
زمانہ آیا ہے بے حجابی کا!
جمعہ 22 جنوری 2021

صاحب شیراز
(جاری ہے)
2008 ء سے 2018 ء تک کے دس سالہ دور کو ملک کی تاریخ کا سیاہ ترین دور کہنا غلط نہ ہوگا۔ ہمارے حکمران اپنے بیرونی آقاوٴں کے ہاتھوں کٹھ پتلی بن کر رہ گئے۔ بات اگر کرپشن تک محدود رہتی پھر بھی خیر تھی ان ناعاقبت اندیشوں نے ملکی سلامتی کو بھی داوٴ پر لگا دیا۔ پاکستان کی نظریاتی اساس کو ملیامیٹ کرنے پر تل گئے ۔ منی لانڈرنگ کے ذریعے ملکی معشیت کو کھوکھلا کیاجانے لگا۔انڈین ڈراموں اور پاکستانی سنیما میں ہندوستانی فلموں کی نمائش سے ہماری تہذیب و ثقافت مٹانے اور بھارتی کلچر کو فروغ دینے کی کوششیں کی گئیں۔ تاریخ میں پہلی بار ہمارے حکمرانوں سے ہندوستانیوں کو موسٹ فیورٹ قوم قرار دلوایا۔ تجارت کے نام پر مقامی پروڈیوسرز کی حوصلہ شکنی کر کے بھارتی تاجروں کو کھل کر کھیلنے کا موقع دیا گیا۔ بڑے بھائی کے نام پر ہمارے ازلی دشمن بھارت کو ہمارے سر پہ علاقے کا چودھری بنا کر بٹھانے کی جسارت تک کر ڈالی۔ ملک کی سلامتی کے ضامن اداروں کو کمزور اور آئی ایس آئی کو غیر موثر کرنے کے لیے ایڑھی چوٹی کا زور لگایا گیا میموگیٹ اور ڈان لیکس اس کی زندہ مثالیں ہیں ۔ افغانستان کو ہمارا باس بنانے کی کوششیں بھی کی گئیں۔ گویا اس ملک و قوم کی تباہی کا کونسا سامان تھا جو نہیں کیا گیا! بھلا ہو ان لوگوں کا جنھوں نے بروقت خطرے کو بھانپ لیا اور پاکستان کی بقا کی جنگ لڑنے میں مصروف ہو گئے۔ پاکستان کی قوم ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہو گئی اور ہم دشمن کے ناپاک ارادوں کو ناکام کرنے میں کامیاب رہے۔
آج عمران خان کی حکومت کا تیسرا سال چل رہا ہے۔ دشمن کے سبھی مہرے پٹ چکے لیکن جنگ اب ابھی جاری ہے۔ بیرونی محاذوں کو ہم محفوظ بنا چکے لیکن اندرونی محافظ پر بکاوٴ میڈیا کی بدولت دشمن کو آج بھی فوقیت حاصل ہے۔ قرائن بتارہے ہیں کہ ہم یہ جنگ بھی آخر جیت ہی جائیں گے دشمن کو منہ کی کھانی پڑے گی۔ عمران خان بڑی خوبصورتی سے یہ چو مکھی لڑائی لڑ نے میں مصروف ہیں اور ہمارے ادارے بھی پر عزم دکھائی دیتے ہیں۔ مافیا بھی اس سیٹ اپ کو غیر مستحکم کرنے کی سرتوڑ کوشش کر رہا ہے سیاسی سطح پہ پی ڈی ایم کی شکل میں وجود میں آنے والے نام نہاد سیاسی اتحاد اور اس کے بیانیے نے دشمن کے سبھی کارندوں کو عوام کے سامنے ننگا لا کھڑا کیا ہے۔ ہمارے سسٹم میں اب بھی ایسی لیئر موجود ہے جو ان عناصر کے لیے دل میں نرم گوشہ رکھتے ہیں عمران خان کا بیانیہ انہیں ایک آنکھ نہیں بھاتا۔ نواز شریف کا ملک سے باہر چلے جانا، فضل الرحمٰن کا اسلام آباد میں ڈنڈا بردار دھرنا اور سرعام ملک اور ملکی اداروں کے خلاف میڈیا اور جلسہ ہائے عوام میں ہرزہ سرائی پر قانونی اقدام سے گریز یہ سب عقلمندوں کے لیے نشانیاں ہیں۔ وزیر اعظم آج بھی اپنے نظریے اور ویژن پر سختی سے ڈٹے ہوئے ہیں ان کی کابینہ کی فوجِ ظفر موج میں بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو اسی مافیا کو سپورٹ کرتے ہیں اور عمران خان کو مفاہمت کے نام پر ہمہ وقت گمراہ کرنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔ ان وجوہات کی بنا پر ملکی نظام سست روی کا شکار ہے منفی پروپیگنڈہ اور فیک نیوز کی بھر مار نے عوام کو بے دلی اور گومگوں کی سی کیفت سے دو چار کیا ہوا ہے۔ اب ملک کے ذمہ داران کو احساسِ ذمہ داری کا ادراک کرتے ہوئے سامنے آکر ملک دشمنوں کی ہر ناپاک جسارت کو ناکام بنانا ہوگا اور اپنے درمیان موجود ان ظالموں کے لیے دل میں نرم گوشہ رکھنے والے عناصر کی حوصلہ شکنی کرنا ہو گی ۔
عوام بھی اس غیر معمولی حالات میں صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں باریک بینی سے صورتِ حال کا جائزہ لیں دوست دشمن کی پہچان رکھیں۔ ہر پلیٹ فارم پر وطن عزیز اور اس کی سلامتی کے اداروں کا دفاع اپنا فرضِ اوّلین سمجھیں گمراہ کن اور بکاوٴ میڈیا کی آنکھ سے دیکھنے کی بجائے اپنی چشم کو کُشا کیجیے اس دورِ بے حجابی میں جی بھر کر دیدارِ یار کیجیے کیونکہ جمہوری تماشہ ہو یاڈکٹیٹرشپ عوام کو اصل حقائق سے دور ہی رکھا جاتا ہے جبکہ حقائق تک رسائی ان کا بنیادی حق ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
صاحب شیراز کے کالمز
-
آوٴ اپنے حصے کا کام کریں
اتوار 23 جنوری 2022
-
لکشدویف کے مسلمان خطرے میں!
پیر 7 جون 2021
-
زمانہ آیا ہے بے حجابی کا!
جمعہ 22 جنوری 2021
-
انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے پاکستان
منگل 10 نومبر 2020
-
راہ یا کراہ
بدھ 21 اکتوبر 2020
-
غیرت ہے بڑی چیز جہانِ تگ و دو میں
جمعرات 20 اگست 2020
-
دیکھ کبیرا رویا
پیر 6 جولائی 2020
-
انسان خسارے میں ہے
جمعرات 25 جون 2020
صاحب شیراز کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.