
”ایس او پی کی دھجیاں“
جمعہ 30 اپریل 2021

ممتاز امیر رانجھا
(جاری ہے)
اس وباء سے ملک و قوم کا بہت بڑ ا نقصان ہو رہا ہے جانی و مالی ناقابل تلافی نقصان۔بچوں کی تعلیم کا حرج الگ اور اسکول کالج والے فیس تک لینے سے باز نہیں آتے۔والدین کو آن لائین توتعلیم دینے کے چکر میں گولیاں دی جارہی ہیں۔ابھی تو شفقت صاحب کی نظام تعلیم پر مزید شفقت ہو گئی ہے کہ ایس او پی پر عمل درآمدگی نہ ہونے پر انہوں نے سالانہ امتحان مزید لیٹ کرنے کی نوید سنا دی ہے۔خیر بات ان کی بھی ٹھیک ہے جو حکومت عوام سے ایس او پی پر عمل نہیں کروا سکتی ،ان کابھلا نظام تعلیم پر کیا کنٹرول؟
بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اس عالمی وباء کے خلاف ہماری مساجد میں ایس او پی پر ایک فیصد میں عمل دکھائی نہیں دیتا۔نماز باجماعت میں نہ تو فاصلے کا خیال رکھا جا رہا ہے اور نہ ہی کوئی شخص ماسک لگائے دیتا ہے۔کئی مساجد میں ہمارے تبلیغی جماعت کے دوست بغیر ایس او پی پر عمل کئے نارمل حالات میں رہ رہے ہیں بلکہ یکجا ہو کر گفتگو بھی فرماتے ہیں۔اگرچہ میں خود تبلیغی جماعت کی اسلامی تعلیمات کا قائل ہوں اور ان کی اسلامی خدمات کا معترف بھی ہوں۔یہ لوگ نجانے کہاں کہاں سے اپنا گھر بار چھوڑ کے لوگوں کی نماز روزے کی تربیت دینے اور پانچ وقت نماز پڑھنے کی تلقین دینے نکلتے ہیں۔ لیکن وبائی امراض میں احادیث سے بھی احتیاط کا دامن نہ چھوڑنے کی سخت تلقین کی گئی ہے۔احادیث کی رو سے وباء میں اپنا علاقہ نہ چھوڑنے کے احکامات ہیں۔تما م پاکستانی بھائیوں کو اس وقت مساجد میں بھی ایس اوپی پر سختی سے عمل درآمد کرنے اور کرانے کی سخت ضرورت ہے۔اس وقت ہمارے پڑوسی ملک میں حالات دیکھ لیں ہر روز تقریباً دو سے تین ہزار افراد کی اموات محض آکسیجن نہ ملنے اور ایس او پی پر عمل درآمد نہ کر نے کی وجہ سے ہو رہی ہیں۔
دوسری طرف ہمیں دیکھنا پڑتا ہے کہ بڑے بڑے بازار لوگوں کے رش سے بھرے دکھائی دیتے ہیں، راولپنڈی میں راجہ بازار، صدر اور ٹینچ کو ہی دیکھ لیں وہاں تل دھرنے کی جگہ نہیں دکھائی دیتی۔مردو خواتین کا رش بلکل ایسے ہی دکھائی دیتا ہے جیسا کہ نارمل دنوں میں وباء سے پہلے تھا۔دکانداروں نے ”نو ماسک نو سروس“ لکھ کے محض لگایا ہوا ہے لیکن اس پر وہ خود بھی عمل نہیں کرتے۔اکثر دکانوں پر سینیٹائزر تو دور کی بات دکاندار خود ماسک نہیں پہنتے۔ایک ایک دکان میں کئی کئی گاہک فاصلہ رکھے بغیر کھڑے دکھائی دیتے ہیں۔چلیں یہ تو عوام کی بات ہے خود حکومت کو ہی دیکھ لیں ایک کلو چینی دینے کے لئے لمبی لمبی قطاریں لگوائی جا رہی ہیں۔عوام سستے کے چکر میں نہ جانے خدانخواستہ خطرناک وباء کا ہی شکار نہ ہو جائیں۔
ہم لوگ اگر ایس وپی پر سختی سے عمل درآمد نہیں کریں گے تو صاف ظاہر ہے ہمارے ملک میں انتظامیہ کو عوام کے لئے مزید سختی کرنا پڑے گی۔وفاقی حکومت کی طرف سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک کے مختلف شہروں میں 2 ہفتے کا لاک ڈاؤن لگائے جانے کا امکان ہے، کورونا وائرس کا پھیلاؤ کم کرنے کے لیے لاک ڈاؤن 2 یا 3 مئی سے لگایا جاسکتا ہے، شہروں کے نام بھی سامنے آگئے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق این سی او سی نے متعلقہ وزارتوں کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ کم کرنے کے لیے 2 یا 3 مئی سے لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا جاسکتا ہے، ان منتخب اضلاع اور شہروں میں اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالہ شامل ہیں۔
عوام کو جب تک خود اس وباء کا احساس نہیں ہوگا تب تک حکومت کے لاک ڈاؤن بھی بے اثر ہیں،عوام کو مساجد ، بازار اور ہر جگہ ایس او پی پر عمل درآمد کر نا ہو گا۔ویکیسینیشن کا آغاز ہو چکا ہے،سب کو رجسٹریشن کراکے ویکسی نیشن ضرور کرانی چاہیئے اور مزید احتیاط اپنانی ہو گی ورنہ خدانخواستہ حالات مزید ابتر ہو سکتے ہیں۔سانس کے مسائل اور وینٹی لیٹرز ،ہاسپٹل سہولیات کی کمی ہمارے سامنے ہے۔ ایس او پی کی دھجیاں اڑانے سے خدانخواستہ پوری قوم کا دھڑن تختہ ہو سکتا ہے۔ہم سب کو ہندوستان سے ضرور سبق سیکھنا ہوگا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ممتاز امیر رانجھا کے کالمز
-
”سٹیزن پورٹل اور عوام کے مسائل“
ہفتہ 26 جون 2021
-
”ایس او پی کی دھجیاں“
جمعہ 30 اپریل 2021
-
”جیسی کرنی ویسی بھرنی“
منگل 5 نومبر 2019
-
اتنی لوٹا کریسی،خدا خیر کریسی
منگل 22 اکتوبر 2019
-
کشمیری مسلمانوں کی آخری آس
جمعرات 15 اگست 2019
-
”اب تربوز رُل رہا ہے“
منگل 18 جون 2019
-
” دودھ نکالنے والا فارمولا“
بدھ 1 مئی 2019
-
”نقشے سے ہندوستان مٹ بھی سکتا ہے“
پیر 4 مارچ 2019
ممتاز امیر رانجھا کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.