
معاشرہ بدلے ہم کیوں؟
جمعرات 9 ستمبر 2021

مراد علی شاہد
(جاری ہے)
میری طرح آپ میں سے بھی بہت سے لوگوں کو ایسے بے شمار حالات و واقعات کا سامنا رہا ہوگا۔ایک اور واقعہ یاد آگیا کہ ایک بار میرے ساتھ انگلینڈ کی فلائٹ سے ایک شخص سفر فرما رہا تھا،بات بات پہ وہ ایک جملہ ضرور کہتا کہ انگلینڈ میں تو ایسا نہیں ہوتا۔لیکن یونہی ہم ائیر پورٹ سے باہر نکلے اس نے سب سے پہلا جو کام کیا وہ ہاتھ میں پکڑی پانی کی خالی بوتل ایسے پھینکی جیسے کوئی ناجائز بچہ کچرے کے ڈھیر پر پھینکتا ہے۔مجھ سے رہا نہ گیا تو میں مسکراتے چہرے سے اسے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ”کیا انگلینڈ میں ایسے ہوتا ہے؟“۔ذرا شرمندہ سا ہوا اور بوتل اٹھا کر مناسب جگہ پر رکھ دی۔
میں نے جو بات پاکستان سے باہر رہتے ہوئے محسوس کی وہ یہ ہے کہ ہر پاکستانی چاہتا ہے کہ اس کے ملک کی تقدیر بدلے،پاکستان کا سیاسی و معاشی نظام مستحکم ہو،پاکستانی معاشرہ ایک مثالی معاشرہ ہو،ہم تقلید ِ دنیا اور تمثیلِ عالم ہوں۔لیکن بقول اقبال
ہوئے کس درجہ فقیہانِ حرم بے توفیق
ہم پاکستانی بہترین اخلاقی اقدار کے حامل اور اسلام کے سنہری اصول رکھنے کے باوجود اس قدر اخلاقی گراوٹ کا شکار کیوں ہیں؟یہ ہم سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ہم پاکستانی، اسلامی اقدار کے پاسبان اخلاقیات سے اس قدر دوری اختیار کئے ہوئے ہیں کہ ہمیں اپنی اخلاقیات کی مثالیں مغرب کے کلیساؤں سے تلاش کرنا پڑ رہی ہیں۔کیا ہم نے کبھی سوچا کہ ایسا کیوں ہے؟وہ اس لئے کہ ہم نے برائی کو برائی سمجھنا چھوڑ دیا ہے۔شائد مولانا روم سچ ہی کہتے تھے کہ لوگوں کے ہجوم سے انسان تلاش کر رہا ہوں۔یقین جانئے آج بھی ہمارے ارد گرد لوگوں کا اجتماع ہے ،انسانوں میں انسانیت نہیں۔اسی لئے ہمیں غلامی عجب نہیں لگتی۔وہ سیاسی غلامی ہو کہ معاشی،اخلاقی ہو کہ انسانوں کی۔غلام قوموں کے معیار اور اقدار بھی ان کی سوچ کے مطابق ہی ہو جایا کرتے ہیں۔اب یہ کیسے پتہ چلے کہ غلام کون ہیں اور آزاد کوں؟تو اس کے لئے ایک سادہ سا پیمانہ ہے کہ جس قوم میں شریف کو بے وقوف،مکار کو چالاک،قاتل کو بہادر اور اہل ثروت کو بڑا آدمی سمجھا جائے سمجھ جائیں کہ اس قوم نے غلامی کے طوق کو گلے کا ہار بنا رکھا ہے۔لہذا یہ بات ذہن نشین کر لیجئے کہ نظام تب بدلے گا جب ہم بدلیں گے۔لیکن سب کہتے ہیں کہ ہم کیوں بدلیں معاشرہ کیوں نہیں بدل جاتا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
مراد علی شاہد کے کالمز
-
برف کا کفن
بدھ 12 جنوری 2022
-
اوورسیز کی اوقات ایک موبائل فون بھی نہیں ؟
منگل 7 دسمبر 2021
-
لیڈر اور سیاستدان
جمعہ 26 نومبر 2021
-
ای و ایم اب کیوں حرام ہے؟
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
ٹھپہ یا بٹن
جمعہ 19 نومبر 2021
-
زمانہ بدل رہا ہے مگر۔۔
منگل 9 نومبر 2021
-
لائن اورکھڈے لائن
جمعہ 5 نومبر 2021
-
شاہین شہ پر ہو گئے ہیں
جمعہ 29 اکتوبر 2021
مراد علی شاہد کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.