
خیرات، زکوة اور صدقات کے حقیقی حقدار
ہفتہ 26 ستمبر 2020

رانا زاہد اقبال
(جاری ہے)
ہر صاحبِ حیثیت کو اپنے مال میں سے صدقات و خیرات کرنے کا پورا حق ہے کہ وہ غریبوں ضرورت مندوں میں دل کھول کر بانٹے لیکن اس کے لئے ضابطے، قانون اور قاعدے کا خیال رکھا جانا بہت ضروری ہے تاکہ حق داروں تک ان کا حق پہنچے۔
وفاقی وزارتِ اطلاعات و نشریات کی ایک رپورٹ کے مطابق تقریباً 554 ارب روپے سالانہ صدقات، خیرات اور عطیات کی مد میں دئے جاتے ہیں جو کہ عوام کی فلاحی کاموں میں شرکت اور انسانیت دوستی کا واضح ثبوت ہے اور یہ ہمارے ملک کی جی ڈی پی کا دو فیصد بنتا ہے۔ فی کس آمدنی کے لحاظ سے یہ شرح دنیا میں بلند ترین ہے۔ عطیات کی مد میں دی گئی رقم جہاں صحیح معنوں میں امدادی کاموں میں استعمال ہوتی ہے وہیں اس حقیقت سے بھی انکار ممکن نہیں کہ کچھ دھوکے باز شر پسند عناصر فلاحی کاموں کی آڑ میں لوگوں کی معصومیت اور لاعلمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس رقم کا کچھ حصہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں اور اس طرح یہ رقم فلاحی کاموں کی بجائے ملک و قوم کی سا لمیت کے خلاف استعمال ہو سکتی ہے۔ دہشت گردی کی روک تھام کے لئے قائم کئے گئے ادارے نیکٹا کی جانب سے تجویز کردہ درج ذیل احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہوا جائے تو حق حق داروں تک پہنچانے میں معاونت ہو گی۔ ادارے کو خیرات دیتے وقت دیکھیں کہ کہیں اس کا تعلق کسی کالعدم تنظیم سے تو نہیں ہے؟ کیا وہ ادارہ اپنا حقیقی وجود رکھتا ہے یا صرف کتابوں میں یا فرضی میمبرز کا حامل ہے؟ ہمارے ہاں جگہ جگہ دوکانوں وغیرہ پر زکواة اور خیرات کے حصول کے لئے غلے رکھے ہوتے ہیں ان میں خیرات کی رقم ڈالنے سے قبل وصول کنندہ ادارے کے بارے میں اچھی طرح جانچ پڑتال کی جانی چاہئے کہ یہ ادارہ حاصل شدہ چندہ صرف معاشرتی فلاح بہبود کے لئے صرف کرے گا۔ کیونکہ اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے مطابق ایسے لوگوں کو دی گئی رقوم دہشت گردی میں معاونت میں استعمال ہوں تو ان کو منجمند کیا جانا چاہئے۔ہمارے لئے یہ بات اس لئے بھی اہم ہے کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں فال کر رہا ہے اور اگر یہ مزید بلیک لسٹ کی کیٹگری میں چلا جاتا ہے تو ملک بہت سے مشکلات میں گھر جائے گا جس سے ہماری معیشت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ لہٰذا یہ ضروری ہے کہ ہمیں پوری دیانتداری سے اپنی زکواة، خیرات اور عطیات مستند اداروں اور حقیقی مستحقین تک پہنچانے ہیں تا کہ نہ صرف حقداروں کو ان کا حق مل سکے بلکہ جعلسازوں کی کی حوصلہ شکنی بھی ہو۔
فیصل آباد ایک صنعتی شہر ہونے کے ناطے کورونا وائرس سے یہاں ڈیلی اجرت والے افراد کا روزگار بہت متاثر ہوا ہے۔ ان کی مدد کے نام پر بہت سے لوگ اور ادارے سرگرم ہیں ان کی مدد کے نام پر بہت سے شرپسند عناصر بھی ان صدقات سے فائدہ اٹھا کر انہیں ہمارے ہی ملک اور عوام کے خلاف استعمال کر سکتے ہیں۔ اس مسئلے کا حل یہ ہے کہ صدقات دیتے وقت دیکھا جائے کہ ان اداروں اور افراد کی ساکھ کیسی ہے اور کوشش کی جائے کہ ایسے افراد یا اداروں کو زکواة خیرات مہیا جائے جن کے بارے میں آپ خاصی معلومات رکھتے ہوں ۔موجودہ نامساعد حالات میں ہم سب بالخصوص اہلِ ثروت لوگوں پر فرض عائد ہوتا ہے کہ ہم معاشرے میں سخاوت، ہمدردی اور مروت و ایثار کا ماحول قائم کریں۔ کورونا وائرس کی وجہ سے جن لوگوں کے روزگار متاثر ہوئے ہیں ان کی معاونت اور آبادکاری کے لئے پیش پیش رہنا ہم سب کا فرضِ عین ہے۔ ایسی ناگہانی مصیبتوں اور آفتوں سے ہمیں سبق حاصل کرنا چاہئے۔ بلکہ یقین کرنا چاہئے کہ مال اور دولت کے ہوتے ہوئے سخاوت کا وطیرہ اختیار کرنا تمام مال و جان اور جائیداد کے لئے ایک معقول وسیلہ اور ذریعہ نجات ثابت ہو سکتی ہے۔ صدقات اور خیرات بلا لحاظِ مذہب و ملت محتاجوں، مسکینوں اور لاچاروں کو دینے چاہئیں۔ انسانیت رنگ و نسل، قبائل و خاندان، مذہب و ملت اور سرحدوں سے بالاتر ہو کر انسانی رشتوں کو جوڑنے اور ان کے درمیان پیار و محبت اور ہمدردی و خیر خواہی کو پروان چڑھانے کا نام ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
رانا زاہد اقبال کے کالمز
-
آج مہنگائی عوام کا سب سے بڑا مسئلہ
اتوار 25 جولائی 2021
-
خواتین کے عالمی دن کے موقع پر فیصل آباد میں منعقد ہونے والی "انیسویں سالانہ وویمن کانفرنس" کا احوال
جمعرات 8 اپریل 2021
-
عمران خان کیوں مقبول ہوئے؟
پیر 23 نومبر 2020
-
کشمیر پر غاصبانہ تسلط کو طوالت دینے کے بھارتی ہتھکنڈے
اتوار 1 نومبر 2020
-
خدا کرے ایسا نہ ہو!
پیر 26 اکتوبر 2020
-
اقوامِ متحدہ کی 75 ویں سالگرہ
منگل 20 اکتوبر 2020
-
پلاسٹک بیگز کا کچرا ماحول کے لئے انتہائی مضر
پیر 12 اکتوبر 2020
-
عمران خان ایک تجربہ ہیں انہیں کامیاب ہونا چاہئے
اتوار 27 ستمبر 2020
رانا زاہد اقبال کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.