جنوبی وزیرستان میں قیام امن اور تعمیر وترقی میں ایف سی سائوتھ کا مثالی کردار

منگل 26 اکتوبر 2021

Mustansar Baloch

مستنصر بلوچ

اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے کہ جس کے پاس دنیا کی بہادر، محنتی اور جفاکش افواج موجود ہیں۔ اس حقیقت کا اعتراف امریکا سمیت مغربی دنیا کو بھی کھل کر اس وقت کرنا پڑا جب دہشتگردی کے عفریت نے پاکستان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا تھا اور افواج پاکستان نے دہشتگردوں کے خلاف سوات سمیت قبائلی علاقوں میں مشکل ترین فوجی آپریشن کئے۔

آج اگر پاکستان میں مکمل امن قائم ہو چکا ہے تو یہ پاک فوج اور فرنٹیئر کور سمیت قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے ہزاروں افسروں اور جوانوں کی قربانیوں کا ثمر ہے جنہوں نے کم وسائل اور انتہائی مشکل حالات کے باوجود وطن عزیز کو دہشتگردی سے پاک کرنے میں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے بھی گریز نہیں کیا۔

(جاری ہے)

یوں تو پاک فوج اور فرنٹیئر کور نے دہشتگردی کے خلاف مختلف قبائلی اضلاع میں آپریشنز کئے تاہم پاک افغان بارڈر پر واقع، جغرافیائی اعتبار سے انتہائی اہم علاقے جنوبی وزیرستان کو دہشتگردوں سے پاک کرنے میں پاک فوج کے شانہ بشانہ ایف سی سائوتھ کا کردار بھی ہمیشہ سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔

یہ کہنا غلط نا ہوگا کہ  اگر پاک فوج کے ہمراہ فرنٹ رول کردار ادا کرنے والی ایف سی سائوتھ کے جوانوں اور افسروں کی قربانیاں شامل ناں ہوتیں تو جنوبی وزیرستان میں بین الاقوامی دہشت گردوں سے چھٹکارا پانا ممکن نا ہوپاتا اور دیشتگرد ہمیں ایک لمحے کے لئے بھی چین سے نہ بیٹھنے دیتے، صرف یہی نہیں بلکہ اپنے قیام سے لے کر  آج تک ایف سی سائوتھ کے افسر اور جوان ملک وقوم کے تحفظ اور بقا کے لئے قربانیاں دیتے چلے آ رہے ہیں،ایف سی سائوتھ کا شمار پاکستان کی  انتہائی طاقتور اور منظم ترین فورسز میں ہوتا ہے جس کا ہر جوان نا صرف پاکستان کی جغرافیائی بلکہ نظریاتی سرحدوں کا تحفظ کرنا بخوبی جانتا ہے۔

ایف سی سائوتھ کے جوانوں نے پاک سرزمین کے دفاع اور سلامتی کے لئے ناقابل فراموش داستانیں رقم کیں۔ ایک وقت تھا جب پاکستان کے قبائلی اضلاع دیشتگردوں کا گڑھ سمجھے جاتے تھے اور ایک عام شہری یہ توقع ہی نہیں کرسکتا تھا کہ دہشت گردی سے متاثرہ اس خطے میں کبھی امن بحال ہوگا اور جنوبی وزیرستان کبھی خیبر پختونخوا ہ کا ایک ایسا حصہ بھی بن پائے گا کہ جہاں قبائلیوں کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کی آزادی ہوگی مگر یہ ناقابل یقین خواب پورا ہوا اورآج پاک فوج اور ایف سی سائوتھ کی قربانیوں کا نتیجہ دنیا بھر کے سامنے ہے کہ جنوبی وزیرستان ناصرف خیبر پختونخوا کا ایک ضلع یے بلکہ یہاں ہر شہری کو پاکستان کے دیگر اضلاع کے شہریوں کی طرح تمام تر آزادی اور بنیادی حقوق حاصل ہیں۔

اس خواب کو حقیقت میں بدلنے اور اس قدر بڑامقصد حاصل کرنے میں پاک فوج اورایف سی سائوتھ کے جوانوں کی قربانیوں کو کبھی بھلایا نہیں جا سکے گا جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے نا صرف دہشت گردوں اوران کے باطل نظریے کو شکست دی بلکہ پاک فوج اور ایف سی سائوتھ نے پاک افغان بارڈر پر دہشتگردوں کی طرف سے بنائے گئے 'نو گو ایریاز' کوعملی طور پر ختم کردیا۔

ایف سی سائوتھ نے پاک فوج کے ساتھ مل کر ہمیشہ کیلئے دہشت گردی کے ناسورسے جان چھڑانے کیلئے پاک افغان بارڈرپرباڑلگانے کاکام مکمل کرلیاہے جس کے نتیجے میں پاکستان ایک مرتبہ پھر امن کا گہوارہ بنا۔ جنوبی وزیرستان ایک ایسا علاقہ تھا جہاں دہشت گردوں نے اسلحہ بنانے کے کارخانے قائم کررکھے تھے اور دہشتگرد بیرونی ایجنڈے اور نظریات کو طاقت کے زور پر پورے ملک پر مسلط کرنا چاہتے تھے جس کے سامنے افواج پاکستان اورایف سی  ساؤتھ نے بند باندھا ایف سی سائوتھ اور پاک فوج کے جوانوں نے نا صرف دہشت گردی کا خاتمہ کیا بلکہ دہشتگردوں کے نظریات کو بھی ہمیشہ کےلئے شکست دے دی۔

قیام امن کے بعد پاک فوج، ایف سی سائوتھ اور حکومت پاکستان متفقہ طور پر جنوبی وزیرستان کے دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں اور  قبائلیوں کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کے اقدامات پر خاص توجہ دے رہی ہے۔ دیگر قبائلی اضلاع کی طرح جنوبی وزیرستان میں بھی لوگوں کو روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کے لئے اکنامک زونز اور مارکیٹس قائم کی جا رہی ہیں تاکہ دہشتگردی سے متاثرہ قبائلی عوام کو روزگار کے ذیادہ سے ذیادہ مواقع میسر آئیں اور وہ معاشی طور پر خود کفیل ہو کر ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔

اس سلسلے میں زرعی فارم ہاؤس وانا میں مقامی کسانوں کو ان کی ضرورت کے اعتبار سے ہر قسم کے اجناس کی کاشت کے متعلق آگاہی فراہم کرنے کے ساتھ بیج بھی فراہم کیا جاتا ہے صرف یہی نہیں بلکہ کسان زرعی فارم میں اپنی اجناس کو سٹور  کرنے کے ساتھ باہر کی منڈیوں میں آسانی سے اپنا سامان پہنچا سکتے ہیں۔ سڑکیں اور بہترین ذرائع آمدورفت کسی بھی معاشرے کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ایف سی ساؤتھ نے جنوبی وزیرستان میں  انفراسٹرکچر کی بحالی اور  سڑکوں کا جال بچھانے پر خاص توجہ دی یے تاکہ قبائلی عوام کو ملک کے دوسرے علاقوں کے ساتھ جڑے رہنے اور کاروباری، تجارتی آمدورفت میں کسی پریشانی کا سامنا نا ہو، اس سلسلے میں نئی سڑکوں کی تعمیر کے ساتھ پہلے سے موجود سڑکوں کی تعمیر ومرمت پر بھی بھرپور توجہ دی جا رہی ہے، جنوبی وزیرستان میں نئی شاہراہوں کی تعمیر اس خوبصورت خطے کو پاکستان کے دوسرے علاقوں سے جوڑنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔


 قبائلی نوجوانوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرکے انہیں معاشرے کا کارآمد شہری بنانے اور انہیں ترقی کے یکساں مواقع فراہم کرنے کے لئے شعبہ تعلیم پر خاص توجہ دی جا رہی ہے۔ "تعلیم سب کےلئے" اس سلوگن پر عمل کرتے ہوئے جنوبی وزیرستان میں حکومت اور ایف سی سائوتھ کے اشتراک سے درجنوں سکولوں کی عمارتوں کی ازسر نو تعمیر اور تزئین وآرائش کے ساتھ نئے تعلیمی ادارے بھی قائم کئے جا رہے ہیں جہاں قبائلی بچوں اور نوجوانوں کو تعلیم کے بہترین مواقع میسر آئیں گے۔


جنوبی وزیرستان کے لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے ایف سی ساوتھ نے مختلف علاقوں میں صاف پانی کی فراہمی کے درجنوں چھوٹے منصوبے مکمل کر دیئے ہیں جس سے اب لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا مسئلہ کافی حد تک حل ہو چکا ہے۔
حکومت پاکستان اور ایف سی سائوتھ کی خصوصی کاوشوں سے جنوبی وزیرستان میں تمام جدید سہولتوں سے آراستہ شولام ہسپتال قائم کیا جا چکا ہے جہاں ںین الاقوامی سٹینڈرڈ کے عین مطابق علاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی کو ممکن بنایا گیا ہے اور مقامی لوگوں کو صحت کے حوالے سے تمام تر جدید سہولیات مفت فراہم کی جاتی ہیں۔


قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کے لوگ دہشت گردی سے شدید متاثر ہوئے، ایک طرف جہاں ہزاروں خاندانوں کو نقل مکانی کرنا پڑی وہیں فوجی آپریشن سے ان کے مکانات اور عمارتوں کو  بھی خاصا نقصاں پہنچا تاہم قیام امن کے بعد متاثرہ مکانات کی تعمیر ومرمت کے لئے ایف سی ساوتھ کی جانب سے  متاثرہ خاندانوں کو  مالی امداد فراہم کی جارہی ہے اور حال ہی میں جنوبی وزیرستان کی تحصیل سروکئی کے 240 خاندانوں میں امدادی رقوم کے چیک تقسیم کئے گئے۔


جنوبی وزیرستان کو قبائلی ضلع بنانے کے بعد حکومت کی طرف سے اب یہاں پہلی بار وانا پولیس اسٹیشن قائم کیاگیا ہے جبکہ ٹریفک پولیس نے بھی اپنا کام شروع کردیا ہے جو انتہائی خوش آئندبات ہے۔ وانا پولیس سٹیشن کے علاوہ دو مزید پولیس سٹیشن بھی قائم کئے جا رہے ہیں تاکہ پولیس سے متعلق شہریوں کے مسائل کا  فوری ازالہ ممکن بنایا جاسکے۔
جنوبی وزیرستان کی وادی شکئی خوب صورتی میں اپنی مثال آپ ہے، وادی شکئی خوبصورت ثقافت اور حسین مناظر کے باعث اپنا منفرد مقام رکھتی ہے۔

حال ہی میں وزیرستان کا دورہ کرنے والی مشہور بائیکر عالیہ طاہر نے جنوبی وزیرستان کی خوبصورتی سے متعلق کہا کہ یہاں کی وادیوں کی سیر کرتے ہوئے وادی کشمیر کا گماں ہوتا ہے انہوں نے سیاحوں سے متوجہ ہوتے ہوئے کہا کہ جنوبی وزیرستان کی خوبصورت وادیاں اپنے آپ میں خوبصورتی کی بہترین مثال ہیں۔
جنوبی وزیرستان میں قیام امن کے بعد حکومت اور ایف سی سائوتھ کی طرف سے کھیلوں کے میدان آباد کرنے پر بھی خاص توجہ دی جا رہی ہے اس سلسلے میں جہاں گرائونڈز کی تزئین و آرائش کاکام جاری ہے وہیں ایف سی سائوتھ کی طرف سے سینکڑوں نوجوانوں میں کھیلوں کا سامان تقسیم کیا گیا ہے تاکہ قبائلی نوجوان کھیل کے میدان میں آگے بڑھ کر ملک وقوم کا نام روشن کرسکیں۔

 
 پاک فوج، ایف سی سائوتھ اور مقامی قبائلیوں نے مل کر ۔دہشت گردی کو شکست دی اور آج جنوبی وزیرستان امن کا گہوارہ بن چکا ہے اور کوئی شک نہیں کہ آج کا پرامن وزیرستان کل کا خوشحال پاکستان ثابت ہوگا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :