
- مرکزی صفحہ
- اردو کالم
- کالم نگار
- رانا جہانزیب
- امیگریشن ٹائم - برطانیہ میں رہائش حاصل کرنے والوں کیلئے اہم تحریر
امیگریشن ٹائم - برطانیہ میں رہائش حاصل کرنے والوں کیلئے اہم تحریر
اتوار 28 جون 2020

رانا جہانزیب
آج کے کالم میں ہم آپکو یو کے کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کرینگے جو دوست یوکےآنا چاہتے ہیں انکے لئے یہ معلومات انتہائی مفید ثابت ہونگی۔
یوکے مخفف ہے یونائیٹڈ کنگڈم کا جس کا مطلب ہے متحدہ سلطنت جس میں چار ملک شامل ہیں جو کہ انگلینڈ ، ویلز ، سکاٹ لینڈ اورشمالی آئر لینڈ ہیں۔ آپ نے اکثر برطانیہ یا گریٹ برٹن کا نام سنا ہوگا۔ برطانیہ جن تین ممالک کے ملنے سے بنتا ہے وہ ہیں انگلینڈ ،ویلز اورسکاٹ لینڈ
انگلینڈ برطانیہ یا یوکے کا سب سے بڑا ملک ہے اور انگلینڈ کے وہ شہر جہاں پاکستانی کمیونٹی کثرت سے پائی جاتی ہے ان میں انگلینڈ کادارالحکومت لندن اور اس سے ملحقہ علاقے جیسے ساؤتھ ہال وغیرہ ، برمنگھم، مانچسٹر ، بریڈفورڈ شامل ہیں
ویلز کا دارالخلافہ اور بڑا شہر کارڈف ہے پاکستانیوں کی تعداد، کھانے کے ریسٹورنٹ وغیرہ کثرت سے پائے جاتے ہیں
سکاٹ لینڈ شمال میں واقع ہے اور اسکا دارالخلافہ تو اڈنبر ہے مگر پاکستانی کمیونٹی کے حوالے سے گلاسگو بہت زیادہ مشہور ہے۔
یادرہے گورنر پنجاب چوہدری سرور کا تعلق بھی گلاسگو سے ہے
شمالی یا نارتھ آئرلینڈ کا دارالخلافہ بیل فاسٹ ہے مگر وہاں پاکستانی کمیونٹی نہ ہونے کے برابر ہے
کرنسی:
یوکے کی کرنسی گریٹ برٹش پاؤنڈ یا پاؤنڈ سٹرلنگ GBP کہلاتی ہے اور ایک برٹش پاؤنڈ تقریباً 200 پاکستانی روپے کے برابرہے
انگلش کلچر
گورے پورا ہفتہ دل لگا کر پر فیکٹ کام کرتے ہیں اور ویک اینڈ پر خوب انجوائے کرتے ہیں۔ زیادہ تو نوجوان لوگویک اینڈ پر پب، نائیٹ کلب جاتے ہیں جہاں وہ خوب جی بھر کر شراب پیتے ہیں گپ شپ کرتے ہیں اور دل بھر کر ڈانس بھیکرتے ہیں۔ بزرگ جو زیادہ ناچ نہیں سکتے وہ دن بھر اپنے گارڈن کا کام کرتے ہیں اور شام کو دوستوں کے ساتھ ریسٹورنٹ پر کھاناکھانے کو ترجیح دیتے ہیں یا پھر گھر بیٹھ کر ٹی وی دیکھنا یا کتابیں وغیرہ پڑھنا انکا بہترین مشغلہ ہے
چھٹیاں:
برطانیہ کے لوگ سال میں ایک مرتبہ سالانہ چھٹیاں لیتے ہیں جس کے لئے وہ سال بھی پیسے جمع کرتے ہیں اور ہر سال کسینئے ملک جانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ جبکہ سال کے بیچ میں بھی چھوٹی چھوٹی چھٹیاں لیکر تھیم پارک وغیرہ فیملی کے ساتھ جاتے ہیں
مذہب :
برطانیہ کا سرکاری مذہب تو عیسائیت ہے مگر حال ہی میں ہوئی مردم شماری کے مطابق بہت بڑی تعداد کسی مذہب پر یقئننہیں رکھتی ، بلکہ سائنس اور عقل پر یقئن رکھتی ہے
یہ آزاد خیال معاشرہ ہے ہر انسان کو شخصی آزادی حاصل ہے اور قانونی یا معاشرتی طور پر کوئی کسی سے زبردستی کوئی کام نہیں لےسکتا۔
برطانیہ ایک ویلفیر سٹیٹ ہے اور ہر شہری کو تمام بنیادی انسانی حقوق حاصل ہیں حتی کے یہاں پیدا ہونے والے بچے ماں باپ کیبجائے سٹیٹ کی ذمہ داری میں شمار ہوتے ہیں۔
صحت:
یہاں آپکو اپنے علاقے کے لوکل ڈاکٹر سے رجسٹر ہونا پڑتا ہے اور پھر اپوائنٹمنٹ لیکر آپ کب چاہیں اپنے ڈاکٹر کو چیککرواسکتے ہیں۔ ڈاکٹر اگر سمجھے آپکا مرض پیچیدہ ہے تو صرف وہی آپکو سپیشلسٹ کو ریفر کر سکتا ہے۔ ڈاکٹر کے نسخے پر دوائی لینے کیلئےمعمولی قیمت جو اس وقت تقریباً 10پاؤنڈ ہے ادا کرنی پڑتی ہے ۔ یہاں علاج معالجہ تمام شہریوں کیلئے بالکل مفت ہے
قانون:
تمام شہری قانون کی پابندی کرتے ہیں اور قانون پر عمل درآمد کرنے کو اپنا معاشرتی پہلو گردانتے ہیں
اکانومی اور کاروبار:
برطانیہ کی سالانہ جی ڈی پی 2.1£ ٹرلین پاؤنڈ ہے اور انگلینڈ کا دارالحکومت لندن پوری دنیا کا فنانشل کیپیٹل ہےجبکہ برطانیہ کا دوسرا بڑا معاشی کیپیٹل لیڈز شہر ہے۔ برطانیہ کی اکانومی انڈسٹری ، سروس سیکٹر، انشورنس ، زراعت اور ٹورزم پر منحصرکرتی ہے۔
ڈرائیونگ :
پاکستان کی طرح برطانیہ میں بھی رائیٹ ہینڈ ڈرائیو یعنی گاڑی کا سٹیئرنگ دائیں طرف ہوتا ہے:
ٹرانسپورٹ کافی مہنگی ہوتی ہے خاص طور پر ٹرین کا سفر اسکے برعکس بس کافی سستی مگر وقت زیادہ لیتی ہے۔ اس لئے لوگ اپنیٹرانسپورٹ استعمال کرتے ہیں یعنی سائیکل اور کار وغیرہ ۔ مگر لندن میں زیادہ آبادی اور زیادہ ٹریفک کی وجہ سے یہ ممکن نہیں اورزیادہ تر لوگ لندن انڈر گراؤنڈ یعنی زیر زمین ریل پر سفر کرتے ہیں۔
رہائش:
گھروں کے کرائے اور انکی قیمتیں لندن اور اسکے قرب و جوار میں کافی مہنگی ہیں جبکہ جوں جوں آپ شمال کی طرف جاتےجائیں جیسے برمنگھم ، مانچسٹر یا بریڈفورڈ اور اسکے آس پاس کے علاقوں میں گھر اور ٹرانسپورٹ بہت سستی ہے۔
کھانا پینا:
کھانے پینے کی چیزیں پھل فروٹ وغیرہ اور کپڑے جوتے وغیرہ تقریباً پورے ملک میں سستی ہیں اور ہر شہری چاہے وہغریب ہو یا امیر تمام کھانے پینے کی چیزیں اور ہر قسم کے کپڑے سستے داموں خرید سکتا ہے
برطانیہ آنے سے پہلے کونسی تیاری کرلینا ضروری ہے: برطانیہ آنے سے پہلے گاڑی اچھی طرح چلانی سیکھ لینی چاہئے، کیونکہ اگر آپکوگاڑی چلانی آتی ہے تو آپکی نوکری لگنے کے چانسز بہت زیادہ ہیں۔ انٹرنیشنل لائیسنس بنوا کر ضرور اپنے ساتھ لائیں کیونکہ اس لائسنسپر آپ ایک سال تک برطانیہ میں گاڑی چلا سکتے ہیں۔
انگلش سیکھ کر آئیں، کیونکہ یہاں انگریزی بولی جاتی ہے اور اگر آپکو اس زبان پر عبور حاصل ہے تو آپ کو کام ملنے کے چانسز کافیزیادہ ہیں۔ کپڑے جوتے وغیرہ اتنے زیادہ لانے کی ضرورت نہیں، صرف اتنے لائیں کہ ایک سال تک چل سکیں
موسم :
برطانیہ کا موسم کافی سرد ہے ، زیادہ تر اور کسی بھی وقت بارش آسکتی ہے اور اگر احتیاط نہ کریں تو بیمار ہوسکتے ہیں۔ اسلئے یہاں کے شہری گھر سے نکلنے سے پہلے موسم چیک کرکے نکلتے ہیں اور بارش کا کورٹ یا چھتری وغیرہ ساتھ لیکر نکلتے ہیں
آنے کے بعد فورا کرنے والے کام: برطانیہ آنے کے فوری بعد آپکو اپنا نیشنل انشورنس کارڈ بنوانا چاہئے۔ نیشنل انشورنس آپکی نوکریوغیرہ کیلئے انتہائی ضروری ہے۔ اسکے فوری بعد آپ بینک اکاؤنٹ کھلوائیں۔ اور بینک اکاؤنٹ کیلئے بھی آپکے پاسپورٹ کے ساتھآپکا نیشنل انشورنس لیٹر آپکے ایڈریس کی شناخت کیکئے کام آئیگا
نوکری کی صورت حال:
برطانیہ آنے کے فوری بعد اکثر اوقات لوگ تجربے کیلئے ڈلیوری ڈرائیور کی نوکری کرتے ہیں اسکے لیے آپکے پاس سائیکل، موٹر سائیکل یا کار ہونا ضروری ہے - یہ نوکری آپ چائینیز ٹیک آوے پر یا پھر ڈلیورو اور اوبر ایٹس پر حاصلکرسکتے ہیں۔ شروع شروع میں بہت سارے لوگ سیکیورٹی گارڈ کی نوکری بھی کرتے ہیں۔ اسکے لئے آپکو ایس آئی اے یعنیسیکیورٹی انڈسٹری اتھارٹی کا لائسنس پاس کرنا ہوتا ہے۔ لہٰذا آتے ہی سیکنڈ ہینڈ گاڑی خریدیں جو کہ کافی سستی مل جاتی ہے اورایک سال کے اندر اندر یہاں کا ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرلیں۔ اسکے لئے دو ٹیسٹ جو کہ تھیوری اور پریکٹیکل ڈرائیونگ ٹیسٹپاس کرنا ہوتے ہیں
بہت سارے لوگ اسکے بعد ٹیکسی کا لائسنس بھی پاس کرلیتے ہیں- جو بالکل اسی طرح تھیوری اور پریکٹیکل پر مشتمل ہوتا ہے۔ اگرآپ کو ڈرائیونگ سے دلچسپی نہیں تو آپ سپر سٹورز پر کام حاصل کرسکتے ہیں۔
کام کی اجازت:
اگر آپ برطانیہ میں کسی خاص ویزے پر موجود ہیں تو کام کی اجازت یا شرائط آپکے ویزے پر آویزاں ہوتی ہیں۔ عموماًٹورسٹ ویزہ پر کام کرنے کی بالکل اجازت نہیں اور سٹوڈنٹ ویزہ پر ہفتے میں 20 گھنٹے اور چھٹیوں کے دنوں میں فل ٹائم کام کرنےکی اجازت ہے۔ جو لوگ یہاں رہائش پذیر ہوجاتے ہیں یعنی سیٹل سٹیٹس حاصل کرلیتے ہیں انکے لئے کام اور کاروبار کرنے کےبے شمار مواقع دستیاب ہوتے ہیں۔ آپ یہاں پر انلینڈ ریوئنو سے سیلف امپلائیڈ رجسٹر ہوسکتے ہیں ہا پھر اپنی کمپنی رجسٹر کروا کرکمپنی کے نام کے ساتھ بھی کام کرسکتے ہیں ۔ بہت سارے پاکستانیوں نے محنت کرکے ، پراپرٹی، کیش اینڈ کیری ، سپر سٹورز اورٹیک اور کے کاروبار کرکے خوب پیسہ کمایا ہے۔ پنجاب کے گورنر چوہدری سرور بھی برطانیہ میں اپنی کیش اینڈ کیری چلاتے ہیں جس کیپورے برطانیہ میں کئی برانچز ہیں ۔
امید ہے آپکو آجکا کالم اچھا لگا ہوگا، بحر صورت اپنے فیڈ بیک سے آگاہ کیجئے گا۔ شکریہ
یوکے مخفف ہے یونائیٹڈ کنگڈم کا جس کا مطلب ہے متحدہ سلطنت جس میں چار ملک شامل ہیں جو کہ انگلینڈ ، ویلز ، سکاٹ لینڈ اورشمالی آئر لینڈ ہیں۔ آپ نے اکثر برطانیہ یا گریٹ برٹن کا نام سنا ہوگا۔ برطانیہ جن تین ممالک کے ملنے سے بنتا ہے وہ ہیں انگلینڈ ،ویلز اورسکاٹ لینڈ
انگلینڈ برطانیہ یا یوکے کا سب سے بڑا ملک ہے اور انگلینڈ کے وہ شہر جہاں پاکستانی کمیونٹی کثرت سے پائی جاتی ہے ان میں انگلینڈ کادارالحکومت لندن اور اس سے ملحقہ علاقے جیسے ساؤتھ ہال وغیرہ ، برمنگھم، مانچسٹر ، بریڈفورڈ شامل ہیں
ویلز کا دارالخلافہ اور بڑا شہر کارڈف ہے پاکستانیوں کی تعداد، کھانے کے ریسٹورنٹ وغیرہ کثرت سے پائے جاتے ہیں
سکاٹ لینڈ شمال میں واقع ہے اور اسکا دارالخلافہ تو اڈنبر ہے مگر پاکستانی کمیونٹی کے حوالے سے گلاسگو بہت زیادہ مشہور ہے۔
(جاری ہے)
شمالی یا نارتھ آئرلینڈ کا دارالخلافہ بیل فاسٹ ہے مگر وہاں پاکستانی کمیونٹی نہ ہونے کے برابر ہے
کرنسی:
یوکے کی کرنسی گریٹ برٹش پاؤنڈ یا پاؤنڈ سٹرلنگ GBP کہلاتی ہے اور ایک برٹش پاؤنڈ تقریباً 200 پاکستانی روپے کے برابرہے
انگلش کلچر
گورے پورا ہفتہ دل لگا کر پر فیکٹ کام کرتے ہیں اور ویک اینڈ پر خوب انجوائے کرتے ہیں۔ زیادہ تو نوجوان لوگویک اینڈ پر پب، نائیٹ کلب جاتے ہیں جہاں وہ خوب جی بھر کر شراب پیتے ہیں گپ شپ کرتے ہیں اور دل بھر کر ڈانس بھیکرتے ہیں۔ بزرگ جو زیادہ ناچ نہیں سکتے وہ دن بھر اپنے گارڈن کا کام کرتے ہیں اور شام کو دوستوں کے ساتھ ریسٹورنٹ پر کھاناکھانے کو ترجیح دیتے ہیں یا پھر گھر بیٹھ کر ٹی وی دیکھنا یا کتابیں وغیرہ پڑھنا انکا بہترین مشغلہ ہے
چھٹیاں:
برطانیہ کے لوگ سال میں ایک مرتبہ سالانہ چھٹیاں لیتے ہیں جس کے لئے وہ سال بھی پیسے جمع کرتے ہیں اور ہر سال کسینئے ملک جانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ جبکہ سال کے بیچ میں بھی چھوٹی چھوٹی چھٹیاں لیکر تھیم پارک وغیرہ فیملی کے ساتھ جاتے ہیں
مذہب :
برطانیہ کا سرکاری مذہب تو عیسائیت ہے مگر حال ہی میں ہوئی مردم شماری کے مطابق بہت بڑی تعداد کسی مذہب پر یقئننہیں رکھتی ، بلکہ سائنس اور عقل پر یقئن رکھتی ہے
یہ آزاد خیال معاشرہ ہے ہر انسان کو شخصی آزادی حاصل ہے اور قانونی یا معاشرتی طور پر کوئی کسی سے زبردستی کوئی کام نہیں لےسکتا۔
