ٹی آئی پی چوکی انچارج کا تبادلہ اورحقائق کے منتظرعوام!!!

پیر 24 جون 2019

Musharraf Hazarvi

مشرف ہزاروی

ٹی آئی پی چوکی انچارج سعیدشاہ کو پہلے معطل کیاگیااوربعدازاں تبدیل کر کے ان کی جگہ چوہدری خالد نامی نیاچوکی انچارج تعینات کر دیا گیا ۔ہماری نہ سعیدشاہ سے کوئی علیک سلیک ہے اورنہ ہی چوہدری خالد سے اور نہ ہی ہمیں کسی چوکی تھانے یاضلعے کے پولیس افسر سے خواہ مخواہ ملنے یاتعلق بنا کر اس پر فخرکرنے کی کوئی خواہش ہے تاہم جب مسئلہ عوام یا عوامی کاز کا ہوگاتوپھرہمیں اس بات کی پرواہ کیے بغیرکہ ہماری کسی سے دعاسلام ہے یا نہیں اس عوامی مسئلے کے حل کے لیے اس افسریاذمہ دارکو اس کے فرض کا احساس دلاناہے اوریہ ہی ایک باشعوروذمہ دارشہری اورصحافی کی اولین ذمہ داری بھی ہے اس سے اگرکوئی خفابھی ہوتاہے توکوئی پرواہ نہیں کہ اللہ راضی ہو جائے اورمخلوق خداکی خدمت میں اپنی بساط کے مطابق حصہ ڈل جائے تو یہ بڑی سعادت کی بات ہو گی اوراسی ڈگرپرساری زندگی چلنے کی کوشش بھی کی ہے اللہ کریم ہمیں اپنے خاص کرم سے ہمیں اچھائی کرنے ،اچھائی پھیلانے اوراپنی مخلوق کی خدمت کی توفیق عطافرمائے اوران چھوٹی چھوٹی اچھائیوں کو اپنی بارگاہ میں قبول و منظورفرماکرہمیں اپنے خاص کرم اوررحمت سے نوازے کہ سب کام کرم و رحمت سے بنیں گے وگرنہ انسان کی کوئی وقعت ہے اورنہ طاقت یہ مجبور محض ہے اوربس۔

(جاری ہے)

پھرسرکاری ملازم یا آفیسرشعبہ پولیس کاہویاکسی اورمحکمے کا وہ عوام کا خادم ہوتاہے اوراسے عوامی خدمت کے تناظر میں اپنی ذمہ داریاں پوری دیانتداری و ذمہ داری سے انجام دینی چاہییں اگر کوئی سرکاری ملازم یا افسروضع شدہ قاعدے قانون اورقواعدوضوابط کے مطابق اپنے فرائض اورذمہ داریوں سے کماحقہ عہدہ برآء نہیں ہوتا تو اسے کسی صورت بھی اچھاآفیسرنہیں کہاجاسکتاالبتہ انسانی و معاشرتی حوالوں سے ایک حد تک ہرایک کا احترام چاہے وہ افسریاملازم ہے یا نہیں بے حدضروری ہے کہ باہمی عزت و احترام کے رشتوں میں ہی معاشرتی بقاء اورسکون کا راز ہے۔

دوسری طرف ایک ذمہ دارسرکاری ملازم یا افسرعوامی نوعیت کی ایک اہم اورنازک ڈیوٹی پر مامورہے مگروہ اپنی ڈیوٹی سے انصاف نہیں کر پارہا تو یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ اسے لمبے لمبے القاب سے نوازکراس کی خوشامدوچاپلوسی کی حدکر دی جائے یہ کسی طوربھی کسی ذمہ داروباشعورشہری کو زیب نہیں دیتاہاں اگرکوئی ذمہ دارافسریااہلکارپوری دیانتداری وخلوص سے اپنے فرائض اداکر کے عوام کی دل و جان سے خدمت کر رہا ہے تو اس کا بھرپورساتھ دینا اوراس کے چھے طرزعمل وکارکردگی جائزحد تک ستائش میں کوئی حرج نہیں کہ مناسب حوصلہ افزائی سے اچھاکام کرنے والے اہلکاروآفسیرکی قوت کارمیں اضافہ ہوتاہے اوراس کی نیکی و اچھائی یا فرض شناسی میں پہلے سے بھی زیادہ بہتری کا پیداہوناایک فطری امر ہے۔

