” دودھ نکالنے والا فارمولا“
بدھ مئی

ممتاز امیر رانجھا
پاکستانی سیاست میں بھی بعض دفعہ زبردستی کسی بھی انسان کو زبردستی سیاستدان اور عوام پر ملکی حکمران بنانے کا طریقہ بھی جعلی دودھ بنانے والوں کی طرح اپنایا جاتا ہے۔
(جاری ہے)
نواز شریف کی طرف سے تین دفعہ ملک میں ترقی پسندانہ کاموں کو نہ صرف فراموش کیا گیا بلکہ اس کو چور ،بے ایمان اور خدانخواستہ غدار جیسا مرتبہ عطا کیا گیا۔پھر بھی عوام نے ن لیگ کو اس الیکشن میں بے شمار ووٹ اور سیٹیں مہیا کیں۔لیکن ہمارے ایمپائرز نے نیب کو پوتر سمجھتے ہوئے اس کی جانب سے ن لیگ اور نواز شریف کے لئے ایسی رکاوٹیں کھڑی کیں کہ پاکستان میں نیا پاکستان کا نعرہ لگانے والی ٹیم عوام کے سروں پر بیٹھ گئی۔اس نام نہادنئے پاکستان کی نعرہ یافتہ ٹیم نے پچھلے نو مہینے سے ملک کو نو سال پیچھے دھکیل دیا۔ملک و قوم غربت اور معیشی پریشانیوں کے بھنور میں پھنستی جا رہی ہے۔جب نواز شریف کی حکومت میں پٹرول 60روپے تھا تو ان لوگوں نے گو نواز گو کے نعرے بلند کئے۔اب پٹرول 100روپے پر پہنچ گیا ہے لیکن ہمیں ان کی طر ف سے گو عمران گو کا کوئی نعرہ سنائی نہیں دیتا بلکہ ان کے حمایتی ایمپائرز کہتے ہیں کہ بیچارے نئے ہیں حکومت کرتے کرتے تین چار سالوں میں ملک کو بہتر کر ہی دیں گے۔
اصل میں اس وقت بہت ضروری ہے کہ نیب کے ادارے کو غیر سیاسی اور شفاف بنایا جایا ورنہ یہ ادارہ ہر حکومت اور ہر سیاستدان کو اپنی من مرضی کے مطابق بے ایمانی اور ایمانداری کے سر ٹیفیکٹس جاری کرکے اپنی دکان چلا تا رہیگا۔ہم سب کے سامنے ہے کہ اس ادارے نے آج تک اپنے نوے فی صد لگائے جانیوالے الزامات کو درست ثابت کرنے میں مکمل ناکامی کا ثبوت دیا ہے۔کل جو مجرم بنائے گئے آج ان پر کوئی الزام ثابت نہیں ہو سکا اور جن پر الزامات ہیں ان کو پکڑنے کے لئے کوئی ثبوت نہیں ہے۔
علیم خان ،علیمہ باجی،جہانگیر ترین ،پرویز خٹک اور خود عمران خان صاحب نے نیب سے کہاں کہاں سے ریلیف نہیں لیا؟ساری قوم جانتی ہے کہ جھول کہاں کہاں ہوا ہے؟قوم روٹی کو چوچی نہیں کہتی اور نہ ہی قوم احمقوں کی جنت میں رہتی ہے۔عمران خان ایک اچھا کھلاڑی ضرور ہے مگر سیاستدان بالکل نہیں۔اس کی پارٹی میں بیٹھے تقریباً سارے سیاستدان یا تو موقع پرست لوٹے ہیں یا پھر نیب کیسز سے بچنے والے ۔چو ہدری برادران کو نیب نے کس طرح کلین چٹ دے دی ہے۔کیا یہ کھلا تضاد نہیں ہے۔
قارئین آپ نے نوٹ کیا ہوگا کہ احقر کالم بہت کم لکھتا ہے اس کی حقیقت یہی ہے کہ موجودہ حکومت ،الیکشن اور پھر اس حکومت کی سلیکشن سب کچھ جعلی ہے۔جس کو گاڑی چلانی نہیں آتی ،اسے ڈرائیونگ سیٹ پر بٹھایا گیا ہے۔لوگ کہتے ہیں کہ سابقہ جسٹس نثار کے پاکستانی تاریخ میں تنگ نظری سے کئے گئے تمام فیصلے ملک و قوم کے جوڑوں میں بیٹھ گئے ہیں۔اس سے پہلے دہشت گردی نے ملک کا بہت نقصان کیا ہے اس کے بعد اس حکومت نے معیشت اور ملک و قوم کو دیمک کی طرح چاٹا ہے۔جو کہتے تھے کہ انہیں عوام کی خاطر نیند نہیں آتی آج انہیں قطعی محسوس نہیں ہو رہا کہ عوام کو ان کے حکمران ہونے کی وجہ سے چین نہیں ملتا۔مہنگائی اور غربت نے عوام کو ناکوں چنے چبانا شروع کرا دیئے ہیں۔
آپ خود انصاف کریں عوام سے ان سلیکٹڈ لوگو ں کو موجودہ حکومت نے مشیران،وزیران اور کابنینہ میں شامل کرنے میں کوئی قباحت محسوس نہیں کریں۔دوسری پارٹیوں کا احتساب کرنے کا کنٹینر پر شور مچانے والی موجودہ حکمران پارٹی کا خود احتساب کرنا رہ گیا ہے۔حکومت میں رہ کر بھی حکومت کنٹینر پر کرنے والی زبان نجانے کیوں استعمال کر رہی ہے۔رمضان شروع ہونے کو ہے لیکن عوام کا بھرکس نکالا جا رہا ہے۔ہسپتالوں میں مریضوں کے علاج میں سہولیا ت کا اتنا فقدان ہے کہ مریضوں کو لوگ کپڑوں پر گھسیٹ کا لیجا رہے ہیں۔تبدیلی کے نام پر عوام کے اند ر تبدیلیاں رونما ہوتی دکھائی دیتی ہیں۔ یہ تبدیلی تو عوام کو کوئی زبردستی دودھ نکالنے والا فارمولا لگتی ہے،جس تبدیلی سے عوام کی رگوں میں غریب اور پریشان حالی کا کینسر بنتا دکھائی دیتا ہے۔
قوم کوپھر ایک اور نواز شریف کا انتظار ہے کیوں کہ اصلی والے کو تو زبردستی دودھ نکالنے والے کھا گئے۔۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
Your Thoughts and Comments
Urdu Column Doodh Nikalne Wala Formula Column By Mumtaz Amir Ranjha, the column was published on 01 May 2019. Mumtaz Amir Ranjha has written 299 columns on Urdu Point. Read all columns written by Mumtaz Amir Ranjha on the site, related to politics, social issues and international affairs with in depth analysis and research.
ممتاز امیر رانجھا کے کالمز
-
”جیسی کرنی ویسی بھرنی“
منگل نومبر
-
اتنی لوٹا کریسی،خدا خیر کریسی
منگل اکتوبر
-
کشمیری مسلمانوں کی آخری آس
جمعرات اگست
-
”اب تربوز رُل رہا ہے“
منگل جون
-
” دودھ نکالنے والا فارمولا“
بدھ مئی
-
”نقشے سے ہندوستان مٹ بھی سکتا ہے“
پیر مارچ
-
”چوہدریوں اور میراثیوں کا فرق“
پیر فروری
-
”گُستاخی معاف،کھوتا کی جانڑے؟“
جمعرات دسمبر
ممتاز امیر رانجھا کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2021, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.