری آس
جمعرات 15 اگست 2019
-
”اب تربوز رُل رہا ہے“
منگل 18 جون 2019
-
” دودھ نکالنے والا فارمولا“
بدھ 1 مئی 2019
-
”نقشے سے ہندوستان مٹ بھی سکتا ہے“
پیر 4 مارچ 2019
ممتاز امیر رانجھا کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.