بات ہو رہی تھی ٹی آئی پی کے سابق انچارج سعیدشاہ باجی کی ۔۔۔چندایک پرمغزاظہاریوں کے علاوہ اکثریت نے کمنٹس دیے ہیں کہ شاہ جی بہت اچھے آدمی ہیں اورگریٹ آفیسرہیں،اس کے ساتھ ٹی آئی پی چوکی میں واقع آبادیوں سے تعلق رکھنے والے واقفان حال کا یہ بھی کہنا ہے کہ سنٹرل جیل ایریا،روشن آباداوردیگر کے علاوہ ایک بڑی آبادی محلہ عیدگاہ میں منشیات فروشی ہو رہی ہے ،عیدگاہ میں ہونے والی منشیات فروشی کی افسوس ناک صورتحال سے تو یہ عاجز خودآگاہ ہے اوررمضان المبارک سے کسی مجبوری بیماری کے باعث یہ ایشواٹھانے کی سکت نہیں ہو سکی دوسرے ہمارے علاقہ ناظم صاحب نے مہینہ ڈیڑھ پہلے باقاعدہ طورپرسعیدشاہ جی کو درخواست دے کر محلے میں ہونے والی منشیات فروشی روکنے کی اپیل کی تھی مگروہ دن اورآج کا دن شاہ جی کا تبادلہ بھی ہوچکامگرمنشیات فروش ی جاری ہے،سوال یہ ہے کہ سعیدشاہ کے نوٹس میں آنے کے بعدان کے راستے میں کیارکاوٹ تھی کس چیزنے انھیں روک رکھاتھا ک ان منشیات فروشوا کو نہیں پکڑنا؟ڈی پی او زاہداللہ نے اگر سعیدشاہ کو پہلے مبینہ معطل اورپھرچوکی سے تبدیل کیاہے تو کسی وجہ سے کیا ہو گا جس کا ہمیں معلوم نہیں مگریہ معلوم ہے کہ سعیدشاہ منشیات فروں کو لاگم دینے میں حددرجے کی غفلت و کوتاہی برتتے پائے گئے ہیں اورانھوں نے سوشل میڈیاکی میری ایک پوست پر کمنٹ بھی کیاکہ بھائی آپ مجھے اپنانمبردیں میں آپ کو ساری حقیقت بتاؤں مگرمیرے نمبردینے کے بعدبھی شاہ جی حقیقت بیان نہیں کر سکے جس کا میں ابھی تک منتظرہوں وہ بتائیں کہ ان کے ساتھ کیا ہواہے اگران کے ساتھ واقعی کسی سطح پر کوئی زیادتی و ناانسافی ہوئی ہے تو ہم اسے بھی اجاگرکریں گے اورمتعلقہ افسرسے اس بارے بات کرنے کو بھی تیارہیں مگرموجودہ صورتحال شاہ جی کے حق میں نظرنہیں آرہی کہ کہ وہ جس وجہ سے بھی اپنی حدودمیں ہونے والی منشیات فروشی ودیگرجرائم کو نہیں روک سکے بہرحال یہ ان کی پرفارمنس ہرگز نہیں بلکہ ناقص کارکردگی ہے اس لیے بہتریہ ہی ہے کہ شاہ جی کی نئی پوسٹنگ جہان ہوئی ہے وہ جائن کر لیں اورہونے والی کوتاہیوں سے سبق سیکھتے ہوئے اپنی پیشہ ورانی کارکردگی میں مزیدبہتری لائیں تا کہ جب کبھی دوبارہ وہ ٹی آئی پی چوکی یا تھانہ سٹی میں تعینات ہوں تو بہترین اندازمیں اپنی ذمہ داریاں اداکر کے عوام کا مکمل اعتمادحاصل کر سکیں۔

ہم شاہ جی کے لیے دعا گو ہیں،اللہ سب کا بھلاکرے!!!یہاں سوشل میڈیااورپرنٹ و الیکٹرانک میڈیاکے احباب سے گزارش ہے کہ آپ کسی کے حق میں تب بولیں جب آپ عینی شاہدہوں کہ وہ اپنی ذمہ داریاں بطریق احسن نبھارہے ہیں،دوستی تعلق ایک الگ چیزہے،خواہ مخواہ مخالفت یا خواہ مخواہ کسی کی طرفداری سے بھی گریزکرناچاہییے کیوں کہ صائب رائے ان لوگوں کی ہوتی ہے جو حقیقت حال سے واقعی باخبرہوتے ہیں اورکسی دوستی دشمنی کے بغیرصرف اورصرف حق بات کہتے ہیں،وہ بات جس سے عوام کا اجتماعی فائدہ ہوتاہے اور بس!!!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :