
انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے پاکستان
منگل 10 نومبر 2020

صاحب شیراز
(جاری ہے)
کیسی انوکھی بات رے․․․․․․․․
تن کے گھاوٴ تو بھر گئے داتا
من کا گھاوٴ نہیں بھر پاتا
جی کا حال سمجھ نہیں آتا
کیسی انوکھی بات رے․․․․․․․
پیاس بجھے کب اک درشن میں
تن سلگے بس ایک لگن میں
من بولے رکھ لوں نینن میں
کیسی انوکھی بات رے․․․․․․․․․․․
جس پہ نہ بیتی وہ کب جانے
جگ والے آئے سمجھانے
پاگل من کوئی بات نہ مانے
کیسی انوکھی بات رے․․․․․․․․․
انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاند
کیسی انوکھی بات رے․․․․․․․․․
" انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاند"
اس پریاد آیاکہ پرویز مشرف کے دور میں اسرائیل کی طرف سے اپنے ہمسائیوں اور خاص طور فلسطینی مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے پس منظرمیں اس منفرد کلام کی پیروڈی راقم نے مرقوم کرنے کی سعادت حاصل کی تھی جسے حوصلہ افزائی کی امید لیے اپنے قارئین کی خدمت میں پیش کیے دیتا ہوں
انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے جان
کیسی انوکھی بات رے․․․․․․․
لوگ ہزاروں مر گئے داتا
اس کاپیٹ نہیں بھر پاتا
یو این او بھی کچھ نہیں کہتا
کیسی انوکھی بات رے․․․․․․․․
نہ کر ظلم ارے دیوانے
جگ والے آئے سمجھانے
کھول دئیے توپ کے دھانے
کیسی انوکھی بات رے․․․․․․․․․
عورت، بوڑھے ، بچے سارے
چن چن کرہیں اس نے مارے
چھین لیے جیون کے سہارے
کیسی انوکھی بات رے․․․․․․․․
یہ تو ہے اسلام کا دشمن
ارے پگلے ترے نام کا دشمن
پاک ، عرب اور شام کا دشمن
کیسی انوکھی بات رے․․․․․․․․․
انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے جان
کیسی انوکھی بات رے․․․․․․․․․
سمجھ نہیں آرہی تھی میرصاحب کی اس من گھڑت منطق پہ رویا جائے یا ہنسا جائے۔ بہر حال یہ سوچ کر دونوں کاموں سے اجتناب کیا کہ آخر سنجیدگی بھی کوئی شے ہوتی ہے ۔
میاں صاحب کی تقریر میں وہی کچھ تھا جس کی توقع کی جارہی تھی لیکن جلسے میں موجود کچھ رہنما حیرانی و پریشانی کی صورت بنے ایک دوسرے کا منہ تک رہے تھے جیسے کہہ رہے ہوں،" اے ساہنوں مروائے گا" میاں صاحب کا منہ آتش فشاں بنا ہوا تھا جس کے ذریعے وہ پاکستان اور پاکستان کی حفاظت کے ضامن اداروں کو جلا کر بھسم کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ انڈین میڈیا بگلیں بجا رہا تھا۔ تماشہ ختم ہوا تماشائی گھروں کو لوٹ گئے غیر ضروری طولانی نے جلسے کے متوالوں، جیالوں اوراپنے بیگانوں سب کو بوریت کے احساس سے بوجھل کر دیا تھا۔ نیم شب ہوچلی تھی میں بھی جلدی سے آکر بستر پرڈھیر ہو گیا۔ لیٹے لیٹے جلسے کے مقاصد ، منظر اور پس منظر پر غور و فکر کرنے لگا۔ کئی دہائیوں سے پاکستان اور خصوصاً پنجاب پر مسلط شریفوں کے سپوت نواز شریف آخر کیا چاہتے ہیں؟ اپنے اور اپنے بچوں کے لیے ڈھیر ساری دولت اور ایک بہت بڑی امارت کھڑی کر لینے کے باوجود موصوف کے مقاصد کیا ہیں؟ ان کی بچگانہ خواہشات کے پیچھے کون کون سی قوتیں کار فرما ہیں؟ طاغوتی طاقتیں کون سا گھناوٴنا کھیل کھیلنا چاہتی ہیں؟ جعلسازی، منی لانڈرنگ اور وائیٹ کالر کرائم میں ملوث خاندانِ شریفاں کے آخر ارادے کیا ہیں؟ ایسے کتنے ہی سوالات دماغ میں بھنبھنا رہے تھے۔ اپنے خیالات کو بار بار جھٹکنے کی کوشش بھی سعی لا حاصل ثابت ہوئی۔ سوالوں کی بھر مار نے طبیعت کو پچھلی رات کی طرح پھر سے بے کلی کا شکار کر دیاتھا۔ پہلو بدل بدل کر بھی دیکھ لیا نیند کوسوں دور بھاگ چکی تھی۔ آخر کار کل والے آزمودہ نسخے کو آج ایک بار پھرسے آزمانے کا فیصلہ کیا۔ بلقیس خانم کی خوبصورت آواز اور دھیمی دھیمی دلفریب موسیقی نے اپنے خوش گوار اثرات چھوڑنے شروع کیے تو گرانی بتدریج کم ہونے لگی ۔ آنکھیں بند تھیں سماعتوں سے ٹکراتی آواز نے ماحول کو پرکیف بنا دیا تھا
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
صاحب شیراز کے کالمز
-
آوٴ اپنے حصے کا کام کریں
اتوار 23 جنوری 2022
-
لکشدویف کے مسلمان خطرے میں!
پیر 7 جون 2021
-
زمانہ آیا ہے بے حجابی کا!
جمعہ 22 جنوری 2021
-
انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے پاکستان
منگل 10 نومبر 2020
-
راہ یا کراہ
بدھ 21 اکتوبر 2020
-
غیرت ہے بڑی چیز جہانِ تگ و دو میں
جمعرات 20 اگست 2020
-
دیکھ کبیرا رویا
پیر 6 جولائی 2020
-
انسان خسارے میں ہے
جمعرات 25 جون 2020
صاحب شیراز کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.