برطانیہ ایک ویلفیر سٹیٹ ہے اور ہر شہری کو تمام بنیادی انسانی حقوق حاصل ہیں حتی کے یہاں پیدا ہونے والے بچے ماں باپ کیبجائے سٹیٹ کی ذمہ داری میں شمار ہوتے ہیں۔
صحت:
یہاں آپکو اپنے علاقے کے لوکل ڈاکٹر سے رجسٹر ہونا پڑتا ہے اور پھر اپوائنٹمنٹ لیکر آپ کب چاہیں اپنے ڈاکٹر کو چیککرواسکتے ہیں۔ ڈاکٹر اگر سمجھے آپکا مرض پیچیدہ ہے تو صرف وہی آپکو سپیشلسٹ کو ریفر کر سکتا ہے۔ ڈاکٹر کے نسخے پر دوائی لینے کیلئےمعمولی قیمت جو اس وقت تقریباً 10پاؤنڈ ہے ادا کرنی پڑتی ہے ۔ یہاں علاج معالجہ تمام شہریوں کیلئے بالکل مفت ہے
قانون:
تمام شہری قانون کی پابندی کرتے ہیں اور قانون پر عمل درآمد کرنے کو اپنا معاشرتی پہلو گردانتے ہیں
اکانومی اور کاروبار:
برطانیہ کی سالانہ جی ڈی پی 2.1£ ٹرلین پاؤنڈ ہے اور انگلینڈ کا دارالحکومت لندن پوری دنیا کا فنانشل کیپیٹل ہےجبکہ برطانیہ کا دوسرا بڑا معاشی کیپیٹل لیڈز شہر ہے۔ برطانیہ کی اکانومی انڈسٹری ، سروس سیکٹر، انشورنس ، زراعت اور ٹورزم پر منحصرکرتی ہے۔
ڈرائیونگ :
پاکستان کی طرح برطانیہ میں بھی رائیٹ ہینڈ ڈرائیو یعنی گاڑی کا سٹیئرنگ دائیں طرف ہوتا ہے:
ٹرانسپورٹ کافی مہنگی ہوتی ہے خاص طور پر ٹرین کا سفر اسکے برعکس بس کافی سستی مگر وقت زیادہ لیتی ہے۔ اس لئے لوگ اپنیٹرانسپورٹ استعمال کرتے ہیں یعنی سائیکل اور کار وغیرہ ۔ مگر لندن میں زیادہ آبادی اور زیادہ ٹریفک کی وجہ سے یہ ممکن نہیں اورزیادہ تر لوگ لندن انڈر گراؤنڈ یعنی زیر زمین ریل پر سفر کرتے ہیں۔
رہائش:
گھروں کے کرائے اور انکی قیمتیں لندن اور اسکے قرب و جوار میں کافی مہنگی ہیں جبکہ جوں جوں آپ شمال کی طرف جاتےجائیں جیسے برمنگھم ، مانچسٹر یا بریڈفورڈ اور اسکے آس پاس کے علاقوں میں گھر اور ٹرانسپورٹ بہت سستی ہے۔
کھانا پینا:
کھانے پینے کی چیزیں پھل فروٹ وغیرہ اور کپڑے جوتے وغیرہ تقریباً پورے ملک میں سستی ہیں اور ہر شہری چاہے وہغریب ہو یا امیر تمام کھانے پینے کی چیزیں اور ہر قسم کے کپڑے سستے داموں خرید سکتا ہے
برطانیہ آنے سے پہلے کونسی تیاری کرلینا ضروری ہے: برطانیہ آنے سے پہلے گاڑی اچھی طرح چلانی سیکھ لینی چاہئے، کیونکہ اگر آپکوگاڑی چلانی آتی ہے تو آپکی نوکری لگنے کے چانسز بہت زیادہ ہیں۔ انٹرنیشنل لائیسنس بنوا کر ضرور اپنے ساتھ لائیں کیونکہ اس لائسنسپر آپ ایک سال تک برطانیہ میں گاڑی چلا سکتے ہیں۔
انگلش سیکھ کر آئیں، کیونکہ یہاں انگریزی بولی جاتی ہے اور اگر آپکو اس زبان پر عبور حاصل ہے تو آپ کو کام ملنے کے چانسز کافیزیادہ ہیں۔ کپڑے جوتے وغیرہ اتنے زیادہ لانے کی ضرورت نہیں، صرف اتنے لائیں کہ ایک سال تک چل سکیں
موسم :
برطانیہ کا موسم کافی سرد ہے ، زیادہ تر اور کسی بھی وقت بارش آسکتی ہے اور اگر احتیاط نہ کریں تو بیمار ہوسکتے ہیں۔ اسلئے یہاں کے شہری گھر سے نکلنے سے پہلے موسم چیک کرکے نکلتے ہیں اور بارش کا کورٹ یا چھتری وغیرہ ساتھ لیکر نکلتے ہیں
آنے کے بعد فورا کرنے والے کام: برطانیہ آنے کے فوری بعد آپکو اپنا نیشنل انشورنس کارڈ بنوانا چاہئے۔ نیشنل انشورنس آپکی نوکریوغیرہ کیلئے انتہائی ضروری ہے۔ اسکے فوری بعد آپ بینک اکاؤنٹ کھلوائیں۔ اور بینک اکاؤنٹ کیلئے بھی آپکے پاسپورٹ کے ساتھآپکا نیشنل انشورنس لیٹر آپکے ایڈریس کی شناخت کیکئے کام آئیگا
نوکری کی صورت حال:
برطانیہ آنے کے فوری بعد اکثر اوقات لوگ تجربے کیلئے ڈلیوری ڈرائیور کی نوکری کرتے ہیں اسکے لیے آپکے پاس سائیکل، موٹر سائیکل یا کار ہونا ضروری ہے - یہ نوکری آپ چائینیز ٹیک آوے پر یا پھر ڈلیورو اور اوبر ایٹس پر حاصلکرسکتے ہیں۔ شروع شروع میں بہت سارے لوگ سیکیورٹی گارڈ کی نوکری بھی کرتے ہیں۔ اسکے لئے آپکو ایس آئی اے یعنیسیکیورٹی انڈسٹری اتھارٹی کا لائسنس پاس کرنا ہوتا ہے۔ لہٰذا آتے ہی سیکنڈ ہینڈ گاڑی خریدیں جو کہ کافی سستی مل جاتی ہے اورایک سال کے اندر اندر یہاں کا ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرلیں۔ اسکے لئے دو ٹیسٹ جو کہ تھیوری اور پریکٹیکل ڈرائیونگ ٹیسٹپاس کرنا ہوتے ہیں
بہت سارے لوگ اسکے بعد ٹیکسی کا لائسنس بھی پاس کرلیتے ہیں- جو بالکل اسی طرح تھیوری اور پریکٹیکل پر مشتمل ہوتا ہے۔ اگرآپ کو ڈرائیونگ سے دلچسپی نہیں تو آپ سپر سٹورز پر کام حاصل کرسکتے ہیں۔
کام کی اجازت:
اگر آپ برطانیہ میں کسی خاص ویزے پر موجود ہیں تو کام کی اجازت یا شرائط آپکے ویزے پر آویزاں ہوتی ہیں۔ عموماًٹورسٹ ویزہ پر کام کرنے کی بالکل اجازت نہیں اور سٹوڈنٹ ویزہ پر ہفتے میں 20 گھنٹے اور چھٹیوں کے دنوں میں فل ٹائم کام کرنےکی اجازت ہے۔ جو لوگ یہاں رہائش پذیر ہوجاتے ہیں یعنی سیٹل سٹیٹس حاصل کرلیتے ہیں انکے لئے کام اور کاروبار کرنے کےبے شمار مواقع دستیاب ہوتے ہیں۔ آپ یہاں پر انلینڈ ریوئنو سے سیلف امپلائیڈ رجسٹر ہوسکتے ہیں ہا پھر اپنی کمپنی رجسٹر کروا کرکمپنی کے نام کے ساتھ بھی کام کرسکتے ہیں ۔ بہت سارے پاکستانیوں نے محنت کرکے ، پراپرٹی، کیش اینڈ کیری ، سپر سٹورز اورٹیک اور کے کاروبار کرکے خوب پیسہ کمایا ہے۔ پنجاب کے گورنر چوہدری سرور بھی برطانیہ میں اپنی کیش اینڈ کیری چلاتے ہیں جس کیپورے برطانیہ میں کئی برانچز ہیں ۔
امید ہے آپکو آجکا کالم اچھا لگا ہوگا، بحر صورت اپنے فیڈ بیک سے آگاہ کیجئے گا۔ شکریہ
